- بی آر ٹی کا مالی بحران سنگین، حکومت کا کلومیٹر کے حساب سے کرایہ بڑھانے کا فیصلہ
- محموداچکزئی کے وارنٹ گرفتاری جاری، 27 اپریل کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم
- چینی صدر اور امریکی وزیرخارجہ کی شکوے شکایتوں سے بھری ملاقات
- لاہور؛ 9 سالہ گھریلو ملازمہ پراسرار طور پر جھلس کر جاں بحق، گھر کا مالک گرفتار
- اغوا برائے تاوان کی واردات کا ڈراپ سین؛ مغوی نے دوستوں کے ساتھ ملکر رقم کا مطالبہ کیا
- فیس بک کے بانی کو 50 کھرب روپے کا نقصان ہوگیا
- عازمین حج کیلئے خوشخبری، جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ روڈ ٹومکہ میں شامل
- اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری میں تیزی، انڈیکس 72 ہزار 742 پوائنٹس پر بند
- بلدیہ پلازہ میں بیٹھے وکلا کمرے کا ماہانہ کرایہ 55 روپے دیتے ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- کچے کے ڈاکوؤں سے رابطے رکھنے والے 78 پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ
- ایک ہفتے کے دوران 15 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں
- چینائی میں پاکستانی 19 سالہ عائشہ کو بھارتی شخص کا دل لگادیا گیا
- ڈی جی ایس بی سی اے نے سنگین الزامات کا سامنا کرنے والے افسر کو اپنا اسسٹنٹ مقرر کردیا
- مفاہمت یا مزاحمت، اب ن لیگ کا بیانیہ وہی ہوگا جو نواز شریف دیں گے، رانا ثنا
- پی ایس کیو سی اے کے عملے کی ہڑتال، بندرگاہ پر سیکڑوں کنٹینرپھنس گئے
- ڈھائی گھنٹے میں ہیرے بنانے کا طریقہ دریافت
- پول میں تیزی سے ایک میل فاصلہ طے کرنے کے ریکارڈ کی کوشش
- پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کے لیے نیا ٹیسٹ وضع
- غزہ پالیسی پر امریکی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان نے احتجاجاً استعفی دیدیا
چین کے لیے جاسوسی پر آسٹریلوی رکن اسمبلی کے دفتر پر چھاپہ، رکنیت معطل
نیو ساﺅتھ ویلز: آسٹریلیا کی اپوزیشن جماعت کے رکن اسمبلی پر چین کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں ان کے دفتر پر نیشنل سیکیورٹی ایجنسی نے چھاپہ مارا جب کہ ان کی رکنیت پہلے ہی معطل کردی گئی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق آسٹریلیا کی پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسی نے نیو ساؤتھ ویلز سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمنٹ شوکت موسلمین کے دفتر پر چھاپہ مارا۔ چھاپہ مار کارروائی رکن اسمبلی پر جاسوسی کے الزام کی تحقیقات کے لیے کی گئی تاہم پولیس کا کہنا تھا کہ یہ پہلے سے جاری تحقیقات کا حصہ ہے۔
پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسی کی کارروائی سے متعلق زیادہ تفصیلات جاری نہیں کی گئیں تاہم لیبر پارٹی کی رہنما جوڈی مک نے کہا کہ جاسوسی کا الزام انتہائی تشویش ناک ہے، تحقیقات مکمل ہونی چاہیئے اور تب تک مذکورہ رکن اسمبلی ہمارے ساتھ نہیں بیٹھیں گے۔
اس حوالے سے آسٹریلیا کے وزیراعظم اسکاٹ موریسن کا کہنا تھا کہ رکن اسمبلی پر کسی دوسرے ملک کے لیے جاسوسی کے الزام کی تحقیقات کچھ عرصے سے جاری ہیں لیکن اس معاملے پر مزید تفصیلات نہیں بتا سکتا۔ حکومت ملکی معاملات میں کسی قسم کی بیرونی مداخلت برداشت نہیں کرے گی، ایسا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ آسٹریلوی رکن پارلیمنٹ شوکت موسلمین کیخلاف چین کے لیے جاسوسی کرنے کی تحقیقات کئی ماہ سے جاری ہے تاہم اب تک رکن اسمبلی پر کسی قسم کا الزام ثابت نہیں کیا جا سکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔