مولانا فضل الرحمن کے بھائی کراچی میں ڈپٹی کمشنرتعیناتاپوزیشن کی تنقید
تعیناتی سیاسی اقربا پروری کی بدترین مثال ہے اس کی شدید مزمت کرتے ہیں، رابطہ کمیٹی ایم کیو ایم پاکستان
KARACHI:
جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمن کے بھائی کو کراچی کے ضلع وسطی کا ڈپٹی کمشنر تعینات کردیا گیا ہے جس پر اپوزیشن کی جانب سے تنقید سامنے آئی جب کہ حکومت سندھ نے فیصلے کا دفاع کیا ہے۔
ضیا الرحمن کا تعلق صوبائی مینجمنٹ سروس خیبر پختون خوا سے ہے۔ ان کی خدمات سندھ حکومت کے حوالے کی گئی تھیں، اُنہیں تاحکم ثانی فرحان غنی کی جگہ ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی تعینات کیا گیا ہے جبکہ فرحان غنی کا تبادلہ کرکے ایڈیشنل سیکریٹری لوکل گورنمنٹ مقرر کردیا گیا ہے۔
بعض حلقوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنائے جانے پروزیر اطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کا بھائی ہونا کوئی جرم نہیں ہے، وہ کمشنر افغان رفیوجی اور ڈپٹی کمشنر ضلع خوشاب بھی رہ چکے ہیں اور پنجاب میں بھی مختلف انتظامی عہدوں پر فرائض انجام دے چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ضیاء الرحمن کی تعیناتی ایک مکمل انتظامی معاملہ ہے وہ ایک اچھے افسر ہیں۔ ایک صوبے کاافسردوسرے صوبے میں تعینات ہوسکتا ہے اور پی ایم ایس آفسر کی تعیناتی کہیں بھی کی جاسکتی ہے۔
جے یوآئی کے قائد مولانا فضل الرحمن کے بھائی ضیا الرحمن کی کراچی میں تعیناتی کو حزب اختلاف کی جماعتوں تحریک انصاف اور ایم کیو ایم پاکستان سمیت دیگرحلقوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
تعیناتی سیاسی اقربا پروری کی بدترین مثال ہے، رابطہ کمیٹی ایم کیو ایم پاکستان
ایم کیوایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے ضلع وسطی کے ڈپٹی کمشنر کے لیے خیبرپختونخواہ سے تعلق رکھنے والے مولانافضل الرحمن کے بھائی کی تعیناتی کو سیاسی اقرباپروری کی بدترین مثال قراردیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔
اپنے ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ سندھ کی متعصب حکومت نفرت اور استحصال کی آخری حدوں کو عبور کرچکی ہے اب تک نسل پرستی کی بنیاد پر سندھ کے شہری علاقوں کا استحصال کیا جارہا تھا لیکن اب پیپلز پارٹی اپنے سیاسی جرائم میں دوسری سیاسی جماعتوں کو شریک کررہی ہے جس سے سندھ کے شہری علاقوں میں موجود احساس محرومی احساس بے یگانگی میں تبدیل ہوسکتا ہے۔
رابطہ کمیٹی نے مزید کہا کہ سندھ کے شہری علاقوں بالخصوص کراچی میں انہی ڈپٹی کمشنرز کے ذریعے جعلی ڈومیسائل کی بنیاد پر لاکھوں غیر قانونی تقرریاں کی گئیں اور شہری علاقوں کے بیٹوں کا حق چھینا گیا ایم کیوایم پاکستان واضح کردینا چاہتی ہے کے سندھ کے شہری علاقوں کے عوام کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے خلاف نہ صرف موثر آواز بنے گی بلکہ ہر فورم پر پیپلز پارٹی کی جاگیردارانہ سوچ رکھنے والی حکومت کا راستہ روکے گی۔
جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمن کے بھائی کو کراچی کے ضلع وسطی کا ڈپٹی کمشنر تعینات کردیا گیا ہے جس پر اپوزیشن کی جانب سے تنقید سامنے آئی جب کہ حکومت سندھ نے فیصلے کا دفاع کیا ہے۔
ضیا الرحمن کا تعلق صوبائی مینجمنٹ سروس خیبر پختون خوا سے ہے۔ ان کی خدمات سندھ حکومت کے حوالے کی گئی تھیں، اُنہیں تاحکم ثانی فرحان غنی کی جگہ ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی تعینات کیا گیا ہے جبکہ فرحان غنی کا تبادلہ کرکے ایڈیشنل سیکریٹری لوکل گورنمنٹ مقرر کردیا گیا ہے۔
بعض حلقوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنائے جانے پروزیر اطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کا بھائی ہونا کوئی جرم نہیں ہے، وہ کمشنر افغان رفیوجی اور ڈپٹی کمشنر ضلع خوشاب بھی رہ چکے ہیں اور پنجاب میں بھی مختلف انتظامی عہدوں پر فرائض انجام دے چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ضیاء الرحمن کی تعیناتی ایک مکمل انتظامی معاملہ ہے وہ ایک اچھے افسر ہیں۔ ایک صوبے کاافسردوسرے صوبے میں تعینات ہوسکتا ہے اور پی ایم ایس آفسر کی تعیناتی کہیں بھی کی جاسکتی ہے۔
جے یوآئی کے قائد مولانا فضل الرحمن کے بھائی ضیا الرحمن کی کراچی میں تعیناتی کو حزب اختلاف کی جماعتوں تحریک انصاف اور ایم کیو ایم پاکستان سمیت دیگرحلقوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
تعیناتی سیاسی اقربا پروری کی بدترین مثال ہے، رابطہ کمیٹی ایم کیو ایم پاکستان
ایم کیوایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے ضلع وسطی کے ڈپٹی کمشنر کے لیے خیبرپختونخواہ سے تعلق رکھنے والے مولانافضل الرحمن کے بھائی کی تعیناتی کو سیاسی اقرباپروری کی بدترین مثال قراردیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔
اپنے ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ سندھ کی متعصب حکومت نفرت اور استحصال کی آخری حدوں کو عبور کرچکی ہے اب تک نسل پرستی کی بنیاد پر سندھ کے شہری علاقوں کا استحصال کیا جارہا تھا لیکن اب پیپلز پارٹی اپنے سیاسی جرائم میں دوسری سیاسی جماعتوں کو شریک کررہی ہے جس سے سندھ کے شہری علاقوں میں موجود احساس محرومی احساس بے یگانگی میں تبدیل ہوسکتا ہے۔
رابطہ کمیٹی نے مزید کہا کہ سندھ کے شہری علاقوں بالخصوص کراچی میں انہی ڈپٹی کمشنرز کے ذریعے جعلی ڈومیسائل کی بنیاد پر لاکھوں غیر قانونی تقرریاں کی گئیں اور شہری علاقوں کے بیٹوں کا حق چھینا گیا ایم کیوایم پاکستان واضح کردینا چاہتی ہے کے سندھ کے شہری علاقوں کے عوام کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے خلاف نہ صرف موثر آواز بنے گی بلکہ ہر فورم پر پیپلز پارٹی کی جاگیردارانہ سوچ رکھنے والی حکومت کا راستہ روکے گی۔