نجی اسکولوں نے چھوٹے بچوں کو اسکول نہ بلانے کی حکومتی تجویز کی مخالفت کردی
مسلسل چھ ماہ تک سکول نہ جانے والے طلبا کے تعلیمی نقصان کا ازالہ برسوں میں ہوتا ہے، پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن
KARACHI:
نیشنل ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ اسکولز (NAPS) نے وزیرتعلیم پنجاب مراد راس کی جانب سے پہلی سے چوتھی اور چھٹی سے نویں جماعت کے بچوں کو اسکولوں میں نہ بلانے کی تجویز کی مخالفت کر دی ہے۔
ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر چودھری عبیداللہ کے جانب سے ایسوسی ایشن کے رہنماؤں کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا جس میں وزیر تعلیم پنجاب کی مذکورہ تجویز کا تعلیم دشمن قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا گیا ہے کہ تمام جماعتوں کے بچوں کو حصول تعلیم کے مساوی مواقع فراہم کرنا حکومتی ذمہ داری ہے اور اگر کوئی بچہ مسلسل چھ ماہ تک سکول نہ جائے تو اسے اتنا تعلیمی نقصان ہوتا ہے جتنا بعد ازاں اڑھائی سال تک مسلسل پڑھنے سے بھی پورا نہیں ہو سکتا۔
اجلاس میں حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ کورونا سے بچاو کے لیے بنائے گئے ایس او پیز پر مکمل عمل کرتے ہوئے جلد از جلد تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا جائے۔
نیشنل ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ اسکولز (NAPS) نے وزیرتعلیم پنجاب مراد راس کی جانب سے پہلی سے چوتھی اور چھٹی سے نویں جماعت کے بچوں کو اسکولوں میں نہ بلانے کی تجویز کی مخالفت کر دی ہے۔
ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر چودھری عبیداللہ کے جانب سے ایسوسی ایشن کے رہنماؤں کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا جس میں وزیر تعلیم پنجاب کی مذکورہ تجویز کا تعلیم دشمن قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا گیا ہے کہ تمام جماعتوں کے بچوں کو حصول تعلیم کے مساوی مواقع فراہم کرنا حکومتی ذمہ داری ہے اور اگر کوئی بچہ مسلسل چھ ماہ تک سکول نہ جائے تو اسے اتنا تعلیمی نقصان ہوتا ہے جتنا بعد ازاں اڑھائی سال تک مسلسل پڑھنے سے بھی پورا نہیں ہو سکتا۔
اجلاس میں حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ کورونا سے بچاو کے لیے بنائے گئے ایس او پیز پر مکمل عمل کرتے ہوئے جلد از جلد تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا جائے۔