پنشن کی ادائیگی کے باعث حکومتی مشکلات بڑھ رہی ہیں وزیراطلاعات

پنشن فنڈ تنخواہوں سے بڑھ چکے ہیں، وفاق کے ریٹائرڈ ملازمین کو 470 ارب روپے پنشن کی مد میں ادا کیےجاتے ہیں، شبلی فراز

ماضی کی حکومتوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے قومی ادارے مفلوج ہوئے، وزیراطلاعات۔ فوٹو:فائل

وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ کراچی کےساتھ سوتیلی اولاد جیسا سلوک کیا جا رہا ہے، شہر قائد کو کسی کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔

وزیراعظم کی زیرصدارت ہونے والے کابینہ اجلاس پر بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ماضی کی حکومتوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے قومی ادارے مفلوج ہوئے، اداروں کو اتنا کمزور کیا گیا کہ کسی بھی آفت میں ساری کوتاہیاں سامنے آنے لگتی ہیں، گزشتہ حکومت نے جو حالات پیدا کیے ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا، حکومت سنبھالنے کے بعد ملک کو مشکلات سے نکالنا آسان کام نہیں تھا، ابتدائی دو سال جدوجہد کے تھے، وزیراعظم عمران خان نے جس طرح ملک کو مشکلات سے نکالا وہ لائق تحسین ہے۔

وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کو سائنسی انداز میں قابو کیا گیا، وبا سے نمٹنے کے لئے حکومت نے مثالی کردار ادا کیا، این سی او سی کا بھی اہم کردار رہا، ہمارے اسپتال اوور لوڈ نہیں ہوئے، کم وقت میں اسپتالوں میں سہولیات کا اضافہ کیا گیا، وزیراعظم کو آٹےاور چینی کی قیمتوں سے متعلق بہت فکر ہے، انہوں نے گندم اور چینی کے ذخیروں اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔


وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی کے ساتھ سوتیلی اولاد جیسا سلوک کیا جارہا ہے، شہر کو کسی کے رحم وکرم پرنہیں چھوڑا جاسکتا، وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کو پتہ ہے کہ اگر تحریک انصاف نے کام کیا تو ان کی چھٹی ہو جائے گی، وزیراعلیٰ خود کوغیرمحفوظ سمجھتے ہیں، لیکن ہم بتادیں کہ کراچی کےعوام نے پی ٹی آئی کو مینڈیٹ دیا ہے، ان کے مسائل حل کرنا تحریک انصاف کی اولین ترجیح ہے۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ گردشی قرضے کے بعد سب سے بڑا مسئلہ پنشن فنڈز کا ہے، پنشن فنڈ تنخواہوں سے بڑھ چکے ہیں، وفاق کے ریٹائرڈ ملازمین کو 470 ارب روپے پنشن کی مد میں ادا کیےجاتے ہیں، ایک کھرب روپے تنخواہوں اور پنشن کے لئے درکار ہوتے ہیں، پنشن کا حجم بڑھنے سے مشکلات بڑھ رہی ہیں، پنشن سے متعلق دنیا کے بہترین ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، مشکل فیصلوں کی قیمت ادا کرنا پڑتی ہے، ماضی میں سیاسی فائدے والے فیصلے کیے جاتےتھے۔

وزیراطلاعات نے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں اداروں کے بورڈز میں اراکین پارلیمنٹ کی تقرری پر کابینہ کو بریفنگ دی گئی، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈز کی تشکیل نو کی گئی، کابینہ نے مقامی طور پرتیار ہونے والے این 95 ماسک اور دیگر آلات برآمد کی منظوری دی، انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت اختیارات صوبوں کو منتقل کرنے کی بھی منظوری دی، وزیراعظم نے اقوام متحدہ میں کشمیرکا مسئلہ بھرپوراندازمیں پیش کیا، کابینہ نے مسئلہ کشمیر کو یو این میں اجاگر کرنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔
Load Next Story