پاکستانی فلم ’’دختر‘‘ امریکی ایوارڈز کے لیے نامزد
قبائلی لڑکیوں اور خواتین کے مسائل پر مبنی فلم تین کیٹیگریوں کے لیے نامزد کی گئی
پاکستان میں تیار کی جانے والی فلم''دختر'' امریکی ایوارڈ کے لیے نامزد کی گئی ہے۔
نیویارک شہر میں ہونے والی گھوتم ایوارڈ اپنی ایک تاریخ رکھتے ہیں، ایوارڈ کی یہ تقریب آسکر کے ساتھ منعقد کی جائے گی، پاکستانی فلم ''دختر'' ''خواب لائیو'' ایوارڈ کے لیے نامزد کی جانے والی تین فیچر فلموں میں سے ایک ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ قبائلی معاشرے میں ایک ماں اپنی دس سالہ بیٹی کو بچانے کے لیے کس طرح جدوجہد کرتی ہے، فلم کی کہانی انتہائی طاقتور ہے قبائلی علاقوں میں خواتین، لڑکیوں کے مسائل کو موضوع بنایا گیا ہے فلم کے پروڈیوسر اور ڈائریکٹر خالد علی نے اس موضوع کو بہت دلچسپ انداز پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ فلم میں سمیہ ممتاز نے مرکزی کردار ادا کیا ہے جب کہ اس فلم کے دیگر فنکاروں میں محب مرزا، آصف خان، عجب گل، عمران رانا، عدنان شاہ، ٹیپو، ثمینہ احمد، شہلاعارف عمر رانا اور دیگر فنکاروں نے ادکاری کا مظاہرہ کیا ہے، فلم کی موسیقی ساحر علی بگا نے ترتیب دی ہے،جب کہ راحت فتح علی اور شفقت امانت علی کی آواز میں اس فلم کے خوبصورت گیت شامل ہیں،اس فلم کو دیگر بین الاقوامی ایوارڈ کے لیے بھی بھیجا جائے گا جب کہ یہ فلم پاکستان میں آئندہ سال نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔
نیویارک شہر میں ہونے والی گھوتم ایوارڈ اپنی ایک تاریخ رکھتے ہیں، ایوارڈ کی یہ تقریب آسکر کے ساتھ منعقد کی جائے گی، پاکستانی فلم ''دختر'' ''خواب لائیو'' ایوارڈ کے لیے نامزد کی جانے والی تین فیچر فلموں میں سے ایک ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ قبائلی معاشرے میں ایک ماں اپنی دس سالہ بیٹی کو بچانے کے لیے کس طرح جدوجہد کرتی ہے، فلم کی کہانی انتہائی طاقتور ہے قبائلی علاقوں میں خواتین، لڑکیوں کے مسائل کو موضوع بنایا گیا ہے فلم کے پروڈیوسر اور ڈائریکٹر خالد علی نے اس موضوع کو بہت دلچسپ انداز پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ فلم میں سمیہ ممتاز نے مرکزی کردار ادا کیا ہے جب کہ اس فلم کے دیگر فنکاروں میں محب مرزا، آصف خان، عجب گل، عمران رانا، عدنان شاہ، ٹیپو، ثمینہ احمد، شہلاعارف عمر رانا اور دیگر فنکاروں نے ادکاری کا مظاہرہ کیا ہے، فلم کی موسیقی ساحر علی بگا نے ترتیب دی ہے،جب کہ راحت فتح علی اور شفقت امانت علی کی آواز میں اس فلم کے خوبصورت گیت شامل ہیں،اس فلم کو دیگر بین الاقوامی ایوارڈ کے لیے بھی بھیجا جائے گا جب کہ یہ فلم پاکستان میں آئندہ سال نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔