سینیٹغلط جواب آنے پرہنگامہمعاملہ کمیٹی کے سپرد

سوال کسی ضلع کاہوتاہے امتیازصفدرجواب کسی کادیتے ہیں،اراکین،ڈپٹی چیئرمین سے بھی تلخی

سوال کسی ضلع کاہوتاہے امتیازصفدرجواب کسی کادیتے ہیں،اراکین،ڈپٹی چیئرمین سے بھی تلخی

GENEVA:
سینیٹ کا اجلاس متعلقہ وزراکی عدم شرکت اورایوان میں موجود وزراکی جانب سے ارکان کے سوالات کے غلط اورغیر متعلقہ جوابات کی بناپرمچھلی منڈی بن گیا۔

حکومتی اتحادی عوامی نیشنل پارٹی اوراپوزیشن جمعیت علمائے اسلام ف کے ارکان کی جانب وزراپرکڑی تنقیدکی گئی،ڈپٹی چیئرمین کی جانب سے وزراکے سوالوں کودرست تسلیم کرنے کی رولنگ کے خلاف بلوچستان اور عوامی نیشنل پارٹی کے ارکان نے ہنگامہ کھڑاکر دیا، اسحاق ڈار نے تجویز دی کہ جو رکن سمجھتا ہے کہ وزراغلط جواب دے رہے ہیں وہ تحریک استحقاق پیش کرے۔


ایوان بالا کا اجلاس قائمقام چیئرمین صابر بلوچ کی زیر صدارت 45منٹ تاخیر سے شروع ہوا ، وقفہ سوالات میں امتیاز صفدر وڑائچ نے وزارت مواصلات کے متعلقہ سوالات کے جوابات دینا شروع کئے تاہم زاہد خان ،عبدالنبی بنگش ، فتح محمد حسنی اور دیگر نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی جانب سے مختلف شاہراہوں کے مکمل کیے گئے منصوبوں کے متعلقہ جوابات کو غلط قرار دیا ،ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبے کاغذاب میں مکمل کیے گئے ہیں اور فائلوں میں اربوں روپے خرچ کیے گئے جبکہ حقیقت میں کوئی منصوبہ مکمل نہیں ہوا ۔

انھوں نے کہا کہ متعلقہ وزیر کو ہی سوالات کے جوابات دینے چاہئیں کوئی دوسرا وزیر کسی وزارت کے بارے میں جواب نہیں دے سکتا ۔ اسی طرح وزیر مملکت کی جانب سے سوات اور دیر میں انفامیشن ٹیکنالوجی سے متعلقہ سہولیات کے بارے میں پوچھے گئے سوالات پر ارکان سینیٹ کا کہنا تھا کہ سوال کسی ضلع کا کیا جاتا ہے جبکہ جواب کسی دوسرے ضلع کا دیا جاتا ہے ۔ارکان نے ڈپٹی چیئرمین سے دونوں سوالوں کے معاملے متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھیجنے کا کہا پہلے تو ڈپٹی چیئرمین نے رولنگ دی کہ معاملہ کمیٹی کو ریفر نہیں کیا جا سکتا جس پر زاہد خان نے کہاکہ ڈپٹی چیئرمین اراکین کے سوالات کو بلڈوز کر رہے ہیں۔

آن لائن کے مطابق ہمایوں مندو خیل نے سوال کیا کہ ملتان میں80ارب روپے اور لاڑکانہ میں ساٹھ ارب روپے کس طرح خرچ کردیئے گئے جس پر امتیاز صفدر نے جواب دینا چاہا جسے غیر متعلقہ پا کر ہمایوں خان اپنی سیٹ سے اٹھ کھڑے ہوئے اور نقطہ اٹھایا کہ وزیر موصوف غیر متعلقہ جواب دے رہے ہیں یہ کہہ کر وہ واک آئوٹ کر گئے ، وقفہ سوالات میں ارکان اور ڈپٹی چیئرمین کی طویل تکرار کی وجہ سے ایوان مچھلی منڈی بنا رہا ۔بعد ازاں اجلاس آج شام پانچ بجے تک ملتوی کردیاگیا۔

Recommended Stories

Load Next Story