سندھ حکومت کا سانحہ بلدیہ عزیر بلوچ اور نثار مورائی کی جے آئی ٹیز عام کرنے کا فیصلہ
چینی بحران کیس میں وزیراعظم کو دانستہ طور پر بچایا گیا ہے، بیرسٹر وہاب
سندھ حکومت کے ترجمان بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے سانحہ بلدیہ، عزیر بلوچ اور نثار مورائی کی جے آئی ٹیز پبلک کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیر کو تینوں جے آئی ٹیز محکمہ داخلہ سندھ کی ویب سائٹ پر لگا دی جائیں گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضی وہاب نے صوبائی وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ کے ہمراہ سندھ اسمبلی آڈیٹوریم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی کے بیان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور وفاقی حکومت کی پالیسیوں کو آڑے ہاتھوں لیا۔
بیرسٹر وہاب نے وفاقی وزیر علی زیدی کی جے آٹیز کو پبلک نہ کرنے کے الزام میں کے جواب میں کہا کہ عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی میں پيپلز پارٹی کی قیادت کا ذکر نہیں۔ یہ اہم اور خفیہ دستاویز ہوتی ہیں جنہیں بڑی چھان پھٹک اور ضابطے کی کارروائی کے بعد ہی پبلک کیا جاسکتا ہے، صرف اسی لیے تاخیر ہوئی ہے۔ پیر کو تینوں جے آئی ٹیز محکمہ داخلہ کی ویب سائٹ پر موجود ہوں گی۔
ترجمان سندھ حکومت نے تحریک انصاف کی جانب سے بلاول بھٹو پر کم ٹیکس ادا کرنے کے الزام پر کہا کہ بلاول بھٹو نے اپنے اثاثے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے ہیں جس کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی نے 40 لاکھ زرعی انکم ٹیکس جمع کرایا ہے جب کہ علی زیدی نے ماضی میں خود بھی کبھی ٹیکس جمع نہیں کرایا۔ بہتر ہوگا وہ اپنے اور بنی گالہ پر اعتراضات کا جواب دیں۔
مرتضیٰ وہاب نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت کی کارکردگی پر اہم سوالات اٹھائے ہیں مگر کئی ہفتے گزر جانے کے باوجود عوام سستی چینی ڈھونڈ رہی ہے جس کا وزیراعظم نے وعدہ کیا تھا ہم پہلے کہہ چکے ہیں کہ یہ بحران شوگر ایکسپورٹ کی وجہ سے ہوا ہے اور انکوائری کمیشن میں جن وزرا کے نام ہیں ان کے خلاف کارروائی نہیں ہو ئی بلکہ وزیراعظم کو رپورٹ میں بچانے کی کوشش کی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضی وہاب نے صوبائی وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ کے ہمراہ سندھ اسمبلی آڈیٹوریم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی کے بیان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور وفاقی حکومت کی پالیسیوں کو آڑے ہاتھوں لیا۔
بیرسٹر وہاب نے وفاقی وزیر علی زیدی کی جے آٹیز کو پبلک نہ کرنے کے الزام میں کے جواب میں کہا کہ عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی میں پيپلز پارٹی کی قیادت کا ذکر نہیں۔ یہ اہم اور خفیہ دستاویز ہوتی ہیں جنہیں بڑی چھان پھٹک اور ضابطے کی کارروائی کے بعد ہی پبلک کیا جاسکتا ہے، صرف اسی لیے تاخیر ہوئی ہے۔ پیر کو تینوں جے آئی ٹیز محکمہ داخلہ کی ویب سائٹ پر موجود ہوں گی۔
ترجمان سندھ حکومت نے تحریک انصاف کی جانب سے بلاول بھٹو پر کم ٹیکس ادا کرنے کے الزام پر کہا کہ بلاول بھٹو نے اپنے اثاثے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے ہیں جس کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی نے 40 لاکھ زرعی انکم ٹیکس جمع کرایا ہے جب کہ علی زیدی نے ماضی میں خود بھی کبھی ٹیکس جمع نہیں کرایا۔ بہتر ہوگا وہ اپنے اور بنی گالہ پر اعتراضات کا جواب دیں۔
مرتضیٰ وہاب نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت کی کارکردگی پر اہم سوالات اٹھائے ہیں مگر کئی ہفتے گزر جانے کے باوجود عوام سستی چینی ڈھونڈ رہی ہے جس کا وزیراعظم نے وعدہ کیا تھا ہم پہلے کہہ چکے ہیں کہ یہ بحران شوگر ایکسپورٹ کی وجہ سے ہوا ہے اور انکوائری کمیشن میں جن وزرا کے نام ہیں ان کے خلاف کارروائی نہیں ہو ئی بلکہ وزیراعظم کو رپورٹ میں بچانے کی کوشش کی گئی۔