امین فہیم کو ملزم نامزد کرنے کیلیے مواد موجود ہے ایف آئی اے

وزیر تجارت کے الزام پرایف آئی اے کا موقف،عدالت نے سماعت آج تک ملتوی کردی

وزیر تجارت کے الزام پرایف آئی اے کا موقف،عدالت نے سماعت آج تک ملتوی کردی۔ فوٹو: فائل

فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی ( ایف آئی اے ) نے موقف اختیار کیا ہے کہ این آئی سی ایل اسکینڈل میں ملوث وفاقی وزیرتجارت مخدوم امین فہیم کے خلاف تفتیش کے دوران اتنا مواد ملا ہے کہ ان کے خلاف کارروائی ہوسکے اور ان کا نام ملزمان کی فہرست میں شامل کیاجائے۔

بنگلے کی فروخت کے معاملات بظاہر حکام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے گھڑے گئے ہیں ، اس کے علاوہ ان کے دور وزارت میں نیشنل انشورنس کمپنی لمیٹڈ ( این آئی سی ایل ) میں ایاز خان نیازی کی چیئرمین کی حیثیت سے تقرری میں طے شدہ قواعد کی خلاف ورزی کی گئی جس کے نتیجے میں مخدم امین فہیم کی اہلیہ رضوانہ امین نے 4 کروڑ 10لاکھ روپے کی رقم وصول کی۔


ایف آئی اے نے یہ موقف وفاقی وزیرتجارت مخدوم امین فہیم کی جانب سے ایف آئی اے کے خلاف ہراساں کیے جانے کے الزام پر مبنی آئینی درخواست کی جسٹس سجاد علی شاہ کی سربراہی میں دورکنی بینچ کے روبرو سماعت کے موقع پر پیش کیے گئے کمنٹس میں اختیار کیا۔ڈپٹی اٹارنی جنرل محترمہ شیراز اقبال کے توسط سے کمنٹس پیش کیے جانے کے بعد فاضل بینچ نے درخواست گزار مخدوم امین فہیم کو جواب داخل کرنے کے لیے سماعت اور مخدوم امین فہیم کی حفاظتی ضمانت میں ایک دن کی توسیع کرتے ہوئے سماعت (آج)جمعرات کے لیے ملتوی کردی۔

ڈی اے جی کی توسط سے دائر کردہ ایف آئی اے کے کمنٹس میں عدالت کو بتایا گیا کہ سابق چیئرمین ایل آئی ایل سی ایازخان نیازی کو وفاقی وزیرمخدوم امین فہیم کے دور میں ہی نامزد کیا گیا ،مخدوم امین فہیم کی اہلیہ نے ڈیفنس فیز VIمیں بنگلہ75/1کی فروخت کا سوداکیامگریہ معاملہ اتنا سادہ نہیں جتنا کہ دکھائی دیتا ہے ، رقم کی ادائیگی ایک اور ملزم خواجہ اکبر بٹ کے اکائونٹس سے کی گئی ، ایف آئی اے کے مطابق بظاہر بنگلے کی فروخت کے معاملات حکام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے کیے گئے ، تفتیشی افسر کے مطابق ایسا اس لیے کیا گیا تاکہ اس فراڈ کے ایک اور فائدہ اٹھانے والے ملزم کی جانب سے بڑی رقم اکائونٹ میں آنے کا جواز بنایا جاسکے ۔

ایف آئی اے کے تفتیشی افسر کے مطابق مخدوم امین فہیم کے خلاف اتنا مواد ہے کہ ان کا نام عدالت میں پیش کرنے کے لیے چالان میں ملزم کی حیثیت سے شامل کیا جاسکے تاہم ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر لاء نے رائے دی ہے کہ ملزم /درخواست گزار مخدوم امین فہیم کے خلاف مزید دستاویزی یا زبانی شہادتوں کوریکارڈ پر لایا جائے تاکہ ان کا تعلق جرم سے ثابت کیا جاسکے ، مخدوم امین کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ انہیں 4کروڑ15 لاکھ روپے کے بینک کے قرضے کانادہندہ ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، ایف آئی حکام درخواست گزار اور ان کے اہل خانہ اور ملازمین کو مسلسل ہراساں کررہے ہیں،مخدوم امین فہیم نے استدعا کی ہے کہ ان کے خلاف جاری تحقیقات کو غیر قانونی قرار دیا جائے اور ایف آئی اے کو انہیں ،ان کے اہل خانہ، ملازمین اور دیگر متعلقہ افراد کو ہراساں کرنے سے روکا جائے۔
Load Next Story