201920 پنجاب اور کے پی کو بجٹ خسارے کا سامنا
سندھ اور بلوچستان کا بجٹ سرپلس، صوبوں کی مجموعی آمدن 3.24 ٹریلین رہی
گذشتہ مالی سال 2019-20 کے دوران پنجاب اور خیرپختونخواکو بجٹ خسارے کا سامنا رہا ہے۔
مالی سال 2019-20 کے دوران پنجاب اور خیرپختونخوا، جہاں پی ٹی آئی کی حکومت ہے کو بجٹ خسارے کا سامنا رہا ہے جب کہ اس کے برعکس سندھ اور بلوچستان میں بجٹ سرپلس رہا۔
گذشتہ روز وزارت خزانہ کی جانب سے مالی سال 2019-20 میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے مالیاتی آپریشنز کی جامع سمری جاری کی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پنجاب اور کے پی کے مالی حالات زوال پذیر رہے اور انھیں بجٹ خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔
علاوہ ازیں اسٹیٹ بینک کی جانب سے گذشتہ مالی سال کے لیے رپورٹ کیے گئے 935.5 ارب روپے کے نفع پر بھی سوالیہ نشان ثبت ہوجاتا ہے۔ یہ غیرمعمولی منافع حکومت کے ہدف 406بلین روپے سے 143 فیصد زیادہ ہے۔ مرکزی بینک کے ترجمان نے اس نفع کے ذرائع سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب نہیں دیا۔
مالی سال 2019-20 کے دوران پنجاب اور خیرپختونخوا، جہاں پی ٹی آئی کی حکومت ہے کو بجٹ خسارے کا سامنا رہا ہے جب کہ اس کے برعکس سندھ اور بلوچستان میں بجٹ سرپلس رہا۔
گذشتہ روز وزارت خزانہ کی جانب سے مالی سال 2019-20 میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے مالیاتی آپریشنز کی جامع سمری جاری کی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پنجاب اور کے پی کے مالی حالات زوال پذیر رہے اور انھیں بجٹ خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔
علاوہ ازیں اسٹیٹ بینک کی جانب سے گذشتہ مالی سال کے لیے رپورٹ کیے گئے 935.5 ارب روپے کے نفع پر بھی سوالیہ نشان ثبت ہوجاتا ہے۔ یہ غیرمعمولی منافع حکومت کے ہدف 406بلین روپے سے 143 فیصد زیادہ ہے۔ مرکزی بینک کے ترجمان نے اس نفع کے ذرائع سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب نہیں دیا۔