بھارت میں سرکاری عمارت پر خالصتان کا پرچم لہرا دیا گیا
مقامی پولیس نے حکومت کے خلاف بغاوت کی شقوں پر مبنی ایف آئی آر درج کرلی ہے
KARACHI:
بھارتی ریاست پنجاب کے شہر موگا کے ڈی سی آفس پر خالصتان کا پرچم لہرادیا گیا جس کے بعد پولیس اور انتظامی اداروں میں افراتفری پھیل گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مقامی پولیس نے حکومت کے خلاف بغاوت کی شقوں پر مبنی ایف آئی آر درج کرلی ہے۔ مقامی ایس ایس پی ہرمندر سنگھ گل نے کہا ہے کہ سی سی ٹی وی کیمرا میں دو نوجوانوں کو ڈپٹی کمشنر کے دفتر پرچم لہراتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ ممکن ہے کہ ان نوجوانوں نے یہ اقدام سکھ فور جسٹس نامی تنظیم کے سربراہ گرپتوت سنگھ پنو کے اس بیان کے زیر اثر کیا ہے جس میں انہوں ںے پنجاب یا ہریانہ میں کسی بھی عمارت پر بھارت کا پرچم ہٹا کر خالصتان کا جھنڈا لہرانے کے عوض 2500 ڈالر انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب بھارتی پنجاب کی حکومت نے خالصتان کا جھنڈا لہرانے والوں کی گرفتاری میں مدد کرنے والوں کے لیے 50 ہزار روپے کا اعلان کیا ہے۔ جب کہ وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے بھی پرچم لہرانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت جاری کی ہے۔
واضح رہے کہ سکھ برادری پر بھارت کے ریاستی جبر کے باعث گزشتہ دہائیوں سے الگ وطن خالصتان کے حصول کی تحریک شروع کررکھی ہے۔ سکھ فور جسٹس بھی اسی مطالبے کے لیے کام کرنے والی تنظیم ہے۔ اس تنظیم کے سربراہ گرپتوت سنگھ پنوبھی خالصتان ریفرنڈم کے انعقاد کے لیے سرگرم ہیں۔ انہوں نے بھارت کے یوم آزادی کو سکھ برادری پر مظالم کے باعث مسترد کرتے ہوئے اس روز خالصتان کا پرچم لہرانے پر انعام کا اعلان کیا تھا۔
بھارتی ریاست پنجاب کے شہر موگا کے ڈی سی آفس پر خالصتان کا پرچم لہرادیا گیا جس کے بعد پولیس اور انتظامی اداروں میں افراتفری پھیل گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مقامی پولیس نے حکومت کے خلاف بغاوت کی شقوں پر مبنی ایف آئی آر درج کرلی ہے۔ مقامی ایس ایس پی ہرمندر سنگھ گل نے کہا ہے کہ سی سی ٹی وی کیمرا میں دو نوجوانوں کو ڈپٹی کمشنر کے دفتر پرچم لہراتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ ممکن ہے کہ ان نوجوانوں نے یہ اقدام سکھ فور جسٹس نامی تنظیم کے سربراہ گرپتوت سنگھ پنو کے اس بیان کے زیر اثر کیا ہے جس میں انہوں ںے پنجاب یا ہریانہ میں کسی بھی عمارت پر بھارت کا پرچم ہٹا کر خالصتان کا جھنڈا لہرانے کے عوض 2500 ڈالر انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب بھارتی پنجاب کی حکومت نے خالصتان کا جھنڈا لہرانے والوں کی گرفتاری میں مدد کرنے والوں کے لیے 50 ہزار روپے کا اعلان کیا ہے۔ جب کہ وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے بھی پرچم لہرانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت جاری کی ہے۔
واضح رہے کہ سکھ برادری پر بھارت کے ریاستی جبر کے باعث گزشتہ دہائیوں سے الگ وطن خالصتان کے حصول کی تحریک شروع کررکھی ہے۔ سکھ فور جسٹس بھی اسی مطالبے کے لیے کام کرنے والی تنظیم ہے۔ اس تنظیم کے سربراہ گرپتوت سنگھ پنوبھی خالصتان ریفرنڈم کے انعقاد کے لیے سرگرم ہیں۔ انہوں نے بھارت کے یوم آزادی کو سکھ برادری پر مظالم کے باعث مسترد کرتے ہوئے اس روز خالصتان کا پرچم لہرانے پر انعام کا اعلان کیا تھا۔