بھارت کو افغانستان کیلیے تجارتی راہداری نہیں دیخرم دستگیر

ایم ایف این سیاسی امورسے وابستہ ہے،واہگہ سے تجارت بڑھانے کیلیے اقدامات کررہے ہیں

بھارت سے ٹیرف کے82فیصدمعاملات طے پاگئے،یورپی مارکیٹ رسائی سے برآمد بڑھے گی فوٹو: فائل

وزیر مملکت برائے تجارت خرم دستگیر نے کہا ہے کہ بھارت کو افغانستان کے لیے تجارتی راہداری دینے کا فیصلہ نہیں کیا گیا، پسندیدہ ملک کا درجہ سیاسی معاملات سے وابستہ ہے۔

لاہور میں ٹرانسپورٹ اور تجارت کی سہولتوں کے موضوع پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستان بھارت سمیت تمام ممالک سے تجارتی تعلقات کا فروغ چاہتا ہے، واہگہ کے راستے تجارت بڑھانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تجارت میں ٹیرف کے 82 فیصد معاملات طے ہو چکے ہیں، باقی 18 فیصد پر بھی اتفاق رائے ہو جائے گا، یورپی منڈیوں تک رسائی سے برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی سے برآمدات میں اضافہ ہوا۔




تاہم مجموعی طور پر بہتری نہیں آئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت سمیت تمام پڑوسی ممالک سے تجارت چاہتا ہے اور اس حوالے سے ملک کی چاروں اطراف کو کھول دیا گیا ہے، واہگہ بارڈر پر تجارتی سہولتیں بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جار ہے ہیں، یورپی یونین کی طرف سے جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے سے پاکستان کی یورپ کو برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔
Load Next Story