آئی ایم ایف کے ایجنڈے پرپیپلزپارٹی ن لیگ اور تحریک انصاف ایک ہیں سراج الحق
حکومت نے آئندہ نسلوں کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بک کا غلام بنادیا ہے، امیر جماعت اسلامی کا تحفظ معیشت کنوینشن سے خطاب
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے آئندہ نسلوں کو بھی آئی ایم ایف اور ورلڈ بک کا غلام بنادیا ہے اور آج عام آدمی حکومت کے خاتمے کا انتظار کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم صاحب کے 2 سو ماہرین آئی ایم کے کلرک اور ورلڈ بینک کے ملازمین ہیں۔ آج پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف آئی ایم ایف کے ایجنڈے پر متفق ہیں، اس معاملے پر حکومت اور اپوزیشن ایک ہیں۔
ملک پر کرپٹ مافیاز کی حکومت ہے ۔وزیراعظم خود اعتراف کرتے ہیں ان کے چاروں طرف مافیاز ہیں. کرپٹ مافیاز نے پی آئی اے اور سٹیل مل کو تباہ کیا۔ حکومت سمجھتی ہے ان کیلیے سب سے بڑی رکاوٹ تاجر برادری ہے۔ جس ملک میں تاجر خوشحال نہ ہو وہ آگے نہیں بڑھ سکتا۔ حکومت ہر مالدار اور تاجر پر کرپٹ ہونے کا شک کرتی ہے۔
اسلام آباد میں جماعت اسلامی کے تحفظ معیشت کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ جس دن ترکی کے صدر طیب اردوان کار فیکٹری کا اعلان کر رہے تھے عمران خان مرغی اور کٹے کا اعلان کر رہے تھے۔ طیب ادرگان نے آج مضبوط معیشت کے باعث 23.5 بلین ڈالر کے قرضے معاف کیے جب کہ اس حکومت کے قرضے ہماری جی ڈی پی سے 28 فیصد زیادہ ہیں۔ ہماری شرح نمو حکومت کے آنے سے قبل 5.3 تھا آج منفی ایک فی صد ہو گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج تاجر کو ملک میں عزت چاہیے. سراج الحق تاجر برادری کو منظم ہونے کی ضرورت ہے۔ آج عامی آدمی حکومت کے خاتمے کا انتظار کر رہا ہے
انہوں نے مزید کہا کہ راوی کے کنارے نیا شہر بسانے کیلیے 50 ہزار ارب ڈالر کہاں سے آئیں گے سراج الحق حکومت کو ایچ ای سی اور یونیورسٹیز کی تعمیر کیلیے پیسے نہیں.
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم صاحب کے 2 سو ماہرین آئی ایم کے کلرک اور ورلڈ بینک کے ملازمین ہیں۔ آج پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف آئی ایم ایف کے ایجنڈے پر متفق ہیں، اس معاملے پر حکومت اور اپوزیشن ایک ہیں۔
ملک پر کرپٹ مافیاز کی حکومت ہے ۔وزیراعظم خود اعتراف کرتے ہیں ان کے چاروں طرف مافیاز ہیں. کرپٹ مافیاز نے پی آئی اے اور سٹیل مل کو تباہ کیا۔ حکومت سمجھتی ہے ان کیلیے سب سے بڑی رکاوٹ تاجر برادری ہے۔ جس ملک میں تاجر خوشحال نہ ہو وہ آگے نہیں بڑھ سکتا۔ حکومت ہر مالدار اور تاجر پر کرپٹ ہونے کا شک کرتی ہے۔
اسلام آباد میں جماعت اسلامی کے تحفظ معیشت کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ جس دن ترکی کے صدر طیب اردوان کار فیکٹری کا اعلان کر رہے تھے عمران خان مرغی اور کٹے کا اعلان کر رہے تھے۔ طیب ادرگان نے آج مضبوط معیشت کے باعث 23.5 بلین ڈالر کے قرضے معاف کیے جب کہ اس حکومت کے قرضے ہماری جی ڈی پی سے 28 فیصد زیادہ ہیں۔ ہماری شرح نمو حکومت کے آنے سے قبل 5.3 تھا آج منفی ایک فی صد ہو گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج تاجر کو ملک میں عزت چاہیے. سراج الحق تاجر برادری کو منظم ہونے کی ضرورت ہے۔ آج عامی آدمی حکومت کے خاتمے کا انتظار کر رہا ہے
انہوں نے مزید کہا کہ راوی کے کنارے نیا شہر بسانے کیلیے 50 ہزار ارب ڈالر کہاں سے آئیں گے سراج الحق حکومت کو ایچ ای سی اور یونیورسٹیز کی تعمیر کیلیے پیسے نہیں.