سپریم کورٹ نے حکومت کولفظ معذور کے استعمال سے روک دیا

لفظ سے عزت نفس مجروح ہوتی ہے،متعلقہ فرد کو معذوری کاحامل شخص لکھا جائے،عدالت

لفظ سے عزت نفس مجروح ہوتی ہے،متعلقہ فرد کو معذوری کاحامل شخص لکھا جائے،عدالت۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ معذور افراد کو معذور نہ کہا جائے جب کہ ادارے ان سے کام لینے کیلئے ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے سہولتیں پیدا کریں۔

معذور افراد کے ملازمت میں کوٹہ سے متعلق کیس میں عدالت نے تحریری حکم جاری کردیا جس میں قرار دیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں سرکاری سطح پر معذور کا لفظ استعمال کرنا بند کر دیں، اس سے متعلقہ شخص کی عزت نفس مجروح ہوتی ہے، سرکاری خط و کتابت، سرکلرز اور نوٹیفکیشن میں معذور کی جگہ معذوری کا حامل شخص یا منفرد صلاحیتوں کا حامل شخص لکھا جائے، آئین معذور افراد کو عام افراد کے مساوی حقوق دیتا ہے، ہر شعبے میں ملازمتوں میں 2فیصد کوٹہ معذوروں کیلئے مختص ہے، معاشرے میں معذور افراد کو حقارت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، عام تاثر ہے کہ یہ افراد کوئی کام درست انداز میں نہیں کرسکتے، معذور افراد کو ملازمت سرانجام دینے کیلئے خصوصی انتظامات کیے جائیں۔


عدالت نے درخواست گزار عبید اللہ کو ملازمت نہ دینے کا لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم کرتے ہوئے قرار دیا کہ ایک ماہ کے اندر میرٹ کے مطابق معذور کوٹہ پر بھرتیاں کی جائیں۔

 
Load Next Story