سندھ حکومت نے واجب الادا رقم ادا نہ کی تو صوبے کی بجلی کاٹ دیں گےعابد شیرعلی
وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کراچی سے 650 میگا واٹ بجلی چھیننا چاہتے ہیں،ترجمان کے ای ایس سی
KARACHI:
وزیر مملکت برائے پانی وبجلی اور کے ای ایس سی انتظامیہ کے درمیان ایک بار پھر لفظی جنگ شدت اختیارکرگئی ہے اورعابد شیر علی نے کے ای ایس سی کو بجلی کی فراہمی کا معاہدہ غیرقانونی جبکہ کے ای ایس سی نے اسے کراچی سے بجلی چھیننے کے مترادف قرار دے دیا ہے۔
قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر مملکت بجلی و پانی عابد شیر علی نے مختلف سوالات کے جواب دیتے ہوئے اپنی توپوں کا رخ ایک بار پھر سندھ اور کے ای ایس سی کی جانب موڑ دیا، ان کا کہنا تھا کہ کے ای ایس سی کو بجلی کی فراہمی کا معاہدہ غیر قانونی ہے، جس پر نظر ثانی کے لیے عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کے ای ایس سی منافع بھی زیادہ لے رہی ہے لیکن مختلف اداروں کے 100 ارب روپے سے زائد کے واجبات ادا کرنے کا نام نہیں لیا جارہا ۔
عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ وزارت نے یہ اصولی فیصلہ کیا ہے کہ جہاں واجبات کی ادائیگی کم ہے وہاں لوڈ شیڈنگ بھی زیادہ ہوگی، سندھ حکومت کے ذمے بجلی کے واجبات کی مد میں 50 ارب روپے ہیں واجب الادا ہیں اگر یہ رقم ادا نہ کی گئی تو تو بجلی کاٹ دیں گے۔
دوسری جانب کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ترجمان نے کہا ہے کہ وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کراچی سے 650 میگا واٹ بجلی چھیننا چاہتے ہیں، کے ای ایس سی نے واپڈا سے 2008 سے اب تک 237 ارب کی بجلی خریدی اور 248 روپے کی ادائیگی کی، عابد شیر علی پہلے وفاقی اداروں کے82 ارب روپے کے واجبات کی ادائیگی کو یقینی بنائیں۔
وزیر مملکت برائے پانی وبجلی اور کے ای ایس سی انتظامیہ کے درمیان ایک بار پھر لفظی جنگ شدت اختیارکرگئی ہے اورعابد شیر علی نے کے ای ایس سی کو بجلی کی فراہمی کا معاہدہ غیرقانونی جبکہ کے ای ایس سی نے اسے کراچی سے بجلی چھیننے کے مترادف قرار دے دیا ہے۔
قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر مملکت بجلی و پانی عابد شیر علی نے مختلف سوالات کے جواب دیتے ہوئے اپنی توپوں کا رخ ایک بار پھر سندھ اور کے ای ایس سی کی جانب موڑ دیا، ان کا کہنا تھا کہ کے ای ایس سی کو بجلی کی فراہمی کا معاہدہ غیر قانونی ہے، جس پر نظر ثانی کے لیے عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کے ای ایس سی منافع بھی زیادہ لے رہی ہے لیکن مختلف اداروں کے 100 ارب روپے سے زائد کے واجبات ادا کرنے کا نام نہیں لیا جارہا ۔
عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ وزارت نے یہ اصولی فیصلہ کیا ہے کہ جہاں واجبات کی ادائیگی کم ہے وہاں لوڈ شیڈنگ بھی زیادہ ہوگی، سندھ حکومت کے ذمے بجلی کے واجبات کی مد میں 50 ارب روپے ہیں واجب الادا ہیں اگر یہ رقم ادا نہ کی گئی تو تو بجلی کاٹ دیں گے۔
دوسری جانب کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ترجمان نے کہا ہے کہ وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کراچی سے 650 میگا واٹ بجلی چھیننا چاہتے ہیں، کے ای ایس سی نے واپڈا سے 2008 سے اب تک 237 ارب کی بجلی خریدی اور 248 روپے کی ادائیگی کی، عابد شیر علی پہلے وفاقی اداروں کے82 ارب روپے کے واجبات کی ادائیگی کو یقینی بنائیں۔