نئے چیف جسٹس کا پہلا انصاف جسٹس تصدق جیلانی نے فل کورٹ فوٹیج معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا

ایڈیشنل رجسٹرار واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات اور ذمہ داروں کا تعین کریں، چیف جسٹس کاحکم

چیف جسٹس نے صحافیوں کو گزشتہ روز ہونے والی بدمزگی کا نوٹس لینے کی یقین دہائی کرائی تھی۔ فوٹو؛فائل

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی نے اپنے عہدے کے پہلے ہی دن فل کورٹ ریفرنس کے دوران گزشتہ روز میڈیا چینلز کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل رجسٹرار کو تحقیقاتی افسر مقرر کردیا ہے ۔

چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے گزشتہ روز سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے اعزاز میں ہونے والے فل کورٹ ریفرنس کی فوٹیج صرف ایک میڈیا گروپ کو دینے کے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے، نئے چیف جسٹس نے واقعے کی مکمل اور غیر جانبدار تحقیقات کی ذمہ داری اور اس میں ملوث افراد کی نشاندہی کی ذمہ داری ایڈیشنل رجسٹرار محمد علی کو سونپ دی ہے جو جلد ہی اپنی تحقیقیات مکمل کرکے رپورٹ چیف جسٹس کو پیش کریں گے۔


از خود نوٹس سے قبل چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد سپریم کورٹ پہنچنے پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی سے صحافیوں کے وفد نے ملاقات کی تھی،جس میں صحافیوں نے ان کی توجہ گزشتہ روز پیش آنے والے غیر خوشگوار واقعے ک جانب مبذول؛ کرانے کی کوشش کی تھی، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز ہونے والی بدمزگی ان کے علم میں ہے، انہوں نے عہدے کی ذمہ داریاں آج ہی سنبھالی ہیں اور آج ہی اس معاملے کا نوٹس لیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس کی سرکاری اور نجی میڈیا کو کوریج کی اجازت نہیں دی گئی تھی لیکن اجلاس کی فوٹیج ایک نجی ٹیلی ویژن چینل کو فراہم کردی گئی جس کے خلاف ملک بھر میں صحافیوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا اور نئے چیف جسٹس نے معاملے کا نوٹس لینے کامطالبہ بھی کیا۔
Load Next Story