بارش نے مویشی منڈی کے انتظامات کا پول کھول دیا کرنٹ لگنے سے نوجوان جاں بحق
اندرونی بلاکس پانی جمع ہونے سے تالاب کا منظر پیش کرنے لگے، بیوپاری رل گئے، انتظامیہ کا جواب دینے سے گریز
بارش نے مویشی منڈی کے ناقص انتظامات کا پول کھول دیا، اندرونی بلاکس پانی جمع ہونے سے تالاب کا منظر پیش کرنے لگے، ناقص انتظامات کے سبب منڈی میں کرنٹ لگنے سے نوجوان جاں بحق ہوگیا۔
یہ پڑھیں : سندھ حکومت نے مویشی منڈیوں کے اوقات کار میں 4 گھنٹے توسیع کردی
عیدالاضحیٰ کے موقع پر سپر ہائی وے پر قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت کے لیے قائم کی جانے والی مویشی منڈی میں کرنٹ لگنے سے نوجوان زندگی کی بازی ہار گیا ، مویشی منڈی انتظامیہ کی ناقص کارکردگی کے باعث بارشوں کے بعد قربانی کے جانوروں کی فروخت کے لیے آنے والے بیوپاری رل گئے جب کہ مویشی منڈی کے اندرونی بلاکس تالاب کا منظر پیش کرنے لگے۔
ایکسپریس کے مطابق سپرہائی وے پر قائم مویشی منڈی میں ناقص انتظامات نے نوجوان کو زندگی سے محروم کر دیا، ناظم آباد ایک نمبر کا رہائشی 18 سالہ ولید بڑے بھائی اور دوستوں کے ہمراہ مویشی منڈی گیا تھا جسے بجلی کے گرے ہوئے تار سے کرنٹ لگا اور وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں : شدید بارش سے آدھا کراچی ڈوب گیا، بجلی غائب اور بدترین ٹریفک جام، 9 افراد جاں بحق
اس حوالے سے ولید کے والد کا ویڈیو بیان منظر عام پر آیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ قربانی کا جانور خریدنے مویشی منڈی گئے تھے اس دوران وہاں پر ایک بجلی کا ایک تار لٹک رہا تھا جسے لوگ ہٹا کر وہاں سے گزر رہے تھے کہ اس دوران میرے چھوٹے بیٹے نے بھی وہ تار ہٹایا تو اس کی ہاتھ تار کے جوڑ پر پڑا جس پر کوئی ٹیپ نہیں لگا ہوا تھا اور اس کی وجہ سے اسے کرنٹ لگا ، میرے بڑے بیٹے نے ولید کو بچانے کے لیے اسے کھینچا تو اسے بھی کرنٹ لگا لیکن وہ محفوظ رہا۔
اس حوالے سے ترجمان مویشی منڈی انتظامیہ کا موقف معلوم کرنے کے لیے متعدد بار فون کیا گیا تاہم انھوں نے فون وصول کرنے سے گریز کیا۔
اسی سے متعلق : شدید بارش سے سپر ہائی وے سبزی منڈی بھی ڈوب گئی
دریں اثنا دو روز سے جاری مون سون کی بارشوں کے بعد مویشی منڈی کے نشیبی علاقے زیر آب آگئے جس کے باعث قربانی کے جانور فروخت کے لیے آنے والے بیوپاریوں کو شدید مشکلات اور دقت کا سامنا کرنا پڑا اور انھوں نے ہنگامی بنیادوں پر اپنے مویشیوں کو محفوظ مقام پر منقتل کیا۔
بہاولپور سے آئے ہوئے بیوپاری رحیم نے بتایا کہ وہ گزشتہ کئی برس سے قربانی کے جانور فروخت کے لیے لاتا ہے ماضی میں کبھی بھی مویشی منڈی کے انتظامی امور اس طرح سے درہم برہم نہیں دیکھے جیسا اب دیکھنے میں آئے ہیں۔
مزید پڑھیں : شہر قائد میں 24 گھنٹے کے دوران 120 ملی میٹربارش ریکارڈ
مویشی منڈی انتظامیہ نے بارشوں کے بعد اندرونی بلاکس کے بیوپاریوں کو بے یار و مدد گار چھوڑ دیا اور ان بلاکس سے پانی نکالنے کا کوئی معقول بندوبست نہیں کیا جس کے وجہ سے مویشی پانی اور کیچڑ میں کھڑے رہے تاہم بعدازاں اپنی مدد آپ کے تحت بیوپاریوں نے اس صورتحال کا مقابلہ کیا تاہم مویشی منڈی انتظامیہ کی جانب سے کوئی تعاون نہیں کیا گیا۔
رحیم یار خان سے آئے ہوئے بیوپاری صدیق کا کہنا تھا کہ مویشی منڈی انتظامیہ کو ٹھیکہ دینے سے قبل اس بات کی تسلی کرنا چاہیے کہ اتنا اہم ٹھیکہ جسے دیا جا رہا ہے کیا وہ اس قابل ہے کہ مویشی منڈی کے امور احسن طریقے سے انجام دے سکے؟
یہ پڑھیں : سندھ حکومت نے مویشی منڈیوں کے اوقات کار میں 4 گھنٹے توسیع کردی
عیدالاضحیٰ کے موقع پر سپر ہائی وے پر قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت کے لیے قائم کی جانے والی مویشی منڈی میں کرنٹ لگنے سے نوجوان زندگی کی بازی ہار گیا ، مویشی منڈی انتظامیہ کی ناقص کارکردگی کے باعث بارشوں کے بعد قربانی کے جانوروں کی فروخت کے لیے آنے والے بیوپاری رل گئے جب کہ مویشی منڈی کے اندرونی بلاکس تالاب کا منظر پیش کرنے لگے۔
ایکسپریس کے مطابق سپرہائی وے پر قائم مویشی منڈی میں ناقص انتظامات نے نوجوان کو زندگی سے محروم کر دیا، ناظم آباد ایک نمبر کا رہائشی 18 سالہ ولید بڑے بھائی اور دوستوں کے ہمراہ مویشی منڈی گیا تھا جسے بجلی کے گرے ہوئے تار سے کرنٹ لگا اور وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں : شدید بارش سے آدھا کراچی ڈوب گیا، بجلی غائب اور بدترین ٹریفک جام، 9 افراد جاں بحق
اس حوالے سے ولید کے والد کا ویڈیو بیان منظر عام پر آیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ قربانی کا جانور خریدنے مویشی منڈی گئے تھے اس دوران وہاں پر ایک بجلی کا ایک تار لٹک رہا تھا جسے لوگ ہٹا کر وہاں سے گزر رہے تھے کہ اس دوران میرے چھوٹے بیٹے نے بھی وہ تار ہٹایا تو اس کی ہاتھ تار کے جوڑ پر پڑا جس پر کوئی ٹیپ نہیں لگا ہوا تھا اور اس کی وجہ سے اسے کرنٹ لگا ، میرے بڑے بیٹے نے ولید کو بچانے کے لیے اسے کھینچا تو اسے بھی کرنٹ لگا لیکن وہ محفوظ رہا۔
اس حوالے سے ترجمان مویشی منڈی انتظامیہ کا موقف معلوم کرنے کے لیے متعدد بار فون کیا گیا تاہم انھوں نے فون وصول کرنے سے گریز کیا۔
اسی سے متعلق : شدید بارش سے سپر ہائی وے سبزی منڈی بھی ڈوب گئی
دریں اثنا دو روز سے جاری مون سون کی بارشوں کے بعد مویشی منڈی کے نشیبی علاقے زیر آب آگئے جس کے باعث قربانی کے جانور فروخت کے لیے آنے والے بیوپاریوں کو شدید مشکلات اور دقت کا سامنا کرنا پڑا اور انھوں نے ہنگامی بنیادوں پر اپنے مویشیوں کو محفوظ مقام پر منقتل کیا۔
بہاولپور سے آئے ہوئے بیوپاری رحیم نے بتایا کہ وہ گزشتہ کئی برس سے قربانی کے جانور فروخت کے لیے لاتا ہے ماضی میں کبھی بھی مویشی منڈی کے انتظامی امور اس طرح سے درہم برہم نہیں دیکھے جیسا اب دیکھنے میں آئے ہیں۔
مزید پڑھیں : شہر قائد میں 24 گھنٹے کے دوران 120 ملی میٹربارش ریکارڈ
مویشی منڈی انتظامیہ نے بارشوں کے بعد اندرونی بلاکس کے بیوپاریوں کو بے یار و مدد گار چھوڑ دیا اور ان بلاکس سے پانی نکالنے کا کوئی معقول بندوبست نہیں کیا جس کے وجہ سے مویشی پانی اور کیچڑ میں کھڑے رہے تاہم بعدازاں اپنی مدد آپ کے تحت بیوپاریوں نے اس صورتحال کا مقابلہ کیا تاہم مویشی منڈی انتظامیہ کی جانب سے کوئی تعاون نہیں کیا گیا۔
رحیم یار خان سے آئے ہوئے بیوپاری صدیق کا کہنا تھا کہ مویشی منڈی انتظامیہ کو ٹھیکہ دینے سے قبل اس بات کی تسلی کرنا چاہیے کہ اتنا اہم ٹھیکہ جسے دیا جا رہا ہے کیا وہ اس قابل ہے کہ مویشی منڈی کے امور احسن طریقے سے انجام دے سکے؟