کورونا وبا سماجی روایات دم توڑ گئیںسیاسی بیٹھکیں ویران
نماز جنازہ میں سیکڑوں لوگ شرکت کرتے تھے،تعداد کم ہوکر درجنوں تک آگئی
QUETTA:
کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن نے شہر بھر کی سماجی سرگرمیاں مکمل طور پر مفلوج کر رکھ دیں۔
کورونا وائرس کے باعث نماز جنازہ اور جنازہ کے ساتھ مرحوم کے گھر سے قبرستان تک جانے کی سماجی روایت دم توڑتی جارہی ہے،کورونا سے قبل پورا محلہ اور مقامی بازار جنازہ کے ساتھ شریک ہوتا اور نماز جنازہ بھی اداکرتے تھے۔ اب یہ تعداد سینکڑوں سے کم ہوکر درجنوں تک آگئی ہے۔
شہر میں ایسے جنازے بھی دیکھے ہیں جس میں خاندان اور پڑوسی شریک تھے ۔کورونا کے باعث سیاسی کارکنوں سیاسی رہنماؤں نے بھی جنازوں میں شریک ہونا انتہائی کم کر دیا ہے۔ کئی جنازوں میں سیاست دان منتخب نمائندے صرف نماز جنازہ کے وقت گاڑی پر پہنچتے ہیں اور جنازہ پڑھتے ہی لوٹ جاتے ہیں۔ قل،چہلم کی رسومات بھی محدود ہوگئی ہیں۔
شہر بھر میں شادی،نکاح کی تقریبات میں بھی شہریوں کی شرکت میں ریکارڈ کمی ہوگئی۔
کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن نے شہر بھر کی سماجی سرگرمیاں مکمل طور پر مفلوج کر رکھ دیں۔
کورونا وائرس کے باعث نماز جنازہ اور جنازہ کے ساتھ مرحوم کے گھر سے قبرستان تک جانے کی سماجی روایت دم توڑتی جارہی ہے،کورونا سے قبل پورا محلہ اور مقامی بازار جنازہ کے ساتھ شریک ہوتا اور نماز جنازہ بھی اداکرتے تھے۔ اب یہ تعداد سینکڑوں سے کم ہوکر درجنوں تک آگئی ہے۔
شہر میں ایسے جنازے بھی دیکھے ہیں جس میں خاندان اور پڑوسی شریک تھے ۔کورونا کے باعث سیاسی کارکنوں سیاسی رہنماؤں نے بھی جنازوں میں شریک ہونا انتہائی کم کر دیا ہے۔ کئی جنازوں میں سیاست دان منتخب نمائندے صرف نماز جنازہ کے وقت گاڑی پر پہنچتے ہیں اور جنازہ پڑھتے ہی لوٹ جاتے ہیں۔ قل،چہلم کی رسومات بھی محدود ہوگئی ہیں۔
شہر بھر میں شادی،نکاح کی تقریبات میں بھی شہریوں کی شرکت میں ریکارڈ کمی ہوگئی۔