احتساب بل کا مسودہ پیپلزپارٹی نے مسلم لیگن کو پیش کردیا
پیپلزپارٹی نے احتساب بل سے متعلق قانونی مسودہ مسلم لیگ(ن) کو پیش کردیا
پیپلزپارٹی نے احتساب بل سے متعلق قانونی مسودہ مسلم لیگ(ن) کو پیش کردیا۔
پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں سید خورشید شاہ ،فاروق ایچ نائک اورسید نوید قمر پرمشتمل پیپلزپارٹی کے ایک وفد نے مسلم لیگ(ن)کے رہنماؤں سینیٹراسحاق ڈار،خواجہ آصف سے ملاقا ت کی جس میں احتساب بل سمیت دیگر اہم قومی معاملات پربات چیت کی گئی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کے وفد سے ہونے والے مذاکرات میں احتساب بل پربات چیت کی گئی۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی چاہتی ہے کہ پارلیمنٹ میں جو بھی قانون سازی وہ متفقہ ہو جس طرح دیگربل متفقہ طورپرپاس ہوئے۔
اس موقع پرمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سینیٹراسحاق ڈارنے کہا کہ پیپلزپارٹی کے ساتھ مذاکرات میں صرف احتساب بل کے ایک نکاتی ایجنڈے پربات ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ یہ بل قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون میں بہت عرصے سے زیرالتوا ہے،قائمہ کمیٹی نے یہ بل قومی اسمبلی میں پیش کیاتھا لیکن ہماری جماعت نے اس بل سے اتفاق نہیں کیا تھا جس کے بعد اسے دوبارہ کمیٹی کے پاس بھیج دیا گیا تھا ۔
سینیٹراسحاق ڈار نے کہا کہ احتساب بل کے قانونی مسودے پرغورکے لئے ہم نے پیپلزپارٹی سے کچھ وقت مانگا ہے کیوں کہ یہ مسودہ ہم اپنی پارٹی قیادت کے سامنے پیش کریں گے جس کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔
پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں سید خورشید شاہ ،فاروق ایچ نائک اورسید نوید قمر پرمشتمل پیپلزپارٹی کے ایک وفد نے مسلم لیگ(ن)کے رہنماؤں سینیٹراسحاق ڈار،خواجہ آصف سے ملاقا ت کی جس میں احتساب بل سمیت دیگر اہم قومی معاملات پربات چیت کی گئی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کے وفد سے ہونے والے مذاکرات میں احتساب بل پربات چیت کی گئی۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی چاہتی ہے کہ پارلیمنٹ میں جو بھی قانون سازی وہ متفقہ ہو جس طرح دیگربل متفقہ طورپرپاس ہوئے۔
اس موقع پرمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سینیٹراسحاق ڈارنے کہا کہ پیپلزپارٹی کے ساتھ مذاکرات میں صرف احتساب بل کے ایک نکاتی ایجنڈے پربات ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ یہ بل قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون میں بہت عرصے سے زیرالتوا ہے،قائمہ کمیٹی نے یہ بل قومی اسمبلی میں پیش کیاتھا لیکن ہماری جماعت نے اس بل سے اتفاق نہیں کیا تھا جس کے بعد اسے دوبارہ کمیٹی کے پاس بھیج دیا گیا تھا ۔
سینیٹراسحاق ڈار نے کہا کہ احتساب بل کے قانونی مسودے پرغورکے لئے ہم نے پیپلزپارٹی سے کچھ وقت مانگا ہے کیوں کہ یہ مسودہ ہم اپنی پارٹی قیادت کے سامنے پیش کریں گے جس کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔