پاکستانیوں کی اکثریت امن اقلیت جنگ چاہتی ہے پرویز رشید
پاکستان ایسا ملک ہونا چاہیے جہاں سب ملکرکرسمس، دیوالی، بیساکھی اور عید منائیں
وفاقی وزیراطلاعات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے لیپ ٹاپ اسکیم ہونہار نوجوان طالبعلموں کے لیے ہے۔
صحافیوں کو لیپ ٹاپ دینے کا کوئی منصوبہ نہیں۔ صحافیوں کوکچھ دینا نہیں ان سے لینا ہے۔ یوتھ قرضہ اسکیم شفاف پروگرام ہے،جس میں وزیراعظم سمیت کسی سیاسی جماعت کا کوٹا نہیں۔ نیشنل کو نسل آف دی آرٹس اسلام آباد میں مینارٹی جرنلسٹ ایسوسی ایشن کی طرف سے کرسمس تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ یلوکیب اسکیم بھی تمام پاکستانیوں کے لیے تھی اور یوتھ قرضہ اسکیم بھی تمام پاکستانیوں کے لیے ہے، وہ اسکیم بھی شفاف تھی صرف پارٹی کارکنوں کونوازنے کی اسکیم نہیں تھی۔ سستی روٹی اسکیم غریبوں کے لیے فائدہ مند تھی، اس سمیت کسی بھی حکومتی اسکیم کا مذاق نہیں اڑایا جانا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی ملک کے مفاد میں بنائی جاتی ہے، نیٹو سپلائی کا معاہدہ نیٹو کے 3 درجن سے زیادہ ممالک کے ساتھ ہے، کوئی ایک جماعت ان معاہدوں کو نہیں توڑ سکتی۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم ایسا پا کستان چاہتے ہیں جہاں ہرکسی کو مذہبی آزادی حاصل ہو۔ وزیراعظم یوتھ لون پرو گرام میں شناخت کا پوچھا گیا ہے مگر مذہب کا نہیں،اکثریت پاکستان کو پرامن اور محفوظ دیکھنا چاہتی ہے۔ اقلیت جنگ و جدل چاہتی ہے، اقلیت بھی اقلیتی عرصے تک ہی اقلیت ہے، پاکستان کو ایک ایسا ملک ہونا چاہیے جہاں کرسمس، دیوالی ، بیساکھی اور عید ہم سب ملکر منانے میں آزاد ہوں۔ وفاقی وزیر نے تقریب میں کرسمس کیک بھی کاٹا۔
صحافیوں کو لیپ ٹاپ دینے کا کوئی منصوبہ نہیں۔ صحافیوں کوکچھ دینا نہیں ان سے لینا ہے۔ یوتھ قرضہ اسکیم شفاف پروگرام ہے،جس میں وزیراعظم سمیت کسی سیاسی جماعت کا کوٹا نہیں۔ نیشنل کو نسل آف دی آرٹس اسلام آباد میں مینارٹی جرنلسٹ ایسوسی ایشن کی طرف سے کرسمس تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ یلوکیب اسکیم بھی تمام پاکستانیوں کے لیے تھی اور یوتھ قرضہ اسکیم بھی تمام پاکستانیوں کے لیے ہے، وہ اسکیم بھی شفاف تھی صرف پارٹی کارکنوں کونوازنے کی اسکیم نہیں تھی۔ سستی روٹی اسکیم غریبوں کے لیے فائدہ مند تھی، اس سمیت کسی بھی حکومتی اسکیم کا مذاق نہیں اڑایا جانا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی ملک کے مفاد میں بنائی جاتی ہے، نیٹو سپلائی کا معاہدہ نیٹو کے 3 درجن سے زیادہ ممالک کے ساتھ ہے، کوئی ایک جماعت ان معاہدوں کو نہیں توڑ سکتی۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم ایسا پا کستان چاہتے ہیں جہاں ہرکسی کو مذہبی آزادی حاصل ہو۔ وزیراعظم یوتھ لون پرو گرام میں شناخت کا پوچھا گیا ہے مگر مذہب کا نہیں،اکثریت پاکستان کو پرامن اور محفوظ دیکھنا چاہتی ہے۔ اقلیت جنگ و جدل چاہتی ہے، اقلیت بھی اقلیتی عرصے تک ہی اقلیت ہے، پاکستان کو ایک ایسا ملک ہونا چاہیے جہاں کرسمس، دیوالی ، بیساکھی اور عید ہم سب ملکر منانے میں آزاد ہوں۔ وفاقی وزیر نے تقریب میں کرسمس کیک بھی کاٹا۔