سینٹرل جیل کراچی میں 300 سے زائد قیدی کورونا وائرس میں مبتلا

مریض قیدی جیل میں قائم قرنطینہ مراکز میں ہیں ، ایک قیدی انتقال کرچکا

ڈسٹرکٹ ملیر جیل میں وبا کے دوران اب تک ایک بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ فوٹو، فائل

لاہور:
سینٹرل جیل میں کورونا وائرس کے شکار قیدیوں کی تعداد 1100 تک پہنچ گئی جس میں سے 780 صحت یاب ہوگئے جبکہ 300 سے زائد اب تک وائرس میں مبتلا ہیں۔

سندھ بھر کی جیلوں میں یہ تعداد تیرہ سو تجاوز کر چکی ہے، ڈسٹرکٹ جیل ملیر اب تک محفوظ ترین جیل ہے جہاں اب تک کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، تفصیلات کے مطابق عالمی وبا کورونا وائرس نے سندھ بھر کی جیلوں میں بھی پنچے گاڑ لیے،سینٹرل جیل کراچی میں کورونا وائرس کے اب تک 1091 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق 310 قیدی اب بھی وائرس میں مبتلا ہے جنھیں جیل میں قائم قرنطینہ مراکز میں رکھا گیا ہے، ایک قیدی انتقال کرچکا،780 صحت یاب ہوچکے،اسی کے ساتھ ساتھ سینٹرل جیل میں تعینات عملے کے دو سو چھ افراد کے بھی ٹیسٹ کیے گئے اور ان میں سے 17 ٹیسٹ پوزیٹو عملے کے 15 افسران و اہلکار صحت یاب ہوچکے،دو اب بھی وائرس میں مبتلا ہیں۔


دوسری جانب سندھ بھر کی جیلوں میں یہ تعداد مجموعی طور پر 1363 تک جا پہنچی،سینٹرل جیل میں 4550 قیدی ہیں،دوسری بڑی تعداد سینٹرل جیل سکھر کی ہے جہاں 1325 قیدی اپنے ایام زیست گزار رہے ہیں اور وہاں 112 قیدی اس وائرس کا شکار ہیں،اب تک سب سے محفوظ جیل کا ڈسٹرکٹ ملیر جیل ہے اس وبا کے دوران اب تک ایک بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا جب کہ ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں ساڑھے تین ہزار سے زائد قیدی ہیں۔

سینٹرل جیل میںقیدیوں کے ٹیسٹ رپیٹ کیے جا رہے ہیں،حفاظتی اقدامات کے تحت قیدیوں کو گلوز ، ماسک ، سینیٹائزر اور صابن بھی فراہم کیے، سینٹرل جیل میںکورونا کا پہلا کیس 11 مئی کو رپورٹ ہوا تھا جس کے بعد کئی قیدیوں کو اندرون سندھ کی مختلف جیلوں میں منتقل کیا گیا اور جیل میں قرنطینہ مراکز قائم کرکے وائرس سے متاثرہ قیدیوں کو ان مراکز میں شفٹ کر دیا،قیدیوں سے ملاقات پر پابندی بھی عائد تھی جسے اب سے چند روز قبل ہی ختم کیا گیا،اب قیدیوں کی اہل خانہ سے ملاقات کے دوران بھی تمام تر ایس او پیز کا خیال رکھا جاتا ہے۔

 
Load Next Story