پاکستان میں پہلی مرتبہ نفسیاتی اسپتال میں برڈ ایوری کا قیام
لاہورمیں واقع پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ میں رنگ برنگے اورخوبصورت پرندوں کے لئے ایوری کا کام شروع کردیا گیا ہے
یورپ اورامریکا کے طرح پاکستان میں پہلی بار کسی سرکاری اسپتال میں مریضوں کی دلچسپی کے لئے برڈایوری بنائی جارہی ہے۔
لاہورمیں واقع پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ میں رنگ برنگے اورخوبصورت پرندوں کے لئے ایوری کا کام شروع کردیا گیا ہے۔ مینٹل اسپتال میں زیرعلاج مریضوں کی دلچسپی کے لئے یہاں ناصرف مختلف اقسام کے ہرن چھوڑے گئے ہیں بلکہ اب یہاں برڈایوری بھی بنائی جارہی ہے جس کی تعمیرکا کام شروع کردیا گیا ہے۔
پنجاب وائلڈلائف کے اعزازی گیم وارڈن بدرمنیر نے بتایا کہ یہاں اپنی مدد آپ کے تحت برڈایوری بنائی جاری ہے ، یہ پاکستان کا پہلا اسپتال ہے جہاں مریضوں کے لئے برڈایوری بنائی جارہی ہے، برڈ ایوری میں ملکی اورغیرملکی خوبصورت ،رنگا رنگ پرندے چھوڑے جائیں گے جن میں مختلف اقسام کے مور، فیزنٹ، طوطے اور چکورشامل ہیں۔ یہ تمام پرندے اعزازی گیم وارڈن کی طرف سے اسپتال کو عطیہ کیے جائیں گے ، اس سے قبل بدرمنیرنے ایک مادہ ہاک ڈئیر بھی تحفے کے طور پر دی ہے۔
اسپتال کے ماہرین نے بتایا کہ ذہنی امراض میں مبتلا افراد چونکہ یہاں مستقل مقیم ہوتے ہیں ان کے دلچسپی کے لئے یہ اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، ذہنی مریض جانوروں اور پرندوں کو پسند کرتے ہیں ، انہیں خوراک اوردانہ ڈالیں گے اوران کی دلچسپی لگی رہے گی۔ اسپتال انتطامیہ کے مطابق پی آئی ایم ایچ میں سیکڑوں درخت ہیں جن پر معمول میں بھی سیکڑوں پرندے بسیرا کئے ہوئے ہیں اور شام کے وقت ان پرندوں کی چہچہاہٹ پرسکون ماحول پیداکردیتی ہے۔ ان پرندوں کے لئے الگ سے درجنوں مصنوعی گھونسے بھی رکھے گئے ہیں۔
لاہورمیں واقع پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ میں رنگ برنگے اورخوبصورت پرندوں کے لئے ایوری کا کام شروع کردیا گیا ہے۔ مینٹل اسپتال میں زیرعلاج مریضوں کی دلچسپی کے لئے یہاں ناصرف مختلف اقسام کے ہرن چھوڑے گئے ہیں بلکہ اب یہاں برڈایوری بھی بنائی جارہی ہے جس کی تعمیرکا کام شروع کردیا گیا ہے۔
پنجاب وائلڈلائف کے اعزازی گیم وارڈن بدرمنیر نے بتایا کہ یہاں اپنی مدد آپ کے تحت برڈایوری بنائی جاری ہے ، یہ پاکستان کا پہلا اسپتال ہے جہاں مریضوں کے لئے برڈایوری بنائی جارہی ہے، برڈ ایوری میں ملکی اورغیرملکی خوبصورت ،رنگا رنگ پرندے چھوڑے جائیں گے جن میں مختلف اقسام کے مور، فیزنٹ، طوطے اور چکورشامل ہیں۔ یہ تمام پرندے اعزازی گیم وارڈن کی طرف سے اسپتال کو عطیہ کیے جائیں گے ، اس سے قبل بدرمنیرنے ایک مادہ ہاک ڈئیر بھی تحفے کے طور پر دی ہے۔
اسپتال کے ماہرین نے بتایا کہ ذہنی امراض میں مبتلا افراد چونکہ یہاں مستقل مقیم ہوتے ہیں ان کے دلچسپی کے لئے یہ اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، ذہنی مریض جانوروں اور پرندوں کو پسند کرتے ہیں ، انہیں خوراک اوردانہ ڈالیں گے اوران کی دلچسپی لگی رہے گی۔ اسپتال انتطامیہ کے مطابق پی آئی ایم ایچ میں سیکڑوں درخت ہیں جن پر معمول میں بھی سیکڑوں پرندے بسیرا کئے ہوئے ہیں اور شام کے وقت ان پرندوں کی چہچہاہٹ پرسکون ماحول پیداکردیتی ہے۔ ان پرندوں کے لئے الگ سے درجنوں مصنوعی گھونسے بھی رکھے گئے ہیں۔