لاپتا افراد کے قومی کمیشن نے رواں سال جولائی تک 4616 کیسزحل کیے

کمیشن کو 876 مقدمات اقوام متحدہ کے جبری طور پر لاپتہ ورکنگ گروپ نے بھیجے جن میں 256 کی تحقیقات جاری ہے، رپورٹ

اس وقت پاکستان میں لاپتہ ہونے والے افراد کی تعداد 2113ہے، رپورٹ۔(فوٹو، فائل)

لاپتا افراد کےلئے قائم قومی کمیشن نے 30 جولائی 2020ءتک 4616 کیسز نمٹا دیے ہیں۔

لاپتہ افراد کمیشن کے سیکرٹری فرید احمد خان کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق جولائی 2020کے دوران 43 نئے کیس لاپتا افراد کےلئے قائم قومی کمیشن کو موصول ہوئے جس کے بعد جبری طور پر لاپتا ہونے والے افراد سے متعلق کیسز کی تعداد مجموعی طور پر 6729 ہوگئی جو کہ 30 جون 2020 تک 6686 تھی۔

کمیشن کے صد ر جسٹس جاوید اقبال کی ذاتی کوششوں کے نتیجہ میں جولائی میں مزید 23 کیسز نمٹائے گئے جبکہ قومی کمیشن نے 30 جولائی تک مجموعی طور پر 4616 لاپتہ افراد کے کیسز نمٹا دیے ہیں اور اس وقت لاپتہ افراد کی تعداد 2113ہے۔


قومی کمیشن نے زیر تفتیش کیسز کی سماعتیں کی ہیں۔ لاپتہ افراد کے اہل خانہ سے ملاقاتوں کے لئے کمیشن کے کوئٹہ اور لاہور کے دوروں کا پروگرام ہے۔ واضح رہے کہ کمیشن کو 876 مقدمات جبری طور پر لاپتا ورکنگ گروپ کے جینیوا ورکنگ گروپ کی جانب سے بھیجے گئے ہیں جن میں 256 کی تحقیقات جاری ہیں۔

رپورٹ کے مطابق متعدد مقدمات کی تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ لاپتا ہونے والے کئی افراد داعش جیسی کالعدم تنظیموں سے مل کر افغانستان اور شام چلے گئے ہیں۔

لاپتہ افراد کے قومی کمیشن کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال اور دیگرکی طرف سے 30جولائی 2020 تک 4616 لاپتہ افراد کے کیسز نمٹانے اور ان کی بحفا ظت گھروں کو واپسی یقینی بنانے کے لیےقومی کمیشن نے نہ صرف لاپتہ افراد کی فیملیز کا موقف ذاتی طور پر سنا بلکہ ان کی جلد از جلد بازیابی کے لئے کوششیں بھی کیں۔

واضح رہے کہ لاپتا افراد کے کمیشن کے چیئرمین کی حیثیت سے جسٹس(ر) جاوید اقبال اپنے عہدے کی تنخواہ نہیں لیتے اورنہ ہی سرکاری وسائل استعمال کرتے ہیں۔
Load Next Story