کرونا اور جرائم لاہور پولیس دونوں محاذوں پر ڈٹ گئی
وائرس سے متاثرہ سینکڑوں افسر واہلکار ڈیوٹی پر واپس، قتل کی متعدد وارداتوں میں ملوث ملزم گرفتار
لمحہ موجود میں جب کورونا وائرس کی وباء نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، جس کی زد میں آ کر لاکھوں لوگ لقمہ اجل بن گئے ہیں، وہاں پنجاب پولیس شہریوں کو اس جان لیوا وباء سے محفوظ رکھنے کے لیے فرنٹ لائن پر اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔ تاہم اس کوشش میں سینکڑوں پولیس اہلکار خود بھی اس موذی وائرس میں مبتلا ہو گئے ہیں۔
شہریوں کو کورونا وائرس کے موذی مرض سے بچاتے ہوئے آٹھ پولیس اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا ہے جبکہ متعدد افسروں اور جوانوں نے اس بیماری کو شکست دے کر دوبارہ اپنی ڈیوٹی پر آن کھڑے ہیں۔ ان تمام مشکلات کے باوجود شہریوں کو انصاف اور جرائم پیشہ عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے آئی پنجاب شعیب دستگیر کی ہدایت پر انویسٹی گیشن ونگ کی ٹیمیں دن رات سر گرم عمل ہیں، جس کی تازہ ترین مثال حال ہی میں سی سی پی او لاہور زوالفقارحمید کی کمان میں لاہور انویسٹی گیشن پولیس کی جانب سے قتل اور اندھے قتل کی متعدد سنگین وارداتوں کو ٹریس کر کے اس میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنا ہے۔
ایس پی انویسٹی گیشن ماڈل ٹاؤن اسد مظفر کی سربراہی میں لیاقت آباد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دوران ڈکیتی مزاحمت پر 30 سالہ حافظ فاروق کو فائرنگ کر کے قتل کرنے والے ملزم ندیم کو گرفتارکیا۔ ملزم ندیم جو کہ نشے کا عادی ہے اور اپنی اس لت کو پورا کرنے کے لیے چند روز قبل ماڈل ٹاؤن میں مٹھائی کی دکان میں ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر مقتول حافظ فاروق کو فائرنگ کر کے موقع سے فرار ہو گیا تھا۔
اسی طرح ایس پی سی آئی اے عاصم افتخار کی سربراہی میں سی آئی اے صدر سب انسپکٹر حاجی مظہر اقبال نے اپنی ٹیم کے ہمراہ شہریوں کو دوران مالش قتل کرنے والے بہروپیے اعجاز عرف ججی کو گرفتارکر کے اندھے قتل کی 5وارداتوں کو ٹریس کر لیا ہے۔ ملزم اعجاز اپنے ساتھیوں کے ہمراہ دوران مالش شہریوں کو گردن کا منکا توڑ کر یا چھری کے وار کر کے قتل کردیتے اور موبائل، نقدی اور دیگر قیمتی اشیاء لے کر خاموشی سے فرار ہو جاتے تھے۔ اسی طرح نواب ٹاؤن کے علاقے میں 10 سالہ بچے غلام مصطفی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد گلہ دبا کر قتل کرنے والے ملزم عبدالرحمن کو گرفتارکیا گیا۔
انویسٹی گیشن پولیس کوٹ لکھپت نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے اغواء کے بعد قتل کی ہولناک واردات میں پولیس کو 3سال سے مطلوب2 اشتہاری ملزمان ارشد اور اس کی قریبی کزن رقیہ کو گرفتار کیا۔ ملزمان نے سال2017میں تھانہ کوٹ لکھپت کے علاقے سے 17سالہ نوجوان انور علی کو اغواء کے بعد گلے میں پھندا ڈال کر قتل کر دیا تھا۔ سندر انویسٹی گیشن پولیس نے ایک ماہ قبل سندر کے علاقے میں غیرت کے نام پر30سالہ خاتون کومل شہزادی کو قتل کرنے والے اس کے شوہر جاوید جٹ کو بھی دھر لیا ہے۔ ملزم جاوید جٹ نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ اسے شک تھا کہ اس کی بیوی کومل شہزادی کے غیر مردوں کے ساتھ تعلقات ہیں۔
ہڈیارہ انویسٹی گیشن پولیس نے قتل اور اقدام قتل کی سنگین واردات میں ملوث میاں بیوی کو گرفتارکر کے آلہ قتل قبضہ میں لے لیا۔ ملزمان غلام محمد اور اس کی بیوی زیب النساء نے چند روز قبل لین دین کے تنازع پر رائفل سے اندھا دھند فائرنگ کر کے بزرگ شہری قاری عثمان کو قتل جبکہ مقتول کی بیوی مریم سلطانہ اور بیٹے عتیق الرحمان کو شدید زخمی کر دیا تھا۔ہنجر وال انویسٹی گیشن پولیس نے 30سالہ کلثوم کو غیرت کے نام پر توے کے پے در پے وار کر کے بے دردی سے قتل کرنے والے اس کے اپنے ہی شوہر ملزم طیب کو گرفتار کر لیا۔
دوران تفتیش ملزم طیب نے بتایا کہ اس کی 4ماہ قبل کلثوم سے کراچی میں پسند کی شادی ہوئی تھی اور شادی کے بعد مجھے لگا کہ میری بیوی کے ناجائز تعلقات ہیں اورمیں نے اسی غصے میں اپنی بیوی کلثوم کو قتل کر دیا۔ ایس پی صدر انویسٹی گیشن منصور قمر کی سربراہی میں انچارج انویسٹی گیشن گرین ٹاؤن سجاد رشید نے مقتول حامد کے اندھے قتل کی سنگین واردات میں ملو ث اس کے دوست 22سالہ ذیشان کو گرفتار کیا۔ دوران تفتیش ملزم ذیشان نے بتایا کہ مقتول حامداس کے ساتھ عرصہ دراز سے بدفعلی کر رہا تھا جس سے وہ تنگ آ چکا تھا اور اس نے مقتول کوپسٹل سے فائرنگ کر کے قتل کر دیا اوراس کی نعش گڑھے میں پھینک کر موقع سے فرار ہو گیا۔
انویسٹی گیشن پولیس ساندہ نے چند روز قبل ہونے والی اندھے قتل کی واردات کا سراغ لگا کر مقتول فیاض کے سگے بھتیجے سفاک ملزم کاشف کو گرفتار کیا۔ مقتول فیاض کا ملزم کاشف کے بہنوئی کے ساتھ زمین کا تنازع چل رہا تھا، جس پر ملزم کاشف نے فیاض کو قتل کر ڈالا۔ ساندہ انویسٹی گیشن پولیس نے 2 ماہ قبل ہونیوالی اندھے قتل کی واردات کا سراغ لگا کرمقتول عباس علی عرف جگنو کو چند پیسوں کے لیے قتل کرنے والے اس کے جگری دوست ملزم زاہد محمود کو گرفتار کر لیا۔ ملزم زاہد محمود نے مقتول عباس کو 6 ہزار روپے ادھار دیئے ہوئے تھے، جس کی واپسی کے تنازع پر دونوں میں تلخ کلامی ہو گئی اور ملزم زاہد نے طیش میں آ کر عباس کوقتل کر دیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور سی سی پی او لاہور ذوالفقار حمید کے ویژن کے مطابق لاہورانویسٹی گیشن ونگ پولیس کوروناوائرس کے خلاف جنگ سمیت شہریوں کے جان و مال کی حفاظت کے لیے پولیس میں جدید ٹیکنالوجی کے حوالے سے کئے گئے تمام اقدامات میں مزید بہتری اور جدت لانے کی بھر پورکوشش کر رہی ہے۔
سی سی پی او لاہور ذوالفقار حمید کی قیادت میں ڈی آئی جی آپریشن اشفاق احمد خان اور ایس ایس پی فیصل شہزاد سمیت دیگر انویسٹی گیشن پولیس افسران نے تفتیش کے طریقہ کار میں جدت پیدا کر کے اسے عالمی معیار کے مطابق بنا دیا ہے، جس سے ہم امید کرتے ہیں کہ ملزمان کے گرد اسی طرح مضبوط گرفت رہی تو کوئی وجہ نہیں کہ شہرِ لاہور اگلے چند ماہ کے دوران کرائم فری سٹی بن کر ابھرے گا۔ اب یہاں شہریوں کا بھی فرض ہے کہ وہ پولیس کی کوششوں اور قربانیوں کے اعزاز میں ان سے بھر پور تعاون کریں تا کہ تبدیلی کا سفر جاری رہے۔ انویسٹی گیشن پولیس ہر محاذ پر کامیابیاں حاصل کرے گی، چاہے یہ موذی وباء کوروناوائرس ہو یا پھر جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کریک ڈاون۔
شہریوں کو کورونا وائرس کے موذی مرض سے بچاتے ہوئے آٹھ پولیس اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا ہے جبکہ متعدد افسروں اور جوانوں نے اس بیماری کو شکست دے کر دوبارہ اپنی ڈیوٹی پر آن کھڑے ہیں۔ ان تمام مشکلات کے باوجود شہریوں کو انصاف اور جرائم پیشہ عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے آئی پنجاب شعیب دستگیر کی ہدایت پر انویسٹی گیشن ونگ کی ٹیمیں دن رات سر گرم عمل ہیں، جس کی تازہ ترین مثال حال ہی میں سی سی پی او لاہور زوالفقارحمید کی کمان میں لاہور انویسٹی گیشن پولیس کی جانب سے قتل اور اندھے قتل کی متعدد سنگین وارداتوں کو ٹریس کر کے اس میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنا ہے۔
ایس پی انویسٹی گیشن ماڈل ٹاؤن اسد مظفر کی سربراہی میں لیاقت آباد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دوران ڈکیتی مزاحمت پر 30 سالہ حافظ فاروق کو فائرنگ کر کے قتل کرنے والے ملزم ندیم کو گرفتارکیا۔ ملزم ندیم جو کہ نشے کا عادی ہے اور اپنی اس لت کو پورا کرنے کے لیے چند روز قبل ماڈل ٹاؤن میں مٹھائی کی دکان میں ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر مقتول حافظ فاروق کو فائرنگ کر کے موقع سے فرار ہو گیا تھا۔
اسی طرح ایس پی سی آئی اے عاصم افتخار کی سربراہی میں سی آئی اے صدر سب انسپکٹر حاجی مظہر اقبال نے اپنی ٹیم کے ہمراہ شہریوں کو دوران مالش قتل کرنے والے بہروپیے اعجاز عرف ججی کو گرفتارکر کے اندھے قتل کی 5وارداتوں کو ٹریس کر لیا ہے۔ ملزم اعجاز اپنے ساتھیوں کے ہمراہ دوران مالش شہریوں کو گردن کا منکا توڑ کر یا چھری کے وار کر کے قتل کردیتے اور موبائل، نقدی اور دیگر قیمتی اشیاء لے کر خاموشی سے فرار ہو جاتے تھے۔ اسی طرح نواب ٹاؤن کے علاقے میں 10 سالہ بچے غلام مصطفی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد گلہ دبا کر قتل کرنے والے ملزم عبدالرحمن کو گرفتارکیا گیا۔
انویسٹی گیشن پولیس کوٹ لکھپت نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے اغواء کے بعد قتل کی ہولناک واردات میں پولیس کو 3سال سے مطلوب2 اشتہاری ملزمان ارشد اور اس کی قریبی کزن رقیہ کو گرفتار کیا۔ ملزمان نے سال2017میں تھانہ کوٹ لکھپت کے علاقے سے 17سالہ نوجوان انور علی کو اغواء کے بعد گلے میں پھندا ڈال کر قتل کر دیا تھا۔ سندر انویسٹی گیشن پولیس نے ایک ماہ قبل سندر کے علاقے میں غیرت کے نام پر30سالہ خاتون کومل شہزادی کو قتل کرنے والے اس کے شوہر جاوید جٹ کو بھی دھر لیا ہے۔ ملزم جاوید جٹ نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ اسے شک تھا کہ اس کی بیوی کومل شہزادی کے غیر مردوں کے ساتھ تعلقات ہیں۔
ہڈیارہ انویسٹی گیشن پولیس نے قتل اور اقدام قتل کی سنگین واردات میں ملوث میاں بیوی کو گرفتارکر کے آلہ قتل قبضہ میں لے لیا۔ ملزمان غلام محمد اور اس کی بیوی زیب النساء نے چند روز قبل لین دین کے تنازع پر رائفل سے اندھا دھند فائرنگ کر کے بزرگ شہری قاری عثمان کو قتل جبکہ مقتول کی بیوی مریم سلطانہ اور بیٹے عتیق الرحمان کو شدید زخمی کر دیا تھا۔ہنجر وال انویسٹی گیشن پولیس نے 30سالہ کلثوم کو غیرت کے نام پر توے کے پے در پے وار کر کے بے دردی سے قتل کرنے والے اس کے اپنے ہی شوہر ملزم طیب کو گرفتار کر لیا۔
دوران تفتیش ملزم طیب نے بتایا کہ اس کی 4ماہ قبل کلثوم سے کراچی میں پسند کی شادی ہوئی تھی اور شادی کے بعد مجھے لگا کہ میری بیوی کے ناجائز تعلقات ہیں اورمیں نے اسی غصے میں اپنی بیوی کلثوم کو قتل کر دیا۔ ایس پی صدر انویسٹی گیشن منصور قمر کی سربراہی میں انچارج انویسٹی گیشن گرین ٹاؤن سجاد رشید نے مقتول حامد کے اندھے قتل کی سنگین واردات میں ملو ث اس کے دوست 22سالہ ذیشان کو گرفتار کیا۔ دوران تفتیش ملزم ذیشان نے بتایا کہ مقتول حامداس کے ساتھ عرصہ دراز سے بدفعلی کر رہا تھا جس سے وہ تنگ آ چکا تھا اور اس نے مقتول کوپسٹل سے فائرنگ کر کے قتل کر دیا اوراس کی نعش گڑھے میں پھینک کر موقع سے فرار ہو گیا۔
انویسٹی گیشن پولیس ساندہ نے چند روز قبل ہونے والی اندھے قتل کی واردات کا سراغ لگا کر مقتول فیاض کے سگے بھتیجے سفاک ملزم کاشف کو گرفتار کیا۔ مقتول فیاض کا ملزم کاشف کے بہنوئی کے ساتھ زمین کا تنازع چل رہا تھا، جس پر ملزم کاشف نے فیاض کو قتل کر ڈالا۔ ساندہ انویسٹی گیشن پولیس نے 2 ماہ قبل ہونیوالی اندھے قتل کی واردات کا سراغ لگا کرمقتول عباس علی عرف جگنو کو چند پیسوں کے لیے قتل کرنے والے اس کے جگری دوست ملزم زاہد محمود کو گرفتار کر لیا۔ ملزم زاہد محمود نے مقتول عباس کو 6 ہزار روپے ادھار دیئے ہوئے تھے، جس کی واپسی کے تنازع پر دونوں میں تلخ کلامی ہو گئی اور ملزم زاہد نے طیش میں آ کر عباس کوقتل کر دیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور سی سی پی او لاہور ذوالفقار حمید کے ویژن کے مطابق لاہورانویسٹی گیشن ونگ پولیس کوروناوائرس کے خلاف جنگ سمیت شہریوں کے جان و مال کی حفاظت کے لیے پولیس میں جدید ٹیکنالوجی کے حوالے سے کئے گئے تمام اقدامات میں مزید بہتری اور جدت لانے کی بھر پورکوشش کر رہی ہے۔
سی سی پی او لاہور ذوالفقار حمید کی قیادت میں ڈی آئی جی آپریشن اشفاق احمد خان اور ایس ایس پی فیصل شہزاد سمیت دیگر انویسٹی گیشن پولیس افسران نے تفتیش کے طریقہ کار میں جدت پیدا کر کے اسے عالمی معیار کے مطابق بنا دیا ہے، جس سے ہم امید کرتے ہیں کہ ملزمان کے گرد اسی طرح مضبوط گرفت رہی تو کوئی وجہ نہیں کہ شہرِ لاہور اگلے چند ماہ کے دوران کرائم فری سٹی بن کر ابھرے گا۔ اب یہاں شہریوں کا بھی فرض ہے کہ وہ پولیس کی کوششوں اور قربانیوں کے اعزاز میں ان سے بھر پور تعاون کریں تا کہ تبدیلی کا سفر جاری رہے۔ انویسٹی گیشن پولیس ہر محاذ پر کامیابیاں حاصل کرے گی، چاہے یہ موذی وباء کوروناوائرس ہو یا پھر جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کریک ڈاون۔