لاہور میں فٹ پاتھ پر پرانی کتابوں کے اسٹالز پر رونقیں بحال نہ ہو سکیں
رہی سہی کسر کورونا وائرس نے نکال دی، انٹرنیٹ پر بھی کتابیں مل جاتی ہیں
FAISALABAD:
شہر میں لاک ڈاؤن ختم ہونے کے باوجود فٹ پاتھ پرپرانی کتابوں کے اسٹالز پر رونقیں بحال نہ ہو سکیں۔
ماضی میں اس تاریخی شہر میں کتابوں کی فروخت خوب ہوتی تھی۔ تاہم دور حاضر میں انٹرنیٹ ،موبائل فونز اور ایسی نت نئی ایجادات کی وجہ سے صورتحال بہت بدل گئی ہے۔
فٹ پاتھ پر کتابیں فروخت کرنے والوں کاکہناہے کہ وہ کئی دہائیوں سے یہاں کتابیں فروخت کررہے ہیں لیکن اب حالات یہ ہوگئے ہیں کہ کتابیں پڑھنے کا رجحان دم توڑ گیا ہے ۔ویسے ہی کتابوں کی فروخت بہت کم ہوتی ہے۔ رہی سہی کسر کورونا نے نکال دی ہے۔ انٹرنیٹ پر بھی کتابیں مل جاتی ہیں اس لئے بھی کتاب بین کم ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ انارکلی میں معمول کے مطابق روزانہ پرانی کتابوں کے سٹال لگائے جاتے ہیں۔
کتاب فروش رانا محمد اصغر نے بتایاکہ وہ چالیس سال سے پرانی کتابوں کاکاروبار کررہا ہے۔ ابھی مارکیٹ میں نئے رائٹرز کی کتابیں بھی نہیں آرہیں۔نوجوانوں میں بھی ادب سے لگاؤ نہیں رہا۔
شہر میں لاک ڈاؤن ختم ہونے کے باوجود فٹ پاتھ پرپرانی کتابوں کے اسٹالز پر رونقیں بحال نہ ہو سکیں۔
ماضی میں اس تاریخی شہر میں کتابوں کی فروخت خوب ہوتی تھی۔ تاہم دور حاضر میں انٹرنیٹ ،موبائل فونز اور ایسی نت نئی ایجادات کی وجہ سے صورتحال بہت بدل گئی ہے۔
فٹ پاتھ پر کتابیں فروخت کرنے والوں کاکہناہے کہ وہ کئی دہائیوں سے یہاں کتابیں فروخت کررہے ہیں لیکن اب حالات یہ ہوگئے ہیں کہ کتابیں پڑھنے کا رجحان دم توڑ گیا ہے ۔ویسے ہی کتابوں کی فروخت بہت کم ہوتی ہے۔ رہی سہی کسر کورونا نے نکال دی ہے۔ انٹرنیٹ پر بھی کتابیں مل جاتی ہیں اس لئے بھی کتاب بین کم ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ انارکلی میں معمول کے مطابق روزانہ پرانی کتابوں کے سٹال لگائے جاتے ہیں۔
کتاب فروش رانا محمد اصغر نے بتایاکہ وہ چالیس سال سے پرانی کتابوں کاکاروبار کررہا ہے۔ ابھی مارکیٹ میں نئے رائٹرز کی کتابیں بھی نہیں آرہیں۔نوجوانوں میں بھی ادب سے لگاؤ نہیں رہا۔