قومی اسمبلی میں ڈرون حملوں کے خلاف ایک اور قراردادمتفقہ طور پرمنظور
ڈرون حملے نہ صرف پاکستان کی خود مختاری کے خلاف ہیں بلکہ یو این چارٹر کی بھی کھلی خلاف ورزی ہیں، قرارداد کا متن۔
قومی اسمبلی میں ڈرون حملوں کے خلاف ایک اور قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی جبکہ جماعت اسلامی کی ملک بھر میں شراب پر پابندی کی قرارداد کو مسترد کر دیا گیا۔
اسلام آباد میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدرات جاری اجلاس میں ڈرون حملوں کے خلاف قراردار جمعیت علمائے اسلام (ف) کی رکن نعیمہ کشور خان نے پیش کی، قرارداد میں کہا گیا کہ ڈرون حملے نہ صرف پاکستان کی سلامتی اور خود مختاری کے خلاف ہیں بلکہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور انسانی حقوق کی بھی کھلی خلاف ورزی ہیں، ڈرون حملے فوری بند کئے جائیں، قومی اسبمبلی نے قراردار متفقہ طور پر منظور کی۔
قومی اسمبلی میں ایک اور قراردار جماعت اسلامی کی جانب سے پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ ملک بھر میں شراب پر پابندی عائد کی جائے اور ملک میں شراب کی تیاری ،درآمد، پرمٹ کے اجراء اور فروخت پر پابندی کے لئے موثراقداما ت اٹھائے جائیں جس پر وزیرمملکت بلیغ الرحمان کا کہنا تھا کہ ملک میں شراب پر پہلے ہی پابندی عائد ہے لہذٰا اس قرارداد کی کوئی ضرورت نہیں۔
واضح رہے کہ ڈرون حملوں کے خلاف قومی اسمبلی میں متعدد قراردادیں پیش کی جاچکی ہیں اورحکومت پاکستان متعدد بار امریکی ناظم الامور کودفترخارجہ طلب کرکے احتجاج کرچکی ہے لیکن کیا کیا جائے امریکا بہارد کا جو قراردادوں اوراحتجاج کو خاطر میں لائے بغیر ڈرون حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔
اسلام آباد میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدرات جاری اجلاس میں ڈرون حملوں کے خلاف قراردار جمعیت علمائے اسلام (ف) کی رکن نعیمہ کشور خان نے پیش کی، قرارداد میں کہا گیا کہ ڈرون حملے نہ صرف پاکستان کی سلامتی اور خود مختاری کے خلاف ہیں بلکہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور انسانی حقوق کی بھی کھلی خلاف ورزی ہیں، ڈرون حملے فوری بند کئے جائیں، قومی اسبمبلی نے قراردار متفقہ طور پر منظور کی۔
قومی اسمبلی میں ایک اور قراردار جماعت اسلامی کی جانب سے پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ ملک بھر میں شراب پر پابندی عائد کی جائے اور ملک میں شراب کی تیاری ،درآمد، پرمٹ کے اجراء اور فروخت پر پابندی کے لئے موثراقداما ت اٹھائے جائیں جس پر وزیرمملکت بلیغ الرحمان کا کہنا تھا کہ ملک میں شراب پر پہلے ہی پابندی عائد ہے لہذٰا اس قرارداد کی کوئی ضرورت نہیں۔
واضح رہے کہ ڈرون حملوں کے خلاف قومی اسمبلی میں متعدد قراردادیں پیش کی جاچکی ہیں اورحکومت پاکستان متعدد بار امریکی ناظم الامور کودفترخارجہ طلب کرکے احتجاج کرچکی ہے لیکن کیا کیا جائے امریکا بہارد کا جو قراردادوں اوراحتجاج کو خاطر میں لائے بغیر ڈرون حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔