الیکشن لڑا تو دہری شہریت ترک کردوں گاذوالفقار بخاری

نیب اور حکومت دونوں کو فیصلے سے تکلیف ہے کیونکہ دونوں ایک ہیں،شاہدخاقان

ن لیگ اورپیپلز پارٹی کی تاریخ اچھی نہیں رہی، قمرزمان کائرہ،’ کل تک‘ میں اظہارخیال۔ فوٹو: فائل

لاہور:
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اوور سیز پاکستانیز اور ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ سید ذوالفقار بخاری نے کہا کہ وزیر اعظم کے معاونین و مشیران خصوصی کے حوالے سے سپریم کورٹ آف پاکستان کا ایک فیصلہ آیا تھا جو سابق جسٹس ثاقب نثار نے دیا کہ ایک معاون خصوصی دہری شہریت کا مالک ہو سکتا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''کل تک '' میں میزبان جاوید چوہدری کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ کیس میں نے ہی لڑا تھا اور اسے جیتا بھی تھا۔جب کبھی مجھے الیکشن لڑنا پڑا ، میں اپنی دہری شہریت ضرور ترک کرونگا۔ سیاحت کے حوالے سے ذمہ داری کا مقصد صرف یہ ہے کہ پاکستان کا ایک مثبت رْخ دنیا کے سامنے لایا جائے۔


سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب اور حکومت دونوں کو ہی فیصلے سے تکلیف ہے ، کیونکہ یہ دونوں ایک ہی ہیں۔سپریم کورٹ آف پاکستان کہہ رہی ہے کہ نیب حکومت کے زیر اثر ہے۔ دراصل اس فیصلے نے چئیرمین نیب کو ہِٹ کیا ہے۔ اگر حکومت محسوس کرتی ہے کہ نیب کے قانون میں کوئی ترمیم کی جانی چاہیے تو پھر وہ بے شک اس میں ترمیم کرلے۔ نیب کا بہترین حل تو یہ ہے کہ اسے ختم کردیا جائے۔ حکومت کو بہت سے خطرات درپیش ہیں، ہم عوام کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں، کسی اقتدار کی دوڑ میں نہیں ہیں۔

پیپلز پارٹی کے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے اندر اختلافِ رائے ہوتا ہے۔ کل پاکستان مسلم لیگ ن کا ایک وفد ہم سے مشاورت کیلیے آیا تھا، ہماری اس سے تفصیلی مشاورت ہوئی۔ بدقسمتی سے ن لیگ اور پاکستان پیپلز پارٹی کی تاریخ کوئی زیادہ اچھی نہیں رہی۔ ہم نے ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑے ہیں ، اور مستقبل میں بھی لڑینگے۔ اس مشاورت کا اور آگے چلنے کا راستہ طریقہ متعین کرنے کا یہ ہرگز مقصد نہیں ہے کہ ہم اپنی جماعتوں کو ضم کر رہے ہیں۔

 
Load Next Story