ابتر صورتحال کے باوجود اپوزیشن مشترکہ پلیٹ فارم کی تشکیل میں ناکام
مسلم لیگ ن فوری عام انتخابات کی حامی،پی پی ایوان میں تبدیلی،این ایف سی ایوارڈاوراٹھاویں ترمیم پراکٹھ بہترسمجھتی ہے
MUMBAI:
ملک کی ابتر صورتحال کے باوجود اپوزیشن جماعتیں مشترکہ پلیٹ فارم کی تشکیل میں ناکام ہیں جب کہ کسی ایک نقطے پر سب کو اکٹھا کرنے کا معاملہ بھی حل نہ ہواجو آل پارٹیز کانفرنس بلوانے میں تاخیر کی وجہ بن رہی ہے یوں خفیہ قوتیں اپوزیشن کو تقسیم رکھنے میں کامیاب ہیں۔
مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی ،جے یوآئی ف، اے این پی اور جماعت اسلامی سمیت دیگر جماعتیں عوام کو درپیش پریشانیوں کی وجہ موجودہ حکومت اوروزیراعظم عمران خان کو قرار دے رہی ہیں۔وہ انھیں عہدے سے فوری ہٹانے پر متفق ہیں لیکن ایوان میں تبدیلی لانے کیلئے مشترکہ پلیٹ فارم نہیں بناسکیں۔
مسلم لیگ ن کی قیادت فوری عام انتخابات کی حامی ہے جبکہ پیپلزپارٹی ایوان میں تبدیلی کے علاوہ این ایف سی ایوارڈ اوراٹھاویں ترمیم پر اپوزیشن اکٹھ کو بہتر سمجھتی ہے۔ فضل الرحمان ن لیگ کے موقف اوروزیراعظم عمران خان کو ہٹانے پر متفق ہیں۔
واضح رہے بلاول نے سینئر رہنماؤں رضا ربانی، شیری رحمان، نوید قمر اورفرحت اللہ بابر پر مشتمل کمیٹی بنائی تاکہ اپوزیشن سے رابطے کرکے ایک نقطے پر سب کو اکھٹا کیا جاسکے۔
مسلم لیگ ن کی قیادت حکومت کے خلاف مشترکہ جہدوجہد پریقین رکھتی ہے لیکن کھل کر کھیلنے کی بجائے وہ بہتر وقت کی منتظر ہے۔ بلاول اورن لیگ کی قیادت کے درمیان رابطوں میں آل پارٹیز کانفرنس بلوانے پر اتفاق کیا گیا ہے جو جلد اسلام آباد میں ہوگی۔
ملک کی ابتر صورتحال کے باوجود اپوزیشن جماعتیں مشترکہ پلیٹ فارم کی تشکیل میں ناکام ہیں جب کہ کسی ایک نقطے پر سب کو اکٹھا کرنے کا معاملہ بھی حل نہ ہواجو آل پارٹیز کانفرنس بلوانے میں تاخیر کی وجہ بن رہی ہے یوں خفیہ قوتیں اپوزیشن کو تقسیم رکھنے میں کامیاب ہیں۔
مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی ،جے یوآئی ف، اے این پی اور جماعت اسلامی سمیت دیگر جماعتیں عوام کو درپیش پریشانیوں کی وجہ موجودہ حکومت اوروزیراعظم عمران خان کو قرار دے رہی ہیں۔وہ انھیں عہدے سے فوری ہٹانے پر متفق ہیں لیکن ایوان میں تبدیلی لانے کیلئے مشترکہ پلیٹ فارم نہیں بناسکیں۔
مسلم لیگ ن کی قیادت فوری عام انتخابات کی حامی ہے جبکہ پیپلزپارٹی ایوان میں تبدیلی کے علاوہ این ایف سی ایوارڈ اوراٹھاویں ترمیم پر اپوزیشن اکٹھ کو بہتر سمجھتی ہے۔ فضل الرحمان ن لیگ کے موقف اوروزیراعظم عمران خان کو ہٹانے پر متفق ہیں۔
واضح رہے بلاول نے سینئر رہنماؤں رضا ربانی، شیری رحمان، نوید قمر اورفرحت اللہ بابر پر مشتمل کمیٹی بنائی تاکہ اپوزیشن سے رابطے کرکے ایک نقطے پر سب کو اکھٹا کیا جاسکے۔
مسلم لیگ ن کی قیادت حکومت کے خلاف مشترکہ جہدوجہد پریقین رکھتی ہے لیکن کھل کر کھیلنے کی بجائے وہ بہتر وقت کی منتظر ہے۔ بلاول اورن لیگ کی قیادت کے درمیان رابطوں میں آل پارٹیز کانفرنس بلوانے پر اتفاق کیا گیا ہے جو جلد اسلام آباد میں ہوگی۔