چیف جسٹس سپریم کورٹ کے ٹنڈولکر ہیں عدالت عظمیٰ کے فاضل ججز کا خراج تحسین

چیف جسٹس نے جس عدلیہ کی بنیاد رکھی ہے وہ کسی کے ڈھول پر نہیں ناچے گی، جسٹس اعجاز افضل

کل سے ریٹائر ہوجاؤں گا لیکن یقین ہے کہ آنے والی عدلیہ بھی بہتر انداز میں کام کرے گی۔چیف جسٹس ۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ کے ججز نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری کو عدالت عظمیٰ کا ٹنڈولکر قرار دیا ہے۔

سپریم کورٹ کی عمارت میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں منعقدہ آخری فل کورٹ اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ ماضی میں عدلیہ کو غیر فعال کیا گیا، ملک گیر جدو جہد کے ذریعے عدلیہ کی بحالی ہوئی اور عدلیہ نے بھی بحالی کے بعد بہتر انداز میں کام کیا، آج ان کی صدارت میں فل کورٹ کا آخری اجلاس ہے کل سے وہ ریٹائر ہوجائیں گے لیکن انہیں یقین ہے کہ آنے والی عدلیہ بھی بہتر انداز میں کام کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس تصدق حسین جیلانی میں عدلیہ کو متحد رکھنے کی صلاحیت ہے اور انہیں پوری امید ہے کہ بطور چیف جسٹس وہ اپنے فرائض احسن طریقے سے انجام دیں گے۔ اجلاس کے دوران عدالت عظمیٰ کے ججز نے چیف جسٹس کی خدمات کو سراہا۔


اس موقع پر سپریم کورٹ کے سینئیر جج اور نامزد چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا کہ افتخار محمد چوہدری مضبوط اعصاب کے مالک ہیں انہوں نے مشکل وقت میں اپنے آپ پر قابو رکھا، جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ افتخار چوہدری کی ٹیم کا حصہ ہونا ان کے لئے باعث فخر ہے اور اپنے پوتوں کو بھی بتائیں گے کہ انہوں نے چیف جسٹس کے ساتھ کام کیا ہے، جسٹس مشیر عالم کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ کے بعد عوام کو مایوس نہیں کریں گے، ان دیکھے کا خوف اب دل سے نکل گیا اور اب ہم بلا خوف آتش نمرود میں کودنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے اجلاس میں تجویز پیش کی کہ چیف جسٹس آف پاکستان، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے سینیئر ججز پر مشتمل ایک تھنک ٹینک بنایا جائے۔

جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ افتخار محمد چودھری کرکٹ اور ہاکی ٹیموں کے کپتان کی طرح ہیں، وہ سپریم کورٹ کے سچن ٹنڈولکر ہیں جنہوں نے بہترین انداز میں اپنی اننگز کھیلی، جسٹس اعجاز افضل کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے جس عدلیہ کی بنیاد رکھی ہے وہ کسی کے ڈھول پر نہیں ناچے گی، جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ چیف جسٹس کی خصوصیات کو گنا نہیں جاسکتا، وہ بہت زیادہ وسیع النظری کے مالک ہیں اور ان کا ہر فیصلہ مسلم اور فصیح ہے، ان جیسی قیادت صدیوں میں پیدا ہوتی ہے اور افسوس ہے کہ ہم کل چیف جسٹس کی قیادت سے محروم ہوجائیں گے۔
Load Next Story