پاکستان میں پھنسے بھارتیوں کے آخری گروپ کو واپس بھجوانے کی تیاریاں مکمل

نوری ویزا پربھارت سے واپس پاکستان آئے ہوئے 350 شہریوں کی فہرست بھی دفترخارجہ کوبھیج دی گئی ہیں

بھارتی شہریوں کی واپسی 10 اگست کو واہگہ کے راستے ہوگی فوٹو: فائل

کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے پاکستان میں مقیم 118 بھارتی شہریوں کو 10 اگست کو واپس بھیجا جائیگا جبکہ نوری ویزا پربھارت سے واپس پاکستان آئے ہوئے 350 شہریوں کی فہرست بھی دفترخارجہ کوبھیج دی گئی ہیں جن کی واپسی کا شیڈول آئندہ چند روز میں فائنل کردیا جائے گا۔

کورونا وائرس اورلاک ڈاؤن کیوجہ سے پاکستان میں مقیم 118 بھارتی شہریوں کا آخری گروپ 10 اگست کو واہگہ بارڈر کے راستے واپس انڈیا بھیجا جائیگا۔ سفارتی ذراٰئع کے مطابق پاکستان میں موجود بھارتی سفارتخانے کی طرف سے پاکستانی وزارت خارجہ سے بھارتی شہریوں کی واپسی کی درخواست کی گئی ہے۔ بھارتی شہریوں کی واپسی10 اگست کو واہگہ کے راستے ہوگی اس حوالے سے واہگہ بارڈر پربھی حکام کوآگاہ کردیا گیا ہے ،بھارتی شہریوں کی واپسی کے لئے واہگہ بارڈر کو ایک بار پھر خصوصی طور پر کھولا جائے گا، کسٹم اور امیگریشن حکام کو بھی ہدایات کی گئی ہیں کہ وہ 10 اگست کو واہگہ بارڈرپر پہنچیں۔

دوسری طرف پاکستان میں مقیم ایسے افراد جوپاکستانی شہری ہیں لیکن بھارت میں شادی ہونے یا پھر دیگر وجوہات کی بناپر پاکستان چھوڑچکے ہیں اوراب دوبارہ اپنے خاندانوں سے ملنے واپس پاکستان آئے تھے۔ ایسے 350 افراد کی فہرست بھی بھارتی سفارتخانے کی طرف سے پاکستان کی وزارت خارجہ کو بھیجی گئی ہے تاکہ ان کی واپسی کا شیڈول بھی طے کیا جاسکے۔


یہ وہ افراد ہیں جو پاکستان چھوڑ کربھارت گئے لیکن انہیں ابھی تک بھارتی شہریت نہیں مل سکی ہے ۔ ان افرادکو بھارت سے واپس پاکستان آنے کے لئے بھارتی حکومت کی طرف سے نوری ویزا ( نواوبلیگیشن ریٹرن ٹو انڈیا) دیاجاتا ہے، جس کی مدت سے چالیس سے ستردن تک ہوتی ہے۔ نوری ویزاپرپاکستا ن آنیوالوں کی بڑی تعداد سندھ کے مختلف شہروں میں مقیم ہے۔ان میں زیادہ تر ہندو برادری کے لوگ ہیں جبکہ کچھ تعداد مسلمان خواتین کی بھی ہیں جن کی شادیاں بھارت میں مقیم اپنے رشتہ داروں میں ہوئی ہیں اوراب و ہ اپنے بھارتی سسرالی ممبران اوربھارتی شہریت کے حامل بچوں کے ساتھ پاکستان میں مقیم ہیں۔

پاکستان میں اس وقت لگ بھگ 500 ایسے افراد ہیں جو نوری ویزا کی وجہ سے پاکستان میں ہیں اور انہیں ابھی بھارتی سفارتخانے کی طرف سے واپس انڈیا جانے کی اجازت نہیں مل سکی ہے۔ ان میں کراچی کی رہائشی افشاں سیف بھی ہیں جو پاکستانی شہری ہیں مگر ان کی شادی بھارت میں ہوئی ہے ، ان کے دو بچے ہیں اور فروری 2020 میں اپنے رشتہ داروں کے ہاں شادی کی تقریب میں شرکت کے لئے کراچی آئی تھیں، ان کی ساس بھی ان کی ہمراہ پاکستان آئی تھیں جو بھارتی شہری ہیں تاہم واپسی سے قبل کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے پاک بھارت سرحدیں بند کردی گئیں تو ان کی واپسی نہیں ہوسکی تھی اور یہ گزشتہ چار ماہ سے کراچی میں اپنے رشتہ داروں کے ہاں مقیم ہیں۔

افشاں سیف نے بتایا کہ گزشتہ ماہ جون میں جب پاکستان میں مقیم بھارتی شہریوں کی واپسی شروع ہوئی توان کی ساس کا نام لسٹ میں شامل تھا لیکن ان کا اور ان کے بچوں کے نام نہیں تھے۔ ان کی ساس کو مجبوراً ہمیں یہاں چھوڑکرہی واپس جاناپڑا تھا۔ ان کا بھارتی سفارتخانے سے رابطہ ہوا ہے تو وہ کہتے ہیں اب آئندہ مرحلے میں نوری ویزے والوں کی واپسی ہوگی۔ ایک اور شہری اویناش بھی پاکستانی ہیں اوران کا تعلق شکارپور سندھ سے ہے ، ان کا خاندان 2000 میں پاکستان کوخیرباد کہہ گیا تھا ، اب تقریباً 20 سال بعد وہ واپس پاکستان شادی کرنے آئے ہیں کیونکہ ان کے رشتہ دار یہاں مقیم ہیں ، ان کی شادی ہوگئی ہے مگر ابھی نا تو وہ خود واپس انڈیا جاسکتے ہیں اور نہ ہی ان کی بیوی کو بھارتی حکومت ویزا دے رہی ہے کیونکہ ویزوں کے اجرا پر پابندی ہے۔
Load Next Story