پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزیانڈیکس 39 ہزار پوائنٹس کی حد عبورکرگیا
تجارتی خسارے میں 10فی صد کمی اور ملکی برآمدات میں اضافے جیسی اطلاعات کے باعث تیزی کا رجحان برقرار رہا
جولائی میں سالانہ بنیادوں پر تجارتی خسارے میں 10فیصد کمی اور ملکی برآمدات میں اضافے جیسی اطلاعات کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بدھ کو بھی اتارچڑھاؤ کے بعد تیزی کا تسلسل قائم رہا جس کے نتیجے میں انڈیکس کی 39600، 39700 اور39800 پوائنٹس کی 3حدیں عبور ہوگئیں۔
تیزی کے سبب 61اشاریہ23 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید 41 ارب77 کروڑ84 لاکھ 63ہزار458 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
ماہرین اسٹاک کا کہناتھا کہ پاکستان انویسٹمنٹ بانڈ، مارکیٹ ٹریژری بلز اور قومی بچت کی اسکیموں کی شرح منافع بڑھنے سے کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر 151پوائنٹس کی مندی بھی رونماہوئی لیکن اس دوران شرح سود میں اضافہ نہ ہونے کی توقعات کے علاوہ سیمنٹ کی مقامی فروخت اور اسکی برآمدات بڑھنے، خام تیل کی عالمی قیمت میں اضافے کی خبروں کے باعث سیمنٹ اسٹیل ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن اور فرٹیلائزر سیکٹر میں خریداری سرگرمیاں بڑھنے سےمندی کے اثرات زائل ہوگئے۔
ایک موقع پر 358پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی 39900پوائنٹس کی سطح بھی عبور ہوگئی لیکن اختتامی لمحات میں فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مذکورہ شرح میں قدرے کمی واقع ہوئی جسکے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پرکے ایس ای100 انڈیکس305 اشاریہ16 پوائنٹس کے اضافے سے39882 اشاریہ78 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
کے ایس ای30 انڈیکس140 اشاریہ18 پوائنٹس کے اضافے سے17297اشاریہ71 ، کے ایم آئی 30 انڈیکس995 اشاریہ07 پوائنٹس کے اضافے سے63833 اشاریہ02 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس202 اشاریہ 44پوائنٹس کے اضافے سے19387 اشاریہ91 پر بند ہوا۔
کاروباری حجم منگل کی نسبت 15اشاریہ49 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 50کروڑ19 لاکھ45 ہزار 551حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار405 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 248کے بھاو میں اضافہ 139کے داموں میں کمی اور18 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں پریمئیر شوگر کے بھاو 35روپے 46پیسے بڑھکر508 روپے26 پیسے اور سینوفی ایونٹیز کےبھاو34 روپے 50پیسے بڑھکر 868روپے ہوگئے جبکہ پاکستان ٹوبیکو کےبھاو48 روپے89 پیسےگھٹ کر1626روپے01 پیسے اور نیسلے پاکستان کےبھاو 40روپے گھٹ کر6410روپے ہوگئے۔
تیزی کے سبب 61اشاریہ23 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید 41 ارب77 کروڑ84 لاکھ 63ہزار458 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
ماہرین اسٹاک کا کہناتھا کہ پاکستان انویسٹمنٹ بانڈ، مارکیٹ ٹریژری بلز اور قومی بچت کی اسکیموں کی شرح منافع بڑھنے سے کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر 151پوائنٹس کی مندی بھی رونماہوئی لیکن اس دوران شرح سود میں اضافہ نہ ہونے کی توقعات کے علاوہ سیمنٹ کی مقامی فروخت اور اسکی برآمدات بڑھنے، خام تیل کی عالمی قیمت میں اضافے کی خبروں کے باعث سیمنٹ اسٹیل ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن اور فرٹیلائزر سیکٹر میں خریداری سرگرمیاں بڑھنے سےمندی کے اثرات زائل ہوگئے۔
ایک موقع پر 358پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی 39900پوائنٹس کی سطح بھی عبور ہوگئی لیکن اختتامی لمحات میں فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مذکورہ شرح میں قدرے کمی واقع ہوئی جسکے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پرکے ایس ای100 انڈیکس305 اشاریہ16 پوائنٹس کے اضافے سے39882 اشاریہ78 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
کے ایس ای30 انڈیکس140 اشاریہ18 پوائنٹس کے اضافے سے17297اشاریہ71 ، کے ایم آئی 30 انڈیکس995 اشاریہ07 پوائنٹس کے اضافے سے63833 اشاریہ02 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس202 اشاریہ 44پوائنٹس کے اضافے سے19387 اشاریہ91 پر بند ہوا۔
کاروباری حجم منگل کی نسبت 15اشاریہ49 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 50کروڑ19 لاکھ45 ہزار 551حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار405 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 248کے بھاو میں اضافہ 139کے داموں میں کمی اور18 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں پریمئیر شوگر کے بھاو 35روپے 46پیسے بڑھکر508 روپے26 پیسے اور سینوفی ایونٹیز کےبھاو34 روپے 50پیسے بڑھکر 868روپے ہوگئے جبکہ پاکستان ٹوبیکو کےبھاو48 روپے89 پیسےگھٹ کر1626روپے01 پیسے اور نیسلے پاکستان کےبھاو 40روپے گھٹ کر6410روپے ہوگئے۔