چیئرمین نیب میں شرم و حیا ہے تو استعفیٰ دے کر گھر جائیں بلاول بھٹو زرداری
نیب کالا قانون ہے اس کوبند ہونا چاہیے، نیب کو صرف اپوزیشن کے خلاف استعمال کیا جا رہاہے، چیئرمین پی پی پی
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب میں اگر کوئی شرم و حیا ہے اور سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھا ہے تو استعفیٰ دے کر گھر چلے جائیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل بھی کہہ رہی ہے کہ پاکستان کی کرپٹ ترین حکومت ہے، چینی، آٹے اور پٹرول سمیت ہر چیز میں کرپشن کی گئی جب کہ مالم جبہ اور بی آر ٹی میں کرپشن پر جواب دینے کو کوئی تیار نہیں بلکہ کرپشن کے سوال پردھمکی دی جاتی ہے۔
چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو نے چیئرمین نیب سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نیب میں اگر کوئی شرم و حیا ہے اور سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھا ہے تو استعفیٰ دے کر گھر چلے جائیں، نیب کے غیر آئینی و غیر جمہوری ادارے کو تالا لگادیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نیب کا کوئی جواز نہیں بنتا، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نیب کے سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے، نیب کالا قانون ہے اس کوبند ہونا چاہیے، نیب کو صرف اپوزیشن کے خلاف اور سیاسی انجینیئرنگ کے لیے استعمال کیا جا رہاہے، نیب کو ختم کرنے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اکھٹا ہونا چاہیے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اسامہ بن لادن کوشہید کہا گیا اس پرسوال اٹھایا تو اس پر بھی کوئی جواب نہیں آیا، احسان اللہ احسان کو جب چھوڑا گیا اس پر قومی اسمبلی میں سوال اٹھایا گیا تاہم کوئی جواب نہیں آیا، احسان اللہ احسان نے دھمکی دی تو کسی حکومت کے نمائندے نے مذمت نہیں کی، احسان اللہ احسان کس کے پاس تھا اور کیسے فرار ہوا، احسان اللہ احسان عام قیدی نہیں تھا بلکہ اے پی ایس حملے میں ملوث تھا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل بھی کہہ رہی ہے کہ پاکستان کی کرپٹ ترین حکومت ہے، چینی، آٹے اور پٹرول سمیت ہر چیز میں کرپشن کی گئی جب کہ مالم جبہ اور بی آر ٹی میں کرپشن پر جواب دینے کو کوئی تیار نہیں بلکہ کرپشن کے سوال پردھمکی دی جاتی ہے۔
چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو نے چیئرمین نیب سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نیب میں اگر کوئی شرم و حیا ہے اور سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھا ہے تو استعفیٰ دے کر گھر چلے جائیں، نیب کے غیر آئینی و غیر جمہوری ادارے کو تالا لگادیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نیب کا کوئی جواز نہیں بنتا، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نیب کے سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے، نیب کالا قانون ہے اس کوبند ہونا چاہیے، نیب کو صرف اپوزیشن کے خلاف اور سیاسی انجینیئرنگ کے لیے استعمال کیا جا رہاہے، نیب کو ختم کرنے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اکھٹا ہونا چاہیے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اسامہ بن لادن کوشہید کہا گیا اس پرسوال اٹھایا تو اس پر بھی کوئی جواب نہیں آیا، احسان اللہ احسان کو جب چھوڑا گیا اس پر قومی اسمبلی میں سوال اٹھایا گیا تاہم کوئی جواب نہیں آیا، احسان اللہ احسان نے دھمکی دی تو کسی حکومت کے نمائندے نے مذمت نہیں کی، احسان اللہ احسان کس کے پاس تھا اور کیسے فرار ہوا، احسان اللہ احسان عام قیدی نہیں تھا بلکہ اے پی ایس حملے میں ملوث تھا۔