ملک میں آن لائن کاروباری سہولیات نہ ہونے پر حکومت سے جواب طلب

دنیا میں اس وقت ای کامرس انڈسٹری 4 ٹریلین ڈالر سے زیادہ بڑھ چکی

دنیا میں اس وقت ای کامرس انڈسٹری 4 ٹریلین ڈالر سے زیادہ بڑھ چکی ہے۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ملک میں آن لائن کاروباری سہولیات کی عدم فراہمی پر وفاقی حکومت سے دو ہفتے میں جواب طلب کرلیا اور اس حوالے سے تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

شہری جنید حمید کی درخواست پر بیرسٹر قادر بخش نے موقف اختیار کیا کہ دنیا کی سب سے بڑی آن لائن ٹریڈنگ ویب سائٹ پر پاکستانی شہریوں کی رجسٹریشن بند ہے، ایمازون اور پے پال جیسی کمپنیوں کو پاکستان کے بین الاقوامی ادائیگیوں کے لائحہ عمل پر اعتراض ہے، دنیا میں اس وقت ای کامرس انڈسٹری 4 ٹریلین ڈالر سے زیادہ بڑھ چکی۔


درخواست گزار نے مزید کہا کہ پاکستان شہریوں کو آن لائن فروخت کے لیے عالمی مارکیٹ تک رسائی ہی نہیں اس لیے استدعا ہے کہ نقائص سے بھرپور ای کامرس پالیسی 2019ء کو غیر موثر قرار دیا جائے، حکومت کو ای کامرس پالیسی کے لیے مناسب قانون سازی کی ہدایت دی جائے، صارفین کے حقوق اور ڈیٹا محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کے احکامات جاری کیے جائیں۔

عدالت نے مفاد عامہ کی درخواست پر وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور وزارت کامرس سمیت فریقین کو جواب کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔ اسمارٹ لاک ڈاؤن کن افراد کے لئے ہوگا ؟
Load Next Story