مقناطیسی سیاہی کا عدم استعمال عذرداریاں نمٹنے کے بعد تحقیقات کرینگے الیکشن کمیشن حکام

لیکشن کمیشن آف پاکستان نے مقاناطیسی سیاہی پی سی ایس آئی آر سے بنوائی تھی

مقناطیسی سیاہی کی تیاری پر 85لاکھ روپے لاگت آئی تھی فوٹو : فائل

الیکشن 2013میں بیلٹ پیپرز پر انگوٹھے کے نشانات کیلیے مقناطیسی سیاہی نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی( نادرا) کی تجویز پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ( پی سی ایس آئی آر) سے بنوائی تھی اور اس پر مقناطیسی سیاہی پر 85لاکھ روپے لاگت آئی تھی۔


مقناطیسی سیاہی میں فولاد شامل کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے نشانات کی الیکٹرونک مشین سے تیزی سے اور درست نتائج کے ساتھ تصدیق ممکن ہے۔ نادرا حکام کا کہنا ہے کہ انگوٹھے کے نشان کی تصدیق عام سیاہی سے بھی ممکن ہے۔ الیکشن کمیشن کے حکام کا کہنا ہے کہ ہم انتخابی عذرداریاں نمٹانے کیلیے قائم کیے گئے الیکشن ٹریبونلز کا کام ختم ہونے کا انتظار کررہے ہیں، الیکشن ٹریبونلز اپنا کام نمٹا لیں گے تو ہم اس معاملے کی تحقیقا ت کریں گے کہ مقناطیسی سیاہی کا استعمال نہ ہونے کا ذمہ دار کون ہے۔
Load Next Story