پی آئی اے کی نج کاری کے خلاف پیپلزپارٹی کا قومی اسمبلی سے واک آؤٹ
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جب بھی حکومت آتی ہے یہ مزدروں کے پیچھے پڑ جاتے ہیں، قائد حزب اختلاف خورشید شاہ
پاکستان پیپلزپارٹی نے قومی ایئرلائن کی نجکاری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آؤٹ کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پیپلزپارٹی نے پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے قومی سمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔ اس موقع پر پیپلزپارٹی کے رہنما اور قائد حذب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی قومی اداروں کی نجکاری کے خلاف ہے جب کہ ذوالفقار علی بھٹو نے ہمیشہ مزدوروں کی بھلائی کے لئے کام کیا لیکن پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جب بھی حکومت آتی ہے یہ لوگ مزدروں کے پیچھے پڑ جاتے ہیں۔
خوشید شاہ کا کہنا تھاکہ ذوالفقار علی بھٹو نے کسی آمر کے سامنے سر نہیں جھکایا اور نہ ہی کسی جنرل کے سامنے بیرون ملک جانے کے لئے چٹھی پر دستخط کئے، اگر وہ چاتے تو دبئی قطر، امریکا ور لندن جاسکتے تھے لیکن نہیں گئے۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے گذشتہ روز اقتصادی کارکردگی کے پہلے جائزہ میں پاکستان کے ساتھ طے پانے والے اسٹرکچرل بنچ مارک کی تفصیلات جاری کی تھی جس کے تحت حکومت کو جون 2014 تک قومی ایئرلائن پی آئی اے کے 26 فیصد حصص کی نجکاری کرنا ہوگی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پیپلزپارٹی نے پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے قومی سمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔ اس موقع پر پیپلزپارٹی کے رہنما اور قائد حذب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی قومی اداروں کی نجکاری کے خلاف ہے جب کہ ذوالفقار علی بھٹو نے ہمیشہ مزدوروں کی بھلائی کے لئے کام کیا لیکن پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جب بھی حکومت آتی ہے یہ لوگ مزدروں کے پیچھے پڑ جاتے ہیں۔
خوشید شاہ کا کہنا تھاکہ ذوالفقار علی بھٹو نے کسی آمر کے سامنے سر نہیں جھکایا اور نہ ہی کسی جنرل کے سامنے بیرون ملک جانے کے لئے چٹھی پر دستخط کئے، اگر وہ چاتے تو دبئی قطر، امریکا ور لندن جاسکتے تھے لیکن نہیں گئے۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے گذشتہ روز اقتصادی کارکردگی کے پہلے جائزہ میں پاکستان کے ساتھ طے پانے والے اسٹرکچرل بنچ مارک کی تفصیلات جاری کی تھی جس کے تحت حکومت کو جون 2014 تک قومی ایئرلائن پی آئی اے کے 26 فیصد حصص کی نجکاری کرنا ہوگی۔