دنیا بھر میں کورونا مریضوں کی تعداد ایک کروڑ 32 لاکھ سے تجاوز کرگئی
کورونا وائرس کے حفاظتی اقدامات سے متعلق بہت سارے ممالک غلط سمت کی جانب گامزن ہیں، عالمی ادارہ صحت
کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں مریضوں کی تعداد ایک کروڑ 32 لاکھ سے تجاوز کرگئی جب کہ یہ وائرس اب تک 5 لاکھ 75 ہزار سے زیادہ افراد کی جانیں لے چکاہے۔
دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک کروڑ 32 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ اب تک 5 لاکھ 75 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ امریکا میں وائرس کے مریضوں کی تعداد میں آئے روز اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ ریاست کیلیفورنیا میں وائرس کے کیسز میں تشویشناک حد تک اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے جب کہ اس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ریستوران، سنیما، عجائب گھروں اور بارز کو فوری بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
برازیل اور بھارت میں بھی کورونا کے مریضوں کی تعداد میں آئے روز اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے جب کہ برطانیہ میں وائرس سے ہونے والی اموات اور نئے کیسز میں واضح کمی ہوئی ہے۔ انگلینڈ میں 24 جولائی سے دکانوں اور بازاروں میں ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا ہے جب کہ خلاف ورزی کی صورت میں ایک سو پاؤنڈ جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ بہت سارے ممالک غلط سمت کی جانب گامزن ہیں جب کہ طبی ماہرین نے خطرے کی ایک اور گھنٹی بجادی ہے اور کہاہے کہ اس عالمی وبا کی دوسری لہر اس سے دگنی جانیں نگل سکتی ہے۔
دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک کروڑ 32 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ اب تک 5 لاکھ 75 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ امریکا میں وائرس کے مریضوں کی تعداد میں آئے روز اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ ریاست کیلیفورنیا میں وائرس کے کیسز میں تشویشناک حد تک اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے جب کہ اس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ریستوران، سنیما، عجائب گھروں اور بارز کو فوری بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
برازیل اور بھارت میں بھی کورونا کے مریضوں کی تعداد میں آئے روز اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے جب کہ برطانیہ میں وائرس سے ہونے والی اموات اور نئے کیسز میں واضح کمی ہوئی ہے۔ انگلینڈ میں 24 جولائی سے دکانوں اور بازاروں میں ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا ہے جب کہ خلاف ورزی کی صورت میں ایک سو پاؤنڈ جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ بہت سارے ممالک غلط سمت کی جانب گامزن ہیں جب کہ طبی ماہرین نے خطرے کی ایک اور گھنٹی بجادی ہے اور کہاہے کہ اس عالمی وبا کی دوسری لہر اس سے دگنی جانیں نگل سکتی ہے۔