پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کا وعدہ 14 ماہ بعد بھی پورا نہ ہوا

سپریم کورٹ 4 اگست کو نئے بلدیاتی نظام کے متعلق پٹیشن سنے گی

سپریم کورٹ 4 اگست کو نئے بلدیاتی نظام کے متعلق پٹیشن سنے گی۔ فوٹو: فائل

پنجاب میں بلدیاتی اداروں کو ڈھائی سال قبل تحلیل کرکے ایک سال میں نئے بلدیاتی نظام کے تحت الیکشن کرانے کے فیصلے پر 14 ماہ بعد بھی عمل درآمد نہ ہوسکا۔

بلدیاتی اداروں کی 5 سالہ مدت31 دسمبر 2021 کو ختم ہونا تھی تاہم پی ٹی آئی حکومت نے پہلے مرحلہ میں فنڈز روک کر ان کو غیر موثر کیا اور پھر 4 مئی 2019 کو نیا قانون لاگو کرکے بلدیاتی ادارے تحلیل کردیے گئے اور ایک سال میںالیکشن کے فیصلے کے ساتھ انہیں ایڈمنسٹریٹر کے ماتحت کردیا گیا۔


ذرائع کے مطابق کورونا کی صورتحال اور حکومتی کارکردگی کے تناظر میں نئے بلدیاتی الیکشن کے انعقاد کاکوئی امکان نہیں جبکہ اب تک حلقہ بندیاں بھی مکمل نہیں کی جا سکیں، سپریم کورٹ 4اگست کو بلدیاتی اداروں کی بحالی اور نئے بلدیاتی نظام کے حوالے سے پٹیشن کی سماعت کرے گی۔

 
Load Next Story