ٹرانس جینڈرز کو سماجی کاموں کیلیے اسکالرشپ پر باہر بھیجا جائےگا
ٹرانس جینڈر چارممالک میں ایک ماہ کے لئے ٹریننگ میں شریک ہوسکیں گے
مقامی این جی او دی جینڈرگارڈین نے ٹرانس جینڈرزکو سماجی سرگرمیوں میں شرکت کیلیے مختلف ممالک میں اسکالرشپ پر بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دی جینڈرگارڈین کے ساتھ رجسٹر ٹرانس جینڈر یا عام شہری چارممالک میں ایک ماہ کے لئے ٹریننگ میں شریک ہوسکیں گے، ایک میک اپ آرٹسٹ اور ٹرانس جینڈر ثنیہ عباسی نے اس اقدام پر خوشی کا اظہار کیا ہے، ثنیہ عباسی ٹرانس جینڈر کو ہنرمندی کی تربیت دینے والے ادارے دی جینڈرگارڈین اسکول میں بطور ٹیچرکام کررہی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پہلی بارایسا ہوگا کہ ٹرانس جینڈرز کو بھی سماجی خدمات کے لیے بیرون ملک جانے کا موقع ملے گا، دی جینڈر گارڈین کے سربراہ آصف شہزاد نے بتایا کہ ان کی این جی او ٹرانس جینڈر کو تعلیم دینا چاہتی ہے، اسی مقصد کے لیے ہم گزشتہ چندبرسوں سے کام کررہے ہیں۔
آصف شہزاد نے بتایا کہ جس طرح ہم پاکستان سے ٹرانس جینڈرزیا دوسرے شہریوں کو بھیجیں گے اسی طرح ان ممالک سے بھی لوگ ہمارے پاس ٹریننگ اورکام کرنے کے لئے آئیں گے، اس سے ٹرانس جینڈرزمیں ایک خوداعتمادی آئیگی اورناچ گانے ، بھیک مانگنے اورجسم فروشی جیسے مکروہ دھندے چھوڑ کرمعاشرے کا ایک مفید شہری بننے میں کامیاب ہوسکیں گے۔
آصف شہزاد کا کہنا تھا کہ ہم ایسےٹرانس جینڈرجو ہمارے پاس رجسٹرڈہیں یاٹرانس جینڈرزکے علاوہ بھی کوئی بھی پاکستانی شہری جو ان کے ساتھ رجسٹرڈہے ،ان کا ساتھ مل کرکام کررہا ہے اوراس این جی او کو ڈونیشن دیتا ہے، ہم ایک خودکارڈیٹابیس کی مدد سےان کا ڈیٹا تیارکررہے ہیں، ہر 6 ماہ بعد ہم منتخب افراد کو ایک ماہ کے لئے چارممالک میں سکالرشپ پربھیجیں گے جہاں وہ وہاں کام کرنیوالی سماجی تنظیموں کے ساتھ مل کرکام کریں گےاورپاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طورپر ملائشیا، تھائی لینڈ، ویت نام اورکمبوڈیا میں کام کرنیوالی این جی اوز کے ساتھ ان کا اشتراک ہوا ہے
دی جینڈرگارڈین کے ساتھ رجسٹر ٹرانس جینڈر یا عام شہری چارممالک میں ایک ماہ کے لئے ٹریننگ میں شریک ہوسکیں گے، ایک میک اپ آرٹسٹ اور ٹرانس جینڈر ثنیہ عباسی نے اس اقدام پر خوشی کا اظہار کیا ہے، ثنیہ عباسی ٹرانس جینڈر کو ہنرمندی کی تربیت دینے والے ادارے دی جینڈرگارڈین اسکول میں بطور ٹیچرکام کررہی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پہلی بارایسا ہوگا کہ ٹرانس جینڈرز کو بھی سماجی خدمات کے لیے بیرون ملک جانے کا موقع ملے گا، دی جینڈر گارڈین کے سربراہ آصف شہزاد نے بتایا کہ ان کی این جی او ٹرانس جینڈر کو تعلیم دینا چاہتی ہے، اسی مقصد کے لیے ہم گزشتہ چندبرسوں سے کام کررہے ہیں۔
آصف شہزاد نے بتایا کہ جس طرح ہم پاکستان سے ٹرانس جینڈرزیا دوسرے شہریوں کو بھیجیں گے اسی طرح ان ممالک سے بھی لوگ ہمارے پاس ٹریننگ اورکام کرنے کے لئے آئیں گے، اس سے ٹرانس جینڈرزمیں ایک خوداعتمادی آئیگی اورناچ گانے ، بھیک مانگنے اورجسم فروشی جیسے مکروہ دھندے چھوڑ کرمعاشرے کا ایک مفید شہری بننے میں کامیاب ہوسکیں گے۔
آصف شہزاد کا کہنا تھا کہ ہم ایسےٹرانس جینڈرجو ہمارے پاس رجسٹرڈہیں یاٹرانس جینڈرزکے علاوہ بھی کوئی بھی پاکستانی شہری جو ان کے ساتھ رجسٹرڈہے ،ان کا ساتھ مل کرکام کررہا ہے اوراس این جی او کو ڈونیشن دیتا ہے، ہم ایک خودکارڈیٹابیس کی مدد سےان کا ڈیٹا تیارکررہے ہیں، ہر 6 ماہ بعد ہم منتخب افراد کو ایک ماہ کے لئے چارممالک میں سکالرشپ پربھیجیں گے جہاں وہ وہاں کام کرنیوالی سماجی تنظیموں کے ساتھ مل کرکام کریں گےاورپاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طورپر ملائشیا، تھائی لینڈ، ویت نام اورکمبوڈیا میں کام کرنیوالی این جی اوز کے ساتھ ان کا اشتراک ہوا ہے