اے این ایف دوا سازکمپنیوں کوہراساںنہ کرےسپریم کورٹ
اشتہاربازی پربرہمی،متعلقہ کمپنی،اے این ایف کو12ستمبرتک رپورٹ جمع کرانیکی ہدایت
سپریم کورٹ نے انٹی نارکوٹکس فورس کوایفیڈرین کوٹا کیس میں ملوث بعض دواساز کمپنیوںکے مالکان اور ملازمین کو ہراساں کرنے سے روکتے ہوئے متعلقہ کمپنی اور اے این ایف حکام کو 12ستمبرتک مکمل رپورٹس جمع کرانیکی ہدایت کردی۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے بدھ کو سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں (ن) لیگ کے ایم این اے حنیف عباسی کی طرف سے اپنی فارماسوٹیکل کمپنی کی انتظامیہ اورملازمین کواے این ایف کیطرف سے ہراساں کرنیکی درخواست کی سماعت کی۔ دوران سماعت ججزنے اخبارات میںچھپنے والے اشتہارات پر برہمی کااظہارکیااورکہاکہ یہ معاملہ عدالت کے سامنے ہے اشتہار بازی نہیں ہونی چاہیے۔حنیف عباسی نے عدالت کوبتایا کہ انکی کمپنی22 سال سے کام کررہی ہے ان کیخلاف آج تک کوئی مقدمہ یاالزام نہیںہمیں یہ بھی پتہ نہیںکہ ایفی ڈرین کیا ہے میرے ملازمین کواٹھاکر18 گھنٹے تک ہراساں کیاگیاجبکہ مجھ پربھی دبائو ڈالا جارہا ہے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے بدھ کو سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں (ن) لیگ کے ایم این اے حنیف عباسی کی طرف سے اپنی فارماسوٹیکل کمپنی کی انتظامیہ اورملازمین کواے این ایف کیطرف سے ہراساں کرنیکی درخواست کی سماعت کی۔ دوران سماعت ججزنے اخبارات میںچھپنے والے اشتہارات پر برہمی کااظہارکیااورکہاکہ یہ معاملہ عدالت کے سامنے ہے اشتہار بازی نہیں ہونی چاہیے۔حنیف عباسی نے عدالت کوبتایا کہ انکی کمپنی22 سال سے کام کررہی ہے ان کیخلاف آج تک کوئی مقدمہ یاالزام نہیںہمیں یہ بھی پتہ نہیںکہ ایفی ڈرین کیا ہے میرے ملازمین کواٹھاکر18 گھنٹے تک ہراساں کیاگیاجبکہ مجھ پربھی دبائو ڈالا جارہا ہے۔