تھائی حکومت نے مظاہرین کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے پارلیمنٹ تحلیل
وزیراعظم ینگ لک شینا وترا نے پارلیمنٹ تحلیل کرتے ہوئے ملک میں نئے انتخابات کرانے کا اعلان کردیا
تھائی لینڈ کی وزیراعظم ینگ لک شینا وترا نے حزب اختلاف کے ارکان کے مستعفی ہونے اور حکومت مخالف مظاہروں کے بعد پارلیمنٹ تحلیل کرتے ہوئے نئے انتخابات کرانے کا اعلان کردیا۔
وزیراعظم ینگ لک نے ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب کے دوران نئےانتخابات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت مختلف گروپوں سے تعلق رکھنے والے بہت سے لوگ حکومت کے مخالف ہیں، تو بہترین طریقہ یہی ہے کہ تھائی عوام کو اقتدار واپس کر کے نئے انتخابات کرائے جائیں تاکہ تھائی عوام فیصلہ کر لیں۔ وزیراعظم ینگ لک شینا وترا نے اپنے خطاب کے دوران انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا تاہم ان کا کہنا تھاکہ جتنی جلد ممکن ہوسکا انتخابات منعقد کروائیں گے۔
مظاہرین کے رہنما سوتھپ تھاگسوبان نے کہا ہے کہ ہماری تحریک جاری رہے گی، ہمارا مقصد تھاکسین کی اقتدار کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کے اعلان کے بعد پارلیمان کو تحلیل کر دیا گیا ہے اور نئے انتخابات ہوں گے لیکن تھاکسین کا اقتدار اب بھی ہے۔
واضح رہے کہ تھائی میں گزشتہ کئی دنوں سے حکومت مخالف مظاہرے جاری ہیں مظاہرین ینگ لک کی حکومت کی جگہ ایک غیر منتخب عوامی کونسل کو لانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ مظاہرین کی جانب سے پارلیمنٹ کی تحلیل کے بعد بھی مظاہرے جاری رکھنے کا اعلان کیا گیاہے۔
وزیراعظم ینگ لک نے ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب کے دوران نئےانتخابات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت مختلف گروپوں سے تعلق رکھنے والے بہت سے لوگ حکومت کے مخالف ہیں، تو بہترین طریقہ یہی ہے کہ تھائی عوام کو اقتدار واپس کر کے نئے انتخابات کرائے جائیں تاکہ تھائی عوام فیصلہ کر لیں۔ وزیراعظم ینگ لک شینا وترا نے اپنے خطاب کے دوران انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا تاہم ان کا کہنا تھاکہ جتنی جلد ممکن ہوسکا انتخابات منعقد کروائیں گے۔
مظاہرین کے رہنما سوتھپ تھاگسوبان نے کہا ہے کہ ہماری تحریک جاری رہے گی، ہمارا مقصد تھاکسین کی اقتدار کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کے اعلان کے بعد پارلیمان کو تحلیل کر دیا گیا ہے اور نئے انتخابات ہوں گے لیکن تھاکسین کا اقتدار اب بھی ہے۔
واضح رہے کہ تھائی میں گزشتہ کئی دنوں سے حکومت مخالف مظاہرے جاری ہیں مظاہرین ینگ لک کی حکومت کی جگہ ایک غیر منتخب عوامی کونسل کو لانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ مظاہرین کی جانب سے پارلیمنٹ کی تحلیل کے بعد بھی مظاہرے جاری رکھنے کا اعلان کیا گیاہے۔