چند گھنٹوں کی بارش سرجانی زیر آب آنے سے لاکھوں مکین رل گئے
ابلتے گٹروں کاپانی بارش کے پانی میں شامل ہوکرگھروں میں آگیا، واٹربورڈکی نااہلی سے نکاسی آب کا انتظام نہ ہوسکا
کراچی میں جمعہ سے ہونے والی چند گھنٹوں کی بارش شہریوں کے لیے زحمت بن گئی۔
حکومت اور بلدیاتی اداروں کی عدم توجہی کے سبب کراچی کا علاقہ سرجانی ٹاؤن آلودہ پانی سے زیر آب آگیا، نکاسی آب کے ناقص انتظامات کے باعث پانی گھروں میں داخل ہوگیا، گھروں میں جمع آلودہ پانی ٹنکیوں میں بھرگیا جس نے شہریوں کو پینے کے پانی سے بھی محروم کردیا، معمولات زندگی متاثر ہونے کے باعث علاقہ مکین نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کی جانب سے بارشوں کی پیش گوئی کے باوجود بلدیاتی اداروں اور واٹر بورڈ کی نااہلی کے باعث سرجانی ٹاؤن میں نکاسی آب کے انتظامات نہیں کیے جاسکے جس کے باعث سرجانی ٹاؤن کے مختلف علاقے عبدالرحیم گوٹھ، یوسی 38، سیکٹر فور بی اور یوسف گوٹھ سمیت مختلف علاقے زیر آب آگئے۔
کئی علاقوں میں 4 فٹ سے زائد پانی جمع ہوگیا، جمعہ اور ہفتے کے روز ہونے والی چند گھنٹوں کی بارشوں کے پانی کی نکاسی تاحال نہیں ہوسکی، ابلتے گٹروں سے بہتا پانی بارشوں کے پانی میں شامل ہوکر گلی محلوں سمیت گھروں میں داخل ہوگیا جبکہ گھر کی ٹنکیوں میں آلودہ پانی بھر گیا جس نے علاقہ مکینوں کو پینے کے پانی سے بھی محروم کردیا، درجنوں علاقہ مکین نقل مکانی کرچکے ہیں جبکہ متعدد علاقہ مکین چھتوں پر فیملی کے ہمراہ رات گزارنے پر مجبور ہیں۔
آلودہ پانی سے مکین جلدی امراض کا شکار ہونے لگے
سرجانی ٹاؤن میں پھیلے آلودہ پانی میں رہنے کے باعث علاقہ مکین مختلف جلدی امراض میں مبتلا ہوگئے مکینوں کے جسم پر پھوڑے نکل رہے ہیں، تعفن زدہ آب و ہوا میں سانس لینا دشوار ہوگیا ہے، سڑکوں پر پڑنے والے گڑھے اور کچی سڑکیں حادثات کا باعث بن گئی ہیں، گھروں میں دو روز سے جمع بارشوں کے پانی سے علاقہ مکینوں کے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوگئے ہیں،گزشتہ 2 روز سے کے الیکٹرک نے علاقے کی بجلی عارضی طور پر بند کردی ہے جس سے مکینوں کا رات گزارنا بھی مشکل ہوگیا ہے۔
سرجانی ٹاؤن کوآفت زدہ قرار دیا جائےاسپتال جانا بھی ناممکن ہوگیا،مکین
سرجانی ٹاؤن کے علاقوں عبدالرحیم گوٹھ، یوسی 38، سیکٹر فور بی اور یوسف گوٹھ کے مکینوں کا کہنا تھا کہ سرجانی ٹاؤن کو آفت زدہ قرار دیا جائے یہاں کورونا وائرس سے زیادہ ٹائفائیڈ، ڈائریا، نمونیا سمیت دیگر امراض پھیلنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، ایمرجنسی صورتحال میں اسپتال جانا تک مشکل ہوگیا ہے ہم بنیادی سہولتوں سے بھی محروم ہوگئے ہیں، دو دن سے بجلی بند ہے جس کی وجہ سے رات اندھیرے میں کٹ رہی ہے، ہمارے بچے بھوک سے بلک رہے ہیں، علاقے میں نکاسی آب کے انتظامات کیے جائیں اور پانی کی نکاسی کو فوری طور پر یقینی بنایا جائے۔
بارش کی پیش گوئی کے باوجود ادارے انتظامات نہ کرسکے،مکین
سرجانی ٹاؤن کے مختلف علاقون کے مکینوں نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ محکمہ موسمیات کی جانب سی قبل از وقت پیش گوئی کے باوجود حکومت سندھ ، کے ایم سی ، بلدیہ غربی اور ادارہ فراہمی و نکاسی آب کراچی نے کوئی انتظامات نہیں کیے،سرجانی ٹاؤن کے مکین ہر سال بارشوں میں ایسی صورتحال سے دوچار رہتے ہیں لیکن کوئی پوچھنے تو دور دیکھنے تک نہیں آتا ، فوجی امداد کے ذریعے کھانا پہنچایا جارہا ہے، ہم گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں، گھروں میں پانی جمع ہونے سے گھر چھوڑنے ہر مجبور ہیں، گھر کے چولہے بند پڑے ہیں، پینے کا پانی بھی خرید کر پی رہے ہیں، ہمیں لاوارث چھوڑ دیا گیا ہے کوئی پرسان حال نہیں ہے،اراکین اسمبلی اور بلدیاتی نمائندے منظر سے غائب ہیں ان کے دفتر بھی بند پڑے ہیں۔
دکانوں میں بارش کا پانی داخل ہونےسے لاکھوں روپے کا سامان خراب
سرجانی ٹاؤن کے علاقوں عبدالرحیم گوٹھ، یوسی 38، سیکٹر فور بی اور یوسف گوٹھ اور دیگر علاقوں میں متعدد دکانوں میں بارش کا پانی جمع ہونے سے دکانداروں کا لاکھوں روپے مالیت کا سامان خراب ہوگیا جبکہ کاروبار بھی شدید متاثر ہے، دکانداروں کا کہنا تھا کہ حکومت نے ہمیں بنیادی سہولیات سے تو محروم کرہی دیا بیروزگار کرنے میں بھی کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔
حکومت اور بلدیاتی اداروں کی عدم توجہی کے سبب کراچی کا علاقہ سرجانی ٹاؤن آلودہ پانی سے زیر آب آگیا، نکاسی آب کے ناقص انتظامات کے باعث پانی گھروں میں داخل ہوگیا، گھروں میں جمع آلودہ پانی ٹنکیوں میں بھرگیا جس نے شہریوں کو پینے کے پانی سے بھی محروم کردیا، معمولات زندگی متاثر ہونے کے باعث علاقہ مکین نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کی جانب سے بارشوں کی پیش گوئی کے باوجود بلدیاتی اداروں اور واٹر بورڈ کی نااہلی کے باعث سرجانی ٹاؤن میں نکاسی آب کے انتظامات نہیں کیے جاسکے جس کے باعث سرجانی ٹاؤن کے مختلف علاقے عبدالرحیم گوٹھ، یوسی 38، سیکٹر فور بی اور یوسف گوٹھ سمیت مختلف علاقے زیر آب آگئے۔
کئی علاقوں میں 4 فٹ سے زائد پانی جمع ہوگیا، جمعہ اور ہفتے کے روز ہونے والی چند گھنٹوں کی بارشوں کے پانی کی نکاسی تاحال نہیں ہوسکی، ابلتے گٹروں سے بہتا پانی بارشوں کے پانی میں شامل ہوکر گلی محلوں سمیت گھروں میں داخل ہوگیا جبکہ گھر کی ٹنکیوں میں آلودہ پانی بھر گیا جس نے علاقہ مکینوں کو پینے کے پانی سے بھی محروم کردیا، درجنوں علاقہ مکین نقل مکانی کرچکے ہیں جبکہ متعدد علاقہ مکین چھتوں پر فیملی کے ہمراہ رات گزارنے پر مجبور ہیں۔
آلودہ پانی سے مکین جلدی امراض کا شکار ہونے لگے
سرجانی ٹاؤن میں پھیلے آلودہ پانی میں رہنے کے باعث علاقہ مکین مختلف جلدی امراض میں مبتلا ہوگئے مکینوں کے جسم پر پھوڑے نکل رہے ہیں، تعفن زدہ آب و ہوا میں سانس لینا دشوار ہوگیا ہے، سڑکوں پر پڑنے والے گڑھے اور کچی سڑکیں حادثات کا باعث بن گئی ہیں، گھروں میں دو روز سے جمع بارشوں کے پانی سے علاقہ مکینوں کے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوگئے ہیں،گزشتہ 2 روز سے کے الیکٹرک نے علاقے کی بجلی عارضی طور پر بند کردی ہے جس سے مکینوں کا رات گزارنا بھی مشکل ہوگیا ہے۔
سرجانی ٹاؤن کوآفت زدہ قرار دیا جائےاسپتال جانا بھی ناممکن ہوگیا،مکین
سرجانی ٹاؤن کے علاقوں عبدالرحیم گوٹھ، یوسی 38، سیکٹر فور بی اور یوسف گوٹھ کے مکینوں کا کہنا تھا کہ سرجانی ٹاؤن کو آفت زدہ قرار دیا جائے یہاں کورونا وائرس سے زیادہ ٹائفائیڈ، ڈائریا، نمونیا سمیت دیگر امراض پھیلنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، ایمرجنسی صورتحال میں اسپتال جانا تک مشکل ہوگیا ہے ہم بنیادی سہولتوں سے بھی محروم ہوگئے ہیں، دو دن سے بجلی بند ہے جس کی وجہ سے رات اندھیرے میں کٹ رہی ہے، ہمارے بچے بھوک سے بلک رہے ہیں، علاقے میں نکاسی آب کے انتظامات کیے جائیں اور پانی کی نکاسی کو فوری طور پر یقینی بنایا جائے۔
بارش کی پیش گوئی کے باوجود ادارے انتظامات نہ کرسکے،مکین
سرجانی ٹاؤن کے مختلف علاقون کے مکینوں نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ محکمہ موسمیات کی جانب سی قبل از وقت پیش گوئی کے باوجود حکومت سندھ ، کے ایم سی ، بلدیہ غربی اور ادارہ فراہمی و نکاسی آب کراچی نے کوئی انتظامات نہیں کیے،سرجانی ٹاؤن کے مکین ہر سال بارشوں میں ایسی صورتحال سے دوچار رہتے ہیں لیکن کوئی پوچھنے تو دور دیکھنے تک نہیں آتا ، فوجی امداد کے ذریعے کھانا پہنچایا جارہا ہے، ہم گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں، گھروں میں پانی جمع ہونے سے گھر چھوڑنے ہر مجبور ہیں، گھر کے چولہے بند پڑے ہیں، پینے کا پانی بھی خرید کر پی رہے ہیں، ہمیں لاوارث چھوڑ دیا گیا ہے کوئی پرسان حال نہیں ہے،اراکین اسمبلی اور بلدیاتی نمائندے منظر سے غائب ہیں ان کے دفتر بھی بند پڑے ہیں۔
دکانوں میں بارش کا پانی داخل ہونےسے لاکھوں روپے کا سامان خراب
سرجانی ٹاؤن کے علاقوں عبدالرحیم گوٹھ، یوسی 38، سیکٹر فور بی اور یوسف گوٹھ اور دیگر علاقوں میں متعدد دکانوں میں بارش کا پانی جمع ہونے سے دکانداروں کا لاکھوں روپے مالیت کا سامان خراب ہوگیا جبکہ کاروبار بھی شدید متاثر ہے، دکانداروں کا کہنا تھا کہ حکومت نے ہمیں بنیادی سہولیات سے تو محروم کرہی دیا بیروزگار کرنے میں بھی کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔