قومی اسمبلی نے وفاقی بجٹ کثرت رائے سے منظور کرلیا
قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی کوئی تجویز منظور نہ ہوسکی
قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ کثرت رائے منظور کرلیا گیا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں فنانس بل 21-2020 کی شق وار منظوری کا عمل مکمل ہوگیا، بجٹ کی منظوری کے دوران اپوزیشن کی تمام تحاریک کو مسترد کردیا گیا ہے۔ بجٹ کی منظوری کے بعد اسپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس منگل کی صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا۔
قومی اسمبلی کے بعد بجٹ کی منظوری سینیٹ سے بھی لی جائے گی جس کے بعد صدر مملکت اس پر دستخط کریں گے۔
حکومت نے 12 جون کو قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ پیش کیا تھا جس کا حجم 71 کھرب 37 ارب روپے ہے۔ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا ہے۔ بجٹ میں حکومتی آمدنی کا تخمینہ فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کی جانب سے محصولات کی صورت میں 4963 ارب روپے اور نان ٹیکس آمدنی کی مد میں 1610 ارب روپے رکھا گیا ہے جب کہ 3437 ارب روپے کا خسارہ ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں فنانس بل 21-2020 کی شق وار منظوری کا عمل مکمل ہوگیا، بجٹ کی منظوری کے دوران اپوزیشن کی تمام تحاریک کو مسترد کردیا گیا ہے۔ بجٹ کی منظوری کے بعد اسپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس منگل کی صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا۔
قومی اسمبلی کے بعد بجٹ کی منظوری سینیٹ سے بھی لی جائے گی جس کے بعد صدر مملکت اس پر دستخط کریں گے۔
حکومت نے 12 جون کو قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ پیش کیا تھا جس کا حجم 71 کھرب 37 ارب روپے ہے۔ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا ہے۔ بجٹ میں حکومتی آمدنی کا تخمینہ فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کی جانب سے محصولات کی صورت میں 4963 ارب روپے اور نان ٹیکس آمدنی کی مد میں 1610 ارب روپے رکھا گیا ہے جب کہ 3437 ارب روپے کا خسارہ ہے۔