حکومت کا روس سے سفارتی تعلقات میں گرمجوشی لانے کا فیصلہ
پاکستان اور روس کے سفارتی تعلقات قائم ہوئے 65برس گزرگئے مگرتجارتی حجم ایک حدسے تجاوزنہیں کرسکا۔
پاکستان کی حکمراںجماعت مسلم لیگ(ن) نے ایک بارپھر روس کے ساتھ سفارتی تعلقات کو سردمہری سے نکال کر گرمجوشی میںتبدیل کرنے کافیصلہ کیا ہے۔
موجودہ حکومت کے دوران پہلی باردونوں ممالک کے مابین اسٹریٹجک ڈائیلاگ کاآغاز کیاگیا ہے جس کاایک دور روس میںہو چکاہے۔ روسی افواج کے اعلیٰ عہدیدارنے بھی پاکستان کادورہ کیا۔ اب دونوںممالک کے مابین تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے وزیراعظم نے روس کے دورے کاعندیہ دیا ہے جس کی تاریخوںکاتعین کیاجائے گا۔ رابط کرنے پروزارت خارجہ نے اس کی تصدیق یاتردیدکرنے سے انکارکیا۔ پاکستان اور روس کے سفارتی تعلقات قائم ہوئے 65برس گزرگئے مگرتجارتی حجم ایک حدسے تجاوزنہیں کرسکا۔ اب پاکستان نے روس کے ساتھ ہر سطح پرتعلقات کو وسعت دینے کافیصلہ کیاہے۔ اس تناظرمیں وزارت خارجہ نے دونوں ممالک کے مابین تعاون کوفروغ دینے اورتجارتی حجم بڑھانے کے لیے 16وزارتوں سے خطوط کے ذریعے تجاویزطلب کی ہیں۔ پاکستان اورروس کے مابین تجارتی حجم تازہ ترین اعدادوشمارکے مطابق 400 ملین ڈالرہے۔
پاکستان کی روس کے کے لیے ایکسپورٹ 332ڈالر ہے جس میں سبزیاں، پھل، نٹس، چاول، ٹیکسٹائل، کیمیکل فائبر، فلامنٹس، کاٹن، فارماسیوٹیکل، لیدراور اسپورٹنگ گڈزشامل ہیںجبکہ روس سے پاکستان کے لیے درآمدات 210ڈالر کی ہیںجن میںفرٹیلائزر، نیوزپرنٹ، پیپر بورڈشامل ہیں۔ روس پاکستان انٹر گورنمنٹل کمیشن کے دوران مختلف معاہدوںکے تحت روس کی جانب سے اس وقت پاکستان اسٹیل ملزکی ری کنسٹرکشن وماڈرنائزیشن میںتعاون جاری ہے جس کے بعداسسٹیل ملزکی پیداوار 3ملین ٹن تک چلی جائے گی۔ کندرہ گیس برننگ پاور پلانٹ کوآلات کی سپلائی، ملتان ٹو، گدوفیول برننگ پاورپلانٹ اور مظفرگڑھ فیول برننگ پاور پلانٹ کی ماڈرنائزیشن وکول پرتبدیلی تربیلاہائیڈرو پاورپلانٹ کی توسیع، جامشوروفیول برننگ پاورپلانٹ، منگلا ہائیڈرو پاورپلانٹ کی تعمیرنو کے علاوہ داسوہائیڈرو پاوور پلانٹ کے نئے یونٹ کی تعمیرکے لیے معاونت جاری ہے۔ اس ضمن میں کمیشن کاتیسرا اعلیٰ سطح کا اجلاس رواںسال ماسکو میں ہوگا۔ روس اس وقت 1270ارب ڈالرکی کنزیومرگڈز کی ایک بڑی مارکیٹ ہے۔ امورخارجہ کے ماہرین کاکہنا ہے کہ موجودہ حکومت خارجہ پالیسی کو بہتر بناکر ملکی تجارت کومزید فروغ دے سکتی ہے جہاںتجارت کو اچھی حکمت عملی اپناکر فوری طورپر تجارتی حجم ایک ارب ڈالرتک کیاجا سکتا ہے۔
موجودہ حکومت کے دوران پہلی باردونوں ممالک کے مابین اسٹریٹجک ڈائیلاگ کاآغاز کیاگیا ہے جس کاایک دور روس میںہو چکاہے۔ روسی افواج کے اعلیٰ عہدیدارنے بھی پاکستان کادورہ کیا۔ اب دونوںممالک کے مابین تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے وزیراعظم نے روس کے دورے کاعندیہ دیا ہے جس کی تاریخوںکاتعین کیاجائے گا۔ رابط کرنے پروزارت خارجہ نے اس کی تصدیق یاتردیدکرنے سے انکارکیا۔ پاکستان اور روس کے سفارتی تعلقات قائم ہوئے 65برس گزرگئے مگرتجارتی حجم ایک حدسے تجاوزنہیں کرسکا۔ اب پاکستان نے روس کے ساتھ ہر سطح پرتعلقات کو وسعت دینے کافیصلہ کیاہے۔ اس تناظرمیں وزارت خارجہ نے دونوں ممالک کے مابین تعاون کوفروغ دینے اورتجارتی حجم بڑھانے کے لیے 16وزارتوں سے خطوط کے ذریعے تجاویزطلب کی ہیں۔ پاکستان اورروس کے مابین تجارتی حجم تازہ ترین اعدادوشمارکے مطابق 400 ملین ڈالرہے۔
پاکستان کی روس کے کے لیے ایکسپورٹ 332ڈالر ہے جس میں سبزیاں، پھل، نٹس، چاول، ٹیکسٹائل، کیمیکل فائبر، فلامنٹس، کاٹن، فارماسیوٹیکل، لیدراور اسپورٹنگ گڈزشامل ہیںجبکہ روس سے پاکستان کے لیے درآمدات 210ڈالر کی ہیںجن میںفرٹیلائزر، نیوزپرنٹ، پیپر بورڈشامل ہیں۔ روس پاکستان انٹر گورنمنٹل کمیشن کے دوران مختلف معاہدوںکے تحت روس کی جانب سے اس وقت پاکستان اسٹیل ملزکی ری کنسٹرکشن وماڈرنائزیشن میںتعاون جاری ہے جس کے بعداسسٹیل ملزکی پیداوار 3ملین ٹن تک چلی جائے گی۔ کندرہ گیس برننگ پاور پلانٹ کوآلات کی سپلائی، ملتان ٹو، گدوفیول برننگ پاورپلانٹ اور مظفرگڑھ فیول برننگ پاور پلانٹ کی ماڈرنائزیشن وکول پرتبدیلی تربیلاہائیڈرو پاورپلانٹ کی توسیع، جامشوروفیول برننگ پاورپلانٹ، منگلا ہائیڈرو پاورپلانٹ کی تعمیرنو کے علاوہ داسوہائیڈرو پاوور پلانٹ کے نئے یونٹ کی تعمیرکے لیے معاونت جاری ہے۔ اس ضمن میں کمیشن کاتیسرا اعلیٰ سطح کا اجلاس رواںسال ماسکو میں ہوگا۔ روس اس وقت 1270ارب ڈالرکی کنزیومرگڈز کی ایک بڑی مارکیٹ ہے۔ امورخارجہ کے ماہرین کاکہنا ہے کہ موجودہ حکومت خارجہ پالیسی کو بہتر بناکر ملکی تجارت کومزید فروغ دے سکتی ہے جہاںتجارت کو اچھی حکمت عملی اپناکر فوری طورپر تجارتی حجم ایک ارب ڈالرتک کیاجا سکتا ہے۔