وزیراعظم نے 2 سال میں اب تک غریب عوام کے 2344 ارب روپے بچائے ہیں شبلی فراز
بچائی گئی رقم پاکستان کے 3 سال کے ترقیاتی بجٹ سے زیادہ ہے، وفاقی وزیر اطلاعات
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے 2 سال میں اپنی حکمت عملی اور کوشش سے اب تک غریب عوام کے 2344 ارب روپے بچائے ہیں۔
اپنی ٹوئٹ میں شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ 2 سال میں اپنی حکمت عملی اور کوشش سے اب تک غریب عوام کے 2344 ارب روپے بچائے ہیں۔ یہ رقم پاکستان کے 3 سال کے ترقیاتی بجٹ سے زیادہ ہے۔
شبلی فراز نے اپنی ٹوئٹ میں ریکوڈک معاہدے پر عائد جرمانہ 7 ارب ڈالر لکھ کر اسے پاکستانی کرنسی میں 1100 ارب روپے مساوی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس کے علاوہ کارکے معاملے پر عائد ڈیڑھ ارب ڈالر (240 ارب روپے) جے آئی ڈی سی سیس کے 400 ارب روپے اور آئی پی پی معاملے پر 604 ارب روپے شامل ہیں۔
واضح رہے کہ 2019 میں عالمی بینک کے ایک ٹربیونل نے پاکستان کی طرف سے ٹیتھیان کاپر کمپنی (ٹی سی سی) کے ساتھ ریکوڈک کی کان کنی کا معاہدہ ختم کرنے پر تقریباً 6 ارب ڈالر کا ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔ سرمایہ کاری کے تنازعات کے حل کے لیے عالمی بینک کے بین الاقوامی ادارے انٹرنیشنل سینٹر فار سیٹلمنٹ آف انویسٹمنٹ ڈسپیوٹس نے ریکوڈک کیس میں پاکستان پر ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کا جرمانہ عائد کیا تھا تاہم رک صدر رجب طیب ایردوان کی مدد سے کار کے پاور پلانٹ کا تنازع حل کرلیا گیا تھا۔ ملک میں کام کرنے والی مختلف کمپنیوں پر ے آئی ڈی سی سیس کی مد میں 471 ارب روپے واجب الادا تھے جس پر سپریم کورٹ نے چند روز قبل فیصلہ دے دیا ہے۔
اپنی ٹوئٹ میں شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ 2 سال میں اپنی حکمت عملی اور کوشش سے اب تک غریب عوام کے 2344 ارب روپے بچائے ہیں۔ یہ رقم پاکستان کے 3 سال کے ترقیاتی بجٹ سے زیادہ ہے۔
شبلی فراز نے اپنی ٹوئٹ میں ریکوڈک معاہدے پر عائد جرمانہ 7 ارب ڈالر لکھ کر اسے پاکستانی کرنسی میں 1100 ارب روپے مساوی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس کے علاوہ کارکے معاملے پر عائد ڈیڑھ ارب ڈالر (240 ارب روپے) جے آئی ڈی سی سیس کے 400 ارب روپے اور آئی پی پی معاملے پر 604 ارب روپے شامل ہیں۔
واضح رہے کہ 2019 میں عالمی بینک کے ایک ٹربیونل نے پاکستان کی طرف سے ٹیتھیان کاپر کمپنی (ٹی سی سی) کے ساتھ ریکوڈک کی کان کنی کا معاہدہ ختم کرنے پر تقریباً 6 ارب ڈالر کا ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔ سرمایہ کاری کے تنازعات کے حل کے لیے عالمی بینک کے بین الاقوامی ادارے انٹرنیشنل سینٹر فار سیٹلمنٹ آف انویسٹمنٹ ڈسپیوٹس نے ریکوڈک کیس میں پاکستان پر ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کا جرمانہ عائد کیا تھا تاہم رک صدر رجب طیب ایردوان کی مدد سے کار کے پاور پلانٹ کا تنازع حل کرلیا گیا تھا۔ ملک میں کام کرنے والی مختلف کمپنیوں پر ے آئی ڈی سی سیس کی مد میں 471 ارب روپے واجب الادا تھے جس پر سپریم کورٹ نے چند روز قبل فیصلہ دے دیا ہے۔