پاک نیوی سیلنگ کلب کی تعمیر کیخلاف درخواست پر نیول چیف اور سی ڈی اے سے جواب طلب
سی ڈی اے آگاہ کرے کس اتھارٹی کے تحت راول ڈیم کے کنارے جگہ الاٹ کی گئی، اسلام آباد ہائی کورٹ
اسلام آباد ہائی کورٹ نے راول ڈیم کے کنارے پاکستان نیوی سیلنگ کلب کی تعمیر کے خلاف درخواست پر چیف آف نیول اسٹاف سے جواب طلب کرلیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے راول ڈیم کے کنارے پاکستان نیوی سیلنگ کلب کی تعمیر کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔
ہائی کورٹ نے کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے چیئرمین کو نوٹس جاری کرے 23 جولائی تک جواب طلب کرلیا کہ سی ڈی اے عدالت کو آگاہ کرے کس اتھارٹی کے تحت جگہ الاٹ کی گئی۔
عدالت نے چیف آف نیول اسٹاف کو بھی نوٹس جاری کرکے تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کی۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کو بھی 23 جولائی کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ اہم نوعیت کیس ہے اٹارنی جنرل آئندہ سماعت پر عدالت کی معاونت کریں۔
درخواست گزار نے کہا کہ خبروں کے ذریعے معلوم ہوا کہ پاکستان نیوی کو جگہ الاٹ کی گئی، راول ڈیم کے کنارے بننے والے نیوی کلب کی تصاویر بھی درخواست کے ساتھ لگائی ہیں۔
عدالت نے درخواست گزار کی نیول فارمز کیس کی رٹ میں نیوی کلب کی ترمیم شامل کرنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے مزید سماعت 23 جولائی تک ملتوی کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے راول ڈیم کے کنارے پاکستان نیوی سیلنگ کلب کی تعمیر کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔
ہائی کورٹ نے کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے چیئرمین کو نوٹس جاری کرے 23 جولائی تک جواب طلب کرلیا کہ سی ڈی اے عدالت کو آگاہ کرے کس اتھارٹی کے تحت جگہ الاٹ کی گئی۔
عدالت نے چیف آف نیول اسٹاف کو بھی نوٹس جاری کرکے تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کی۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کو بھی 23 جولائی کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ اہم نوعیت کیس ہے اٹارنی جنرل آئندہ سماعت پر عدالت کی معاونت کریں۔
درخواست گزار نے کہا کہ خبروں کے ذریعے معلوم ہوا کہ پاکستان نیوی کو جگہ الاٹ کی گئی، راول ڈیم کے کنارے بننے والے نیوی کلب کی تصاویر بھی درخواست کے ساتھ لگائی ہیں۔
عدالت نے درخواست گزار کی نیول فارمز کیس کی رٹ میں نیوی کلب کی ترمیم شامل کرنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے مزید سماعت 23 جولائی تک ملتوی کردی۔