سنہرا پوائنٹ اور سینڈزپٹ پر 5 افراد ڈوب گئے دو کو بچالیا گیا
جاں بحق ہونے والے تین افراد میں بہن بھائی بھی شامل، لاشیں ورثا کے حوالے، ایک نوجوان کی تلاش کا کام رات گئے تک جاری
سنہرا پوائنٹ اور سینڈزپٹ پر بہن بھائی سمیت 5 افراد ڈوب گئے جن میں سے 2 افراد کو بچالیا گیا۔
ایکسپریس کے مطابق لاک ڈؤان میں نرمی کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد نے ہاکس بے کا رخ کرلیا۔ کورنگی کے رہائشی قمر احمد اپنی فیملی کے ہمراہ پکنگ منانے کے لیے سنہرا بیچ پر آئے جہاں ان کی 16 سالہ بیٹی ماریہ سمندر میں نہاتے ہوئے ڈوبنے لگی، اسے بچانے کے لیے بڑے بھائی 20 سالہ عمیر اور دیگر 2 افراد نے سمندر میں چھلانگ لگادی تاہم تیز لہروں کے سبب دونوں بہن بھائی سمندر میں لاپتا ہوگئے۔
اس موقع پر اہل خانہ اور دیگر افراد نے مدد کے لیے چیخ و پکار شروع کردی۔ ایدھی اور چھیپا ویلفیئر کے غوطہ غوروں نے موقع پر پہنچ کر 2 افراد کو نیم بے ہوشی کی حالت میں نکال کر سول اسپتال پہنچایا۔ پولیس کے مطابق غوطہ خوروں نے ایک گھنٹے کی جدوجہد کے بعد بہن بھائی کی لاشیں نکال کر سول اسپتال پہنچائیں جہاں پولیس نے قانونی کارروائی کے بعد لاشیں ورثا کے حوالے کردیں۔
بہن بھائی کورنگی کے علاقے پی این ٹی کالونی کے رہائشی ہیں۔ متوفیہ میٹرک کی طلبہ اور متوفی عمیر ایسوسی ایٹ انجینرنگ کا طالب علم تھا۔ لاشیں گھر پر پہنچے پر علاقے میں کہرام مچ گیا۔
اسی طرح ایک اور واقعے کے متعلق پولیس نے بتایا کہ بلدیہ ٹاؤن کا رہائشی حمزہ ولد احمد اپنی فیملی اور دوستوں کے ہمراہ پکنک منانے کے لیے سینڈزپٹ آیا ہوا تھا جو نہاتے ہوئے تیز لہروں کی زد میں آکر سمندر میں لاپتا ہوگیا۔ ایدھی کے مطابق رات گئے تک حمزہ کو تلاش کرنے کا آپریشن جاری تھا تاہم حمزہ نہیں مل سکا۔
پولیس کے مطابق شہریوں کو میگا فون کے ذریعے آگاہ کرتے رہے کہ سمندر کی لہریں بہت تیز ہیں، سمندر میں آگے جانے سے گریز کریں اس کے باوجود تفریح پر آنے والے افراد نے پولیس کی ایک نہ سنی۔
ایکسپریس کے مطابق لاک ڈؤان میں نرمی کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد نے ہاکس بے کا رخ کرلیا۔ کورنگی کے رہائشی قمر احمد اپنی فیملی کے ہمراہ پکنگ منانے کے لیے سنہرا بیچ پر آئے جہاں ان کی 16 سالہ بیٹی ماریہ سمندر میں نہاتے ہوئے ڈوبنے لگی، اسے بچانے کے لیے بڑے بھائی 20 سالہ عمیر اور دیگر 2 افراد نے سمندر میں چھلانگ لگادی تاہم تیز لہروں کے سبب دونوں بہن بھائی سمندر میں لاپتا ہوگئے۔
اس موقع پر اہل خانہ اور دیگر افراد نے مدد کے لیے چیخ و پکار شروع کردی۔ ایدھی اور چھیپا ویلفیئر کے غوطہ غوروں نے موقع پر پہنچ کر 2 افراد کو نیم بے ہوشی کی حالت میں نکال کر سول اسپتال پہنچایا۔ پولیس کے مطابق غوطہ خوروں نے ایک گھنٹے کی جدوجہد کے بعد بہن بھائی کی لاشیں نکال کر سول اسپتال پہنچائیں جہاں پولیس نے قانونی کارروائی کے بعد لاشیں ورثا کے حوالے کردیں۔
بہن بھائی کورنگی کے علاقے پی این ٹی کالونی کے رہائشی ہیں۔ متوفیہ میٹرک کی طلبہ اور متوفی عمیر ایسوسی ایٹ انجینرنگ کا طالب علم تھا۔ لاشیں گھر پر پہنچے پر علاقے میں کہرام مچ گیا۔
اسی طرح ایک اور واقعے کے متعلق پولیس نے بتایا کہ بلدیہ ٹاؤن کا رہائشی حمزہ ولد احمد اپنی فیملی اور دوستوں کے ہمراہ پکنک منانے کے لیے سینڈزپٹ آیا ہوا تھا جو نہاتے ہوئے تیز لہروں کی زد میں آکر سمندر میں لاپتا ہوگیا۔ ایدھی کے مطابق رات گئے تک حمزہ کو تلاش کرنے کا آپریشن جاری تھا تاہم حمزہ نہیں مل سکا۔
پولیس کے مطابق شہریوں کو میگا فون کے ذریعے آگاہ کرتے رہے کہ سمندر کی لہریں بہت تیز ہیں، سمندر میں آگے جانے سے گریز کریں اس کے باوجود تفریح پر آنے والے افراد نے پولیس کی ایک نہ سنی۔