کرپشن کے خاتمے کے لیے فوج سمیت تمام ادارے ایک صفحے پر ہیں صدر مملکت
مسئلہ کشمیر اجاگر اوراسرائیل سے متعلق دو ٹوک موقف اختیار کرنے پر وزیر اعظم کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، پارلیمنٹ سے خطاب
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ فوج، عدلیہ، میڈیا، حکومت، پارلیمنٹ سمیت سارے ادارے ایک پیج پر ہیں اور فوج سمیت تمام اداروں میں اتفاق ہے کہ کرپشن پر کوئی سمجھوتا نہیں ہونا چاہیے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے تیسری بار خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان کے تمام سیاسی ،عسکری ادارے، عدلیہ اور میڈیا ملک کی تعمیر و ترقی اور کرپشن کے خاتمے کے لیے ایک صفحے پر ہیں۔
انہوں ںے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے متعلق حکومتی اقدمات کا اعتراف دنیا نے کیا ۔وبا کے میں بارے لوگوں کو ڈرایا جارہا تھا کہ سڑکوں پر مریض ہوں گے۔ سائنس اور ڈیٹا کے حوالے سے طارق بن زیاد ذہن میں آتا ہے جس نے کشتیاں جلائیں اور فتح حاصل کی۔ ہم نے ایسا ہی ویژن اختیار کیا کہ تاکہ معیشت بھی چلے اورعبادت گاہیں بھی کھلی رہیں۔ اللہ کی مدد تب آتی ہے جب آپ امت کا خیال رکھیں، سمارٹ لاک ڈاؤن کامیاب رہاعوام اور علماء کا بھی اس حوالے سے شکر گزار ہوں۔
یہ بھی پڑھیے:صدرکی خطاب کے دوران غلطی پر وزیراعظم کی تصحیح
انہوںے کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جس نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا۔انسانی حقوق کے طعنے دینے والے خود 100 مہاجرین کو بھی پناہ نہیں دے سکتے ۔دوسرا بڑا کارنامہ افغان مہاجرین کو پناہ دی۔انتہاء پسندی کا مقابلہ کرنا بھی قوم کی بڑی جیت ہے۔ میں فوجیوں اور سیاستدانوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
عارف علوی نے کہا کہ افسوس کی بات ہے پاکستان میں اچھی خبروں کا پرچار نہیں کیا جاتا۔ نئی حکومت آئی تو ملک کرپشن میں جکڑا ہوا اور قرض میں ڈوبا ہوا تھا۔ ہمیں آتے ہی آئی ایم ایف اور دوستوں سے امداد کا مشورہ دیا گیا۔ قوم کی ہمت بندھانے کی بجائے ہمیں کہا گیا یہ نہیں کیا گیا وہ نہیں کیا گیا۔ یہ زمانہ وہ ہے جب قوم کو کھڑا ہونے کا کہنا چاہیے کہ آپ مقابلہ کرسکتے ہیں۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ خارجہ محاذ پر حکومتی کارکردگی قابل تعریف ہے۔ وزیر اعظم نے جس طرح کشمیر کا مسئلہ اجاگر کیا اور اسرائیل سے متعلق دو ٹوک مؤقف اختیار کیا اس پر انہیں مبارک باد پیش کرتا ہوں۔وزیراعظم کے اسرائیل کو مسترد کرنے کے بیان سے دیگر ممالک کو بھی ہمت ملی۔ سعودی عرب اور پاکستان ایک دوسرے کی فکر کرنے والے دوست ملک ہیں۔
یہ لنک بھی دیکھیے: پارلیمانی سال میں وزیر اعظم 8 اوراپوزیشن لیڈر صرف 3 باراسمبلی آئے
اپنے خطاب میں صدر نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی تائید کرنے والے دوست ممالک چین، ترکی، ملائیشیا، آذر بائیجان اور ایران کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا بھارت میں تناؤ ہمارے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ بھارت میں ہندوتوا فاش ازم نہیں چل سکتا اور جلد کشمیر آزاد ہوگا۔ ہم پاکستان میں شہریوں کو آپس میں جوڑ رہے ہیں، ہندوستان میں مودی حکومت جلتی پر تیل ڈالنے کا کام کررہا ہے۔
اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان بھی شریک ہیں۔ صدر مملکت نے حکومت کی درخواست پر دوسالہ کارکردگی بیان کرنے کے لیے آج پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا تھا۔صدر مملکت کے خطاب کا آغاز ہوتے ہی اپوزیشن نے احتجاج کرتے ہوئے ڈیسک بجانا شروع کردیے اور بعد ازاں واک آؤٹ کردیا۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے تیسری بار خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان کے تمام سیاسی ،عسکری ادارے، عدلیہ اور میڈیا ملک کی تعمیر و ترقی اور کرپشن کے خاتمے کے لیے ایک صفحے پر ہیں۔
انہوں ںے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے متعلق حکومتی اقدمات کا اعتراف دنیا نے کیا ۔وبا کے میں بارے لوگوں کو ڈرایا جارہا تھا کہ سڑکوں پر مریض ہوں گے۔ سائنس اور ڈیٹا کے حوالے سے طارق بن زیاد ذہن میں آتا ہے جس نے کشتیاں جلائیں اور فتح حاصل کی۔ ہم نے ایسا ہی ویژن اختیار کیا کہ تاکہ معیشت بھی چلے اورعبادت گاہیں بھی کھلی رہیں۔ اللہ کی مدد تب آتی ہے جب آپ امت کا خیال رکھیں، سمارٹ لاک ڈاؤن کامیاب رہاعوام اور علماء کا بھی اس حوالے سے شکر گزار ہوں۔
یہ بھی پڑھیے:صدرکی خطاب کے دوران غلطی پر وزیراعظم کی تصحیح
انہوںے کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جس نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا۔انسانی حقوق کے طعنے دینے والے خود 100 مہاجرین کو بھی پناہ نہیں دے سکتے ۔دوسرا بڑا کارنامہ افغان مہاجرین کو پناہ دی۔انتہاء پسندی کا مقابلہ کرنا بھی قوم کی بڑی جیت ہے۔ میں فوجیوں اور سیاستدانوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
عارف علوی نے کہا کہ افسوس کی بات ہے پاکستان میں اچھی خبروں کا پرچار نہیں کیا جاتا۔ نئی حکومت آئی تو ملک کرپشن میں جکڑا ہوا اور قرض میں ڈوبا ہوا تھا۔ ہمیں آتے ہی آئی ایم ایف اور دوستوں سے امداد کا مشورہ دیا گیا۔ قوم کی ہمت بندھانے کی بجائے ہمیں کہا گیا یہ نہیں کیا گیا وہ نہیں کیا گیا۔ یہ زمانہ وہ ہے جب قوم کو کھڑا ہونے کا کہنا چاہیے کہ آپ مقابلہ کرسکتے ہیں۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ خارجہ محاذ پر حکومتی کارکردگی قابل تعریف ہے۔ وزیر اعظم نے جس طرح کشمیر کا مسئلہ اجاگر کیا اور اسرائیل سے متعلق دو ٹوک مؤقف اختیار کیا اس پر انہیں مبارک باد پیش کرتا ہوں۔وزیراعظم کے اسرائیل کو مسترد کرنے کے بیان سے دیگر ممالک کو بھی ہمت ملی۔ سعودی عرب اور پاکستان ایک دوسرے کی فکر کرنے والے دوست ملک ہیں۔
یہ لنک بھی دیکھیے: پارلیمانی سال میں وزیر اعظم 8 اوراپوزیشن لیڈر صرف 3 باراسمبلی آئے
اپنے خطاب میں صدر نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی تائید کرنے والے دوست ممالک چین، ترکی، ملائیشیا، آذر بائیجان اور ایران کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا بھارت میں تناؤ ہمارے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ بھارت میں ہندوتوا فاش ازم نہیں چل سکتا اور جلد کشمیر آزاد ہوگا۔ ہم پاکستان میں شہریوں کو آپس میں جوڑ رہے ہیں، ہندوستان میں مودی حکومت جلتی پر تیل ڈالنے کا کام کررہا ہے۔
اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان بھی شریک ہیں۔ صدر مملکت نے حکومت کی درخواست پر دوسالہ کارکردگی بیان کرنے کے لیے آج پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا تھا۔صدر مملکت کے خطاب کا آغاز ہوتے ہی اپوزیشن نے احتجاج کرتے ہوئے ڈیسک بجانا شروع کردیے اور بعد ازاں واک آؤٹ کردیا۔