عدالت کا بچے کی پیدائش سے قبل جنس معلوم کرنے پر شاہ رخ اوران کی اہلیہ کو نوٹس
بھارت میں پیدائش سے قبل بچے کی جنس معلوم کرناجرم ہے کیوں کہ بھارت میں بیٹی کا پتہ چلنے پر اکثرحمل ضائع کرادیاجاتاہے
بھارتی عدالت نے بچے کی پیدائش سے قبل جنس معلوم کرنے پر شاہ رخ خان ان کی اہلیہ گوری خان اور نجی اسپتال کو نوٹس جاری کردیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی ہائی کورٹ نے بچیوں کے حقوق کے لئے کام کرنے والی ایک سماجی کارکن ورشا دیش پانڈے کی جانب سے مقامی میجسٹریٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی درخواست کی سماعت کی، سماعت کے دوران درخواست گزار کی جانب سے پیش کردہ دستاویزات اور دلائل میں کہا گیا کہ کہ شاہ رخ خان اور ان کی اہلیہ گوری خان نے مقامی اسپتال سے اپنے تیسرے بچے کی جنس اس کی پیدائش سے پہلے ہی معلوم کرالی تھی جو کہ قانون کے خلاف ہے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد شاہ رخ خان ان کی اہلیہ گوری خان اور مقامی نجی اسپتال کو نوٹس جاری کردیئے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت میں پیدائش سے قبل بچے کی جنس سے متعلق معلومات حاصل کرنا جرم ہے کیوں کہ انڈیا میں بیٹی کا معلوم ہونے پر اکثرحمل ضائع کرادیا جاتا ہےاور شاہ رخ خان نے اپنے قریبی دوستوں کو اپنے تیسرے بچے ''ابرام خان'' کی پیدائش سے پہلے ہی اس کی جنس کے بارے میں بتادیا تھا، یہ بات سامنے آنے پر ورشا دیش پانڈے نے مقامی عدالت میں درخواست دائر کی تھی جسے مسترد کردیا گیا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی ہائی کورٹ نے بچیوں کے حقوق کے لئے کام کرنے والی ایک سماجی کارکن ورشا دیش پانڈے کی جانب سے مقامی میجسٹریٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی درخواست کی سماعت کی، سماعت کے دوران درخواست گزار کی جانب سے پیش کردہ دستاویزات اور دلائل میں کہا گیا کہ کہ شاہ رخ خان اور ان کی اہلیہ گوری خان نے مقامی اسپتال سے اپنے تیسرے بچے کی جنس اس کی پیدائش سے پہلے ہی معلوم کرالی تھی جو کہ قانون کے خلاف ہے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد شاہ رخ خان ان کی اہلیہ گوری خان اور مقامی نجی اسپتال کو نوٹس جاری کردیئے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت میں پیدائش سے قبل بچے کی جنس سے متعلق معلومات حاصل کرنا جرم ہے کیوں کہ انڈیا میں بیٹی کا معلوم ہونے پر اکثرحمل ضائع کرادیا جاتا ہےاور شاہ رخ خان نے اپنے قریبی دوستوں کو اپنے تیسرے بچے ''ابرام خان'' کی پیدائش سے پہلے ہی اس کی جنس کے بارے میں بتادیا تھا، یہ بات سامنے آنے پر ورشا دیش پانڈے نے مقامی عدالت میں درخواست دائر کی تھی جسے مسترد کردیا گیا تھا۔