ہمارا اور کشمیریوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہونے کے قریب ہے صدر مملکت عارف علوی
کشمیری خود کو اکیلا نہ سمجھیں ہم ان کے ساتھ ہیں، عارف علوی
صدر مملکت عارف علوی کا کہنا ہے کہ ہمارا اور کشمیریوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہونے کے قریب ہے۔
اسلام آباد میں کشمیر ریلی سے خطاب کے دوران صدر مملکت عارف علوی کا کہنا تھا کہ یوم استحصال کشمیر منانے کا مقصد دنیا کو احساس دلانا ہے، مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن میں ہرچیز کی بندش ہے، کشمیر کی دھرتی پر یوم استحصال منایا جارہا ہے جب کہ اقوام متحدہ میں پاکستان سے کیا گیا کوئی وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔
صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ کشمیر ہندوستان کے ساتھ ایک قدم چلنے کو تیار نہیں، بھارت نے کشمیر کی سرزمین پر قبضہ کر رکھا ہے جب کہ کشمیر میں حالات پرامن ہیں تو میڈیا کو اجازت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی ہندوتوا سوچ نے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا، بھارت نے اسرائیل سے ظلم کرنا سیکھا تاہم کشمیری خود کو اکیلا نہ سمجھیں ہم ان کے ساتھ ہیں۔
ڈی چوک پر خطاب میں صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ کشمیر پر ہندوستان نے ایک سال سے ظلم ڈھائے ہوئے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں اسپتال سمیت سب کچھ بند ہے جب کہ آئین میں تبدیلی کرنا کشمیریوں کو قبول ہوتا تو آج کرفیو نہ لگانا پڑتا، پاکستان نے امن کے ذریعے ابھی نندھن کو واپس کیا۔
صدر عارف علوی نے کہا کہ ہمارا اور کشمیریوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہونے کے قریب ہے، ہم کشمیر کی آزادی کی جدوجہد کرتے رہیں گے، اقوام متحدہ اپنے وعدے پورے کرے جب کہ او آئی سی کشمیر کے معاملے پر مظلوموں کا ساتھ دے۔
اسلام آباد میں کشمیر ریلی سے خطاب کے دوران صدر مملکت عارف علوی کا کہنا تھا کہ یوم استحصال کشمیر منانے کا مقصد دنیا کو احساس دلانا ہے، مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن میں ہرچیز کی بندش ہے، کشمیر کی دھرتی پر یوم استحصال منایا جارہا ہے جب کہ اقوام متحدہ میں پاکستان سے کیا گیا کوئی وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔
صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ کشمیر ہندوستان کے ساتھ ایک قدم چلنے کو تیار نہیں، بھارت نے کشمیر کی سرزمین پر قبضہ کر رکھا ہے جب کہ کشمیر میں حالات پرامن ہیں تو میڈیا کو اجازت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی ہندوتوا سوچ نے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا، بھارت نے اسرائیل سے ظلم کرنا سیکھا تاہم کشمیری خود کو اکیلا نہ سمجھیں ہم ان کے ساتھ ہیں۔
ڈی چوک پر خطاب میں صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ کشمیر پر ہندوستان نے ایک سال سے ظلم ڈھائے ہوئے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں اسپتال سمیت سب کچھ بند ہے جب کہ آئین میں تبدیلی کرنا کشمیریوں کو قبول ہوتا تو آج کرفیو نہ لگانا پڑتا، پاکستان نے امن کے ذریعے ابھی نندھن کو واپس کیا۔
صدر عارف علوی نے کہا کہ ہمارا اور کشمیریوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہونے کے قریب ہے، ہم کشمیر کی آزادی کی جدوجہد کرتے رہیں گے، اقوام متحدہ اپنے وعدے پورے کرے جب کہ او آئی سی کشمیر کے معاملے پر مظلوموں کا ساتھ دے۔