کلبھوشن سے متعلق آرڈیننس قومی حمیت اور غیرت کے خلاف ہے خواجہ آصف
مقتل بنا ہوا ہے لیکن ہم کبھی تجارت کھول رہے ہیں تو کلبھوشن پر آرڈینینس نکالتے ہیں، خواجہ آصف
مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے متعلق آرڈیننس قومی حمیت اور غیرت کے خلاف ہے۔
بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو سزا کے خلاف اپیل کا حق دینے سے متعلق آرڈیننس پر قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ کلبھوشن کی وجہ سے ہم پر مودی کے یار کے الزامات لگتے تھے، ہمارے لئے تو کلبھوشن کو گالی بنا دیا گیا تھا، عالمی دباؤ میں آکر یہ کیا ہورہا ہے، وزیر اعظم بتائیں اب پاکستان کی غیرت کا سودا کیوں کیا جارہا ہے، حکومت کیوں ایک بھارتی جاسوس کی سہولت کار بنی ہوئی ہے، قانون سازی کر کے کلبھوشن کو کیوں رعایت دی جا رہی ہے، اب کیوں اسے سہولت فراہم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، آج کون مودی کا یار ہے، آج کون ان کے آگے سجدہ کررہا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کلبھوشن پاکستان میں دہشتگردی کرتا رہا، کلبھوشن پاکستان کا مجرم ہے، اس نے اقبال جرم کیا، عدالت نے اسے سزا دی۔ کشمیر مقتل بنا ہوا ہے لیکن ہم کبھی تجارت کھول رہے ہیں، کبھی کلبھوشن پر آرڈینینس نکالتے ہیں ، بھارت کے ساتھ نرمی نہ کی جائے، بھارت نے پاکستان کے ساتھ کس معاملے میں نرمی کی؟ یہ قانون سازی قومی حمیت اور غیرت کے خلاف ہے، ہمیں یہ قانون قبول نہیں۔
بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو سزا کے خلاف اپیل کا حق دینے سے متعلق آرڈیننس پر قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ کلبھوشن کی وجہ سے ہم پر مودی کے یار کے الزامات لگتے تھے، ہمارے لئے تو کلبھوشن کو گالی بنا دیا گیا تھا، عالمی دباؤ میں آکر یہ کیا ہورہا ہے، وزیر اعظم بتائیں اب پاکستان کی غیرت کا سودا کیوں کیا جارہا ہے، حکومت کیوں ایک بھارتی جاسوس کی سہولت کار بنی ہوئی ہے، قانون سازی کر کے کلبھوشن کو کیوں رعایت دی جا رہی ہے، اب کیوں اسے سہولت فراہم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، آج کون مودی کا یار ہے، آج کون ان کے آگے سجدہ کررہا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کلبھوشن پاکستان میں دہشتگردی کرتا رہا، کلبھوشن پاکستان کا مجرم ہے، اس نے اقبال جرم کیا، عدالت نے اسے سزا دی۔ کشمیر مقتل بنا ہوا ہے لیکن ہم کبھی تجارت کھول رہے ہیں، کبھی کلبھوشن پر آرڈینینس نکالتے ہیں ، بھارت کے ساتھ نرمی نہ کی جائے، بھارت نے پاکستان کے ساتھ کس معاملے میں نرمی کی؟ یہ قانون سازی قومی حمیت اور غیرت کے خلاف ہے، ہمیں یہ قانون قبول نہیں۔