ایران میں امریکی صدر کے وارنٹ گرفتاری جاری انٹرپول سے گرفتاری کا مطالبہ
جنرل قاسم سلیمانی ہلاکت پر امریکی صدر سمیت 30 افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے
ایران نے جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا ذمہ دار امریکا کو قرار دیتے ہوئے صدر ٹرمپ کے وارنٹ گرفتار جاری کردیئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران نے جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت 30 افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں تاہم سرکاری سطح پر صدر ٹرمپ علاوہ کسی اور کے نام ظاہر نہیں کیے گئے۔
تہران کے پراسیکیوٹر علی القاسم مہر نے میڈیا کو بتایا کہ جنرل قاسم کو امریکی صدر کی ہدایت پر نشانہ بنایا گیا تھا، ایران نے امریکی صدر کی گرفتاری کے لیے ریڈ پول سے مطالبہ کیا ہے کہ صدر ٹرمپ کے ریڈ وارنٹ جاری کیے جائیں۔
امریکا کی جانب سے ایران کے اس اقدام پر کسی قسم کا تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے اور نہ ہی انٹرپول نے ایران کے صدر ٹرمپ کے ریڈ وارنٹ کے اجرا کے مطالبے پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں برس 3 جنوری کو بغداد ایئرپورٹ پر ایران کی سب سے طاقتور فورس 'القدس' کے ایران میں نہایت مقبول جنرل قاسم سلیمانی امریکی حملے میں ہلاک ہوگئے تھے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران نے جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت 30 افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں تاہم سرکاری سطح پر صدر ٹرمپ علاوہ کسی اور کے نام ظاہر نہیں کیے گئے۔
تہران کے پراسیکیوٹر علی القاسم مہر نے میڈیا کو بتایا کہ جنرل قاسم کو امریکی صدر کی ہدایت پر نشانہ بنایا گیا تھا، ایران نے امریکی صدر کی گرفتاری کے لیے ریڈ پول سے مطالبہ کیا ہے کہ صدر ٹرمپ کے ریڈ وارنٹ جاری کیے جائیں۔
امریکا کی جانب سے ایران کے اس اقدام پر کسی قسم کا تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے اور نہ ہی انٹرپول نے ایران کے صدر ٹرمپ کے ریڈ وارنٹ کے اجرا کے مطالبے پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں برس 3 جنوری کو بغداد ایئرپورٹ پر ایران کی سب سے طاقتور فورس 'القدس' کے ایران میں نہایت مقبول جنرل قاسم سلیمانی امریکی حملے میں ہلاک ہوگئے تھے۔